ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2015 |
اكستان |
|
قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) ( حضرت اَیوب علیہ السلام کا واقعہ ) اِرشاد باری تعالیٰ ہے : ( وَاذْکُرْ عَبْدَنَآ اَیُّوْبَ اِذْ نَادٰی رَبَّہ اَنِّیْ مَسَّنِیَ الشَّیْطٰنُ بِنُصْبٍ وَّ عَذَابٍ o اُرکُضْ بِرِجْلِکَ ج ھٰذَا مُغْتَسَل م بَارِد وَّشَرَاب o وَوَھَبْنَا لَہ اَھْلَہ وَمِثْلَہُمْ مَّعَھُمْ رَحْمَةً مِّنَّا وَذِکْرٰی لِاُُولِی الْاَلْبَابِ o وَخُذْ بِیَدِکَ ضِغْثًا فَاضْرِبْ بِّہ وَلَا تَحْنَثْ ط اِنَّا وَجَدْنٰہُ صَابِرًا ط نِعْمَ الْعَبْدُ ط اِنَّہ اَوَّاب) (سُورۂ ص : ٤١ تا ٤٤) ''اور یاد کر ہمارے بندے اَیوب کو، جب اُس نے پکا را اپنے رب کو کہ مجھ کو لگا دی شیطان نے ایذا اور تکلیف، لات مار اپنے پاؤں سے ! یہ چشمہ نکلا نہانے کو اور ٹھنڈا پینے کو۔اور بخشے ہم نے اُس کو اُس کے گھر والے اور اُن کے برابر اُن کے ساتھ اپنی مہربانی سے، اور عقل والوں کے لیے یاد رکھنے کو۔ اور پکڑ اپنے ہاتھ میں سینکوں کا مٹھا پھر اُس سے مارلے اور قسم میں جھوٹا نہ ہو، ہم نے اُس کو پایا بہت صبر کرنے والا، تحقیق وہ خوب بندہ ہے رُجوع کرنے والا۔ '' ایک مرتبہ شیطان نے فرشتوں سے حضرت اَیوب علیہ السلام کے تقویٰ و پرہیزگاری کے متعلق گفتگو سنی، حضرت اَیوب علیہ السلام اللہ کے عبادت گزار بندے تھے اُن کے تمام اَوقات اللہ کی عبادت اور نعمتوں کے شکر میں گزرتے تھے، شیطان کو یہ بات بری لگتی تھی لہٰذا اُس نے اِرادہ کیا کہ اِن کو گمراہ کرے چنانچہ وہ اُن کے پاس گیا اور اُن کے دِل میں وسوسے ڈالنے کی کوشش کرنے لگا۔ اِسے معلوم