ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2015 |
اكستان |
|
اُن کو بھی ثواب میں شریک کر لے گا تو کوئی اَندازہ کر سکتا ہے کہ ہر ایک کو کتنا ثواب ملے گا ؟ پھر قربانیوں کے گوشت اور کھالوں کے صدقے کا ثواب علیحدہ جبکہ غیر مقلدین کی رائے کو لیا جائے تو نہ کسی کی قربانی اَدا ہوئی اور نہ کسی کو قربانی کا اَجر و ثواب ملا، ثواب توکیا ملنا تھا اُلٹا ترکِ قربانی کا گناہ لازم ہوا۔ (٣) اُونٹ گائے کے ایک حصہ میں جب ایک گھر کے بیس تیس آدمی شریک ہوں گے تو اِس ایک حصے کی قربانی فاسد ہوگی کیونکہ اُونٹ گائے کا ایک حصہ ایک آدمی کی طرف سے ہو سکتاہے جب ایک حصہ فاسد ہوا تو باقی چھ حصہ داروں کی قربانی نہ ہوگی اور اِس کا گناہ اُن لوگوں پر ہوگا جنہوں نے ایک گھر کے بیس تیس آدمیوں کو اُونٹ گائے کے ایک حصہ میں شریک ہونے کا غلط مسئلہ بتا کر اُن سب کی قربانی خراب کی ہے۔ (٤) غیر مقلدین کے نظریہ پر عمل کرنے کی صورت میں قربانی والے شرعی حکم کی عدم اَدائیگی ترکِ قربانی کی وجہ سے گناہ اور ثواب سے محرومی، یہ اُخروی نقصان ہے اور اُونٹ گائے بکری ذبح کرنے کے باجود قربانی کی عدم اَدائیگی، یہ مال کا ضیاع ہے جو دُنیوی نقصان ہے(خَسِرَالدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِ) ہمارے تین سوال : (١) ہمارا سوال یہ ہے کہ جس طرح حنفیہ نے حدیث کے اپنے فہمیدہ مفہوم کی صحت پر اور غیر مقلدین کی اَخذ کردہ مفہوم کے غلط ہو نے پر دس دلائل قائم کیے ہیں غیر مقلدین بھی اپنی مفہوم کی صحت پر اور حنفیہ کے مفہوم کے غلط ہونے پر دلائل پیش کریں۔ (٢) غیر مقلدین کے نزدیک اُونٹ گائے کا ایک حصہ ایک گھر کے تمام اَفراد خانہ کے لیے کافی ہے، اِس پر صحیح صریح حدیث پیش کریں۔ (٣) اَللّٰھُمَّ تَقَبَّلْ مِنْ مُّحَمَّدٍ وَّمِنْ اُمَّةِ مُحَمَّدٍ اور فَذَبَحَ اَحَدَھُمَا عَنْ اُمَّةِ مُحَمَّدٍ کا معنی ومطلب بھی واضح کریں اور یہ بتائیں کہ کیا ایک بکری پوری اُمت کے لیے کافی ہے یا نہیں ؟