Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2015

اكستان

45 - 65
اَلاَ وَاِنِّیْ فَرَطُکُمْ عَلَی الْحَوْضِ وَاُکَاثِرُ بِکُمُ الْأُمَمَ فَلاَ تُسَوِّدُوْا وَجْہِیْ، اَلاَ وَاِنِّیْ مُسْتَنْقِذ اُنَاسًا وَمُسْتَنْقِذ مِنِّیْ اُنَاس فَأَقُوْلُ :  یَا رَبِّ اُصَیْحَابِیْ فَیَقُوْلُ: اِنَّکَ لاَ تَدْرِیْ مَا اَحْدَثُوْا بَعْدَکَ۔ (سُنن اِبن ماجہ ٢١٩ کتاب المناسک حدیث: ٣٠٥٧)
''خبردار رہو !  میں حوض ِکوثر پر تمہارا منتظر رہوںگا اور تمہارے ذریعہ سے دیگر اُمتوں پر فخر کروںگا اِس لیے تم (بدعملی کرکے) میرا چہرہ سیاہ مت کرنا  (یعنی مجھے رُسوا مت کرنا) کان کھول کر سن لو  !  کہ حوضِ کوثر پر میں کچھ لوگوں کو چھاٹوںگا اور کچھ لوگ مجھ سے الگ کیے جائیںگے تو میں کہوں گا کہ اے رب  !  یہ تو میرے ساتھی ہیں، تو اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ آپ کو نہیں معلوم کہ اِنہوں نے آپ کے بعد کیا کیا نئے کام کیے ہیں (یعنی بدعات اور بدعملی میں مبتلا رہے اِس لیے یہ جامِ کوثر پینے کے لائق نہیں)۔''
درج بالا کلمات اِس قدر پُراَثر ہیں کہ اِن کو پڑھ لینے کے بعد کوئی بھی صاحب اِیمان اور  محب ِرسول ایسا کام کرنے کی جرأت نہیں کرسکتا جس سے آخرت میں نبی اکرم  ۖ  کے سامنے   شرمسار ہونا پڑے بالخصوص پیغمبر علیہ السلام کا یہ اِرشاد کہ  فَلاَ تُسَوِّدُوْا وَجْہِیْ (کہ قیامت میںمجھے رُسوا مت کرنا) ہمیں جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے کیونکہ اگر ایک طرف آپ اپنی اُمت کے نیک لوگوں کے ذریعہ دُوسری اُمتوں پر فخر فرمائیںگے تو اگر اُمت میں ایسے بدعمل اَفراد زیادہ پائے جائیں جو    فخر کے قابل نہ ہوں تویقینا پیغمبر علیہ الصلوة والسلام کو سخت تکلیف ہوگی۔ (مستفاد: حاشیہ سندھی علی  سنن اِبن ماجہ طبع بیروت ٧٠٤)
ہمارا فرض  :
خلاصہ یہ کہ آنحضرت  ۖ کے درج بالا گراں قدر اِرشادات پوری اُمت کی دینی ودُنیوی فلاح کی ضمانت ہیں جن کا ہر لفظ ہر مسلمان کو یاد رکھنا چاہیے لیکن جو حضرات سفر حج کی سعادت سے   بہرہ ور ہوتے ہیں اُنہیں خصوصیت کے ساتھ قدم قدم پر یہ اِرشادات پیش نظر رکھنے چاہئیں بلکہ اُنہیں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 گھل مل کر رہنا اور صبر کرنا : 7 4
6 مطلب کی وضاحت : 8 4
7 عیسائیوں کا فرسودہ طریقہ : 9 4
8 اِنسان کے مزاج پر اِس کا اَثر : 9 4
9 اللہ سے بے توجہی کا نقصان : 9 4
10 عید الاضحی ....... اَعمال،اَحکام ،فضائل 10 1
11 عیدالاضحی کی نماز : 10 10
12 قربانی کی فضیلت اور ثواب : 11 10
13 قربانی کس پر واجب ہے ؟ 12 10
14 قربانی کا وقت : 12 10
15 ذبح کا طریقہ : 13 10
16 قربانی کے جانور کو قبلہ رُخ لِٹاؤ اور یہ دُعا پڑھو : 13 10
17 نیت : 13 10
18 قربانی کے جانور اور اُن کے حصے : 14 10
19 تقسیم : 14 10
20 عمریں : 14 10
21 عیب دار جانور جن کی قربانی درست نہیں ہے : 15 10
22 قربانی کی کھال : 16 10
23 قربانی کا گوشت : 16 10
24 متفرق مسائل : 16 10
25 اِسلام کیا ہے ؟ 18 1
26 سولہواں سبق : جنت اور دوزخ 18 25
27 قصص القرآن للاطفال 26 1
28 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 26 27
29 ( حضرت اَیوب علیہ السلام کا واقعہ ) 26 27
30 خطباتِ حجة الوداع 31 1
31 وہ قیمتی اَسباق جنہیں مسلسل یاد رکھنے کی ضرورت ہے 31 30
32 حرمین شریفین میں تصویرکَشی کی وبا : 33 30
33 حج کا سفر ایک تربیتی سفر ہے : 34 30
34 خطباتِ حجة الوداع : 34 30
35 (١) حقوق العباد کا خیال رکھنے کی تاکید : 35 30
36 (٢) کتاب وسنت پر ثابت قدم رہنے کی وصیت : 36 30
37 (٣) آخرت کی فکر کی تلقین : 36 30
38 (٤) شیطان کے مکر وفریب سے بچنے کی تاکید : 37 30
39 (٥) جاہلیت کی ہر رسم پیروں تلے دفن : 38 30
40 (٦) قتل وغارت گری سے بچنے کی تلقین : 39 30
41 (٧) خواتین کی حرمت کا خیال : 40 30
42 (٨) حکام کی سمع واِطاعت کی تلقین : 40 30
43 (٩) حقیقی مساوات کا اعلان : 41 30
44 (١٠) متفرق ہدایات : 42 30
45 (١١) تبلیغ دین کی تلقین : 43 30
46 خد ا را ! مجھے قیامت میں رُسوا مت کرنا : 44 30
47 ہمارا فرض : 45 30
48 وفیات 46 1
49 بکری کی قربانی میں شرکت کا مسئلہ 47 1
50 بکری کی قربانی صرف ایک آدمی کے طرف سے ہو سکتی ہے یا اِس میں متعدد حصے دار شریک ہو سکتے ہیں ؟ 47 49
51 منشأ اِختلاف : 47 49
52 مفہومِ حدیث کے متعلق دونوں آراء کا تجزیہ : 50 49
53 دلیل نمبر ١ : 50 49
54 دلیل نمبر ٢ : 51 49
55 دلیل نمبر ٣ : 53 49
56 دلیل نمبر ٤ : 53 49
57 دلیل نمبر٥ : 54 49
58 دلیل نمبر ٦ : 55 49
59 دلیل نمبر ٧ : 56 49
60 دلیل نمبر ٨ : 57 49
61 دلیل نمبر ٩ : 59 49
62 دلیل نمبر ١٠ : 60 49
63 دلیل ١١ : 60 49
64 غیر مقلدین کا قیاس : 60 49
65 غیر مقلدین کا قیاس ملاحظہ کیجیے ! 61 49
66 اِس اِجمال کی تفصیل ملاحظہ کیجیے : 61 49
67 غیر مقلدین کا شکوہ : 62 49
68 جواب ِشکوہ : 62 49
69 ہمارے تین سوال : 63 49
70 بقیہ : عید الاضحی ... اَعمال،اَحکام ،فضائل 64 10
71 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter