ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2015 |
اكستان |
|
اِسلام کیا ہے ؟ ( حضرت مولانا محمد منظور صاحب نعمانی رحمة اللہ علیہ ) سولہواں سبق : جنت اور دوزخ پچھلے سبق میں بتلا چکا ہے کہ قیامت کا دِن فیصلے کا دِن ہوگا پھر جو مومن ہوں گے اور دُنیا میں جن کے اَعمال بھی بہت اچھے رہے ہوں گے اور کسی سزا اور عذاب کے مستحق نہ ہوں گے وہ تو قیامت کے عرصہ میں بھی عرشِ اِلٰہی کے سائے میں اور بہت آرام سے رہیں گے اور بہت جلدی جنت میں بھیج دیے جائیں گے اور جو ایسے ہوں گے کہ کچھ سزا پا کر بخشے جائیں گے اور قیامت اور حشر کے دِن کچھ تکلیفیں اُٹھا کر یا زیادہ سے زیادہ کچھ مدت تک دوزخ میں اپنے گنا ہوں کی سزا پا کر بخش دیے جائیں گے، بہرحال جن میں ذرّہ برابر بھی اِیمان ہوگا وہ آخر کار کبھی نہ کبھی جنت میں پہنچ ہی جائیں گے اور دوزخ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے وہی رہ جائیں گے جو دُنیا سے کفر اور شرک کی حالت میں گئے ہوں گے، اَلغرض جنت اِیمان اور نیک عملی اور اللہ کی وفاداری کا بدلہ ہے، دوزخ کفرو شرک اور اللہ سے غداری اور اُس کی نافرمانی کی سزا ہے۔ جنت کی نعمتوں، راحتوں اور دوزخ کے دُکھوں، عذابوں کا بیان قرآن وحدیث میں بڑی تفصیل سے کیا گیا ہے چند آیتیں اور حدیثیں ہم یہاں بھی ذکر تے ہیں، سورۂ آلِ عمران میں اِرشاد ہے : ( لِلَّذِیْنَ اتَّقَوْا عِنْدَ رَبِّھِمْ جَنّٰت تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُخٰلِدِیْنَ فِیْھَا وَاَزْوَاج مُّطَھَّرَة وَّرِضْوَان مِّنَ اللّٰہِ ط وَاللّٰہُ بَصِیْر بِالْعِبَادِ) (سُورہ آلِ عمران : ١٥ ) ''پرہیز گاروں کے لیے اُن کے رب کے ہاں وہ جنتیں ہیں (یعنی ایسے باغات) ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں وہ اُن ہی میں رہیں گے اور پاک ستھری بیبیاں ہیں اور اللہ کی رضامندی ہے اور اللہ اپنے سب بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے (کسی کا حال اُس سے چھپا نہیں ہے )۔''