پڑھی) اس لیےاسکے ساتھ شیطان بھی شریک ہوگیا۔
حدیث نمبر2: حضرت عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہ فرماتےہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔اس وقت آپ کے پاس کھانا موجود تھا۔ آپ نےفرمایا: بیٹا!قریب ہوجاؤ، بسم اللہ پڑھواور دائیں ہاتھ سےاپنےقریب سےکھاناشروع کرو۔
حدیث نمبر3: حضرت ام المؤمنین (میری امی) عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم اپنےچھ صحابہ کےساتھ کھانا کھا رہے تھے کہ اتنے میں ایک دیہاتی آگیااور اس نےدوہی لقموں میں سارا کھانا نمٹا دیا۔ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر یہ شخصبسم اللہ پڑھ کرکھاتاتویہ کھاناتم سب کو کافی ہوجاتا۔
ان تمام روایات سے معلوم ہوتاہےکہ کھاناشروع کرنےسےپہلےبسم اللہ پڑھناچاہیے۔کھاناشروع کرنےسے پہلےبسم اللہ کاپڑھناسنت ہے۔بہتر یہ ہے کہ پوری بسم اللہ الرحمن الرحیم بلند آوازسے پڑھی جائے تاکہ دوسروں کوبھی سن کریادآجائےمگرصرف بسم اللہ پڑھنابھی کافی ہےوگرنہ اس میں سےبرکت ختم ہوجاتی ہے اورکھاناشیطان کھاجاتاہےجس سےکھانےمیں کمی واقع ہوجاتی ہے۔
کھانادائیں ہاتھ سےکھاناسنت ہےمگر کچھ علماءاسکو واجب کہتے ہیں کیونکہ اس کی حدیث میں بڑی تاکید آئی ہے۔حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دائیں ہاتھ سےکھاؤ اورپیو، شیطان بائیں ہاتھ سےکھاتااور پیتاہے۔ایک روایت میں ہےکہ ایک شخص بائیں ہاتھ سےکھارہاتھا۔حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے تنبیہ فرمائی کہ دائیں ہاتھ سےکھاؤ۔ اس ظالم نےکہاکہ میں دائیں ہاتھ سے نہیں کھاسکتا۔حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ آئندہ بھی نہ کھاسکوگے۔اس کے بعد اس کادایاں ہاتھ کبھی