منہ تک نہ جاسکا۔ ایک اور روایت میں ہے کہ ایک عورت بائیں ہاتھ سے کھارہی تھی تو حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے بددعافرمائی او ر وہ عورت طاعون میں مری۔
کھانااپنے آگے سے ہی کھاناچاہیے۔ہاں البتہ کھانے مختلف ہوں توپھرکسی بھی طرف سےکوئی بھی کھاناکھایا جاسکتاہے۔
2: جس طرح کھانےسےپہلےبسم اللہ پڑھناسنت ہےاس طرح کھانے کے بعد بھی بہت ساری دعائیں حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہیں۔ ایک روایت میں ہے کہ جب حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کھانےسےفارغ ہوجاتےتویہ دعا پڑھتے:
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ اَطْعَمَنَاوَ سَقَانَاوَ جَعَلَنَامِنَ الْمُسْلِمِیْنَ․
(کتاب الدعا للطبرانی: ص280 رقم الحدیث 898)
تمام تعریفیں اس پاک ذات کے لیے ہیں جس نےہمیں کھلایا،پلایااورہم کومسلمان بنایا۔
انسان مجموعہ ہےجسم اور روح کا۔جسم کو غذاملی تواس کاشکر ادا کیا ”اَطْعَمَنَا وَ سَقَانَا“سےاور روح کی غذاایمان کی دولت ہےجب وہ ملی تواس کاشکر ادا کیا”جَعَلَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ“ سے۔
ایک روایت میں ہے کہ جب دسترخوان اٹھایاجاتاتوحضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعاپڑھتے:
الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مُودَعٍ وَلاَ مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبَّنَا․
(کتاب الدعاء: ص278 رقم الحدیث 893 وغیرہ)
اللہ ہی کے لیے ہےایسی تعریف جوپاکیزہ ہے،برکت والی ہے،جونہ چھوڑی جاسکتی ہےاور نہ اس سےبےپرواہی کی جاسکتی ہے۔اے ہمارے پروردگار(ہماری دعا قبول فرما)