Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2015

اكستان

8 - 65
یہاں رہ جاؤں تاکہ سکون سے اللہ تعالیٰ کی عبادت کروں، آپ نے اُنہیں ایسا کرنے سے منع فرمایا   اور اِرشاد فرمایا کہ لوگوں سے مِل جل کر رہو اُن سے جو تکلیف تمہیں پہنچے گی اُس پر صبر کروگے تو تم کو  ثواب ملے گا، روایت میں ہے کہ  عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ  ۖ  قَالَ اَلْمُسْلِمُ الَّذِیْ  یُخَالِطُ النَّاسَ وَیَصْبِرُ عَلٰی اَذَاھُمْ اَفْضَلُ مِنَ الَّذِیْ لَا یُخَالِطُھُمْ وَلَا یَصْبِرُ عَلٰی اَذَاھُمْ   ١  مطلب یہ ہے کہ وہ مسلمان جولوگوں میں مل جل کر رہے اور اُن سے جو تکالیف اور اَذیتیں پہنچتی ہوں اُن پر صبر کرے اُس سے اچھا ہے جو لوگوں میں نہیں رہتا اور اُن کی اَذیتوں پر صبر نہیں کرتا۔ 
یہ حقیقت ہے کہ لوگوں میں رہنے والے کو کسی نہ کسی سے کوئی نہ کوئی تکلیف ضرور پہنچتی ہے اِس لیے حضور  ۖ  نے فرمایا کہ تمہیں جو تکلیف پہنچے گی اُس پر صبر کر کے ثواب حاصل کرو۔ 
مطلب کی وضاحت  :
اللہ تعالیٰ کے اِس اِرشاد ''  تَفَرَّغْ لِعِبَادَتِیْ '' اے اِنسان  !  تو میری عبادت کے لیے خالی اور فارغ ہو جا،کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ اِنسان تارک الدنیا ہو کر بیٹھ جائے کیونکہ اِسلام نے ایسا کرنے سے منع فرمایا ہے بلکہ (اللہ کی عبادت کے لیے)خالی ہونے کی صورت یہ ہے کہ ہر کام میں شریعت ہی کو رہبر بنائے، اُٹھنے بیٹھنے میں، سونے جاگنے میں، خریدو فروخت میں، غرضیکہ تمام معاملات اور سب کاموں میں شریعت ہی کو مدِ نظر رکھے، ایساکرنے والے نے گویا اپنے آپ کو خدا کے لیے فارغ کر لیا۔ 
شریعت نے ہر کام میں رہبری کردی ہے دُنیا میں کوئی کام ایسا نہیں جس کے کرنے کا طریقہ خدا تعالیٰ نے نہ بتلایا ہو یا آقائے نامدار  ۖ  کے معمولات میں نہ رہا ہو،تو جو اِنسان اپنی زندگی کو ایسی بنالے جیسی شریعت نے بتلائی ہے، تمام کام شریعت کے مطابق کرے تووہ ایساہے جیسے صبح سے  شام تک خدا کی عبادت میں لگا رہا اگر چہ بظاہر ایسے شخص نے اپنا وقت دُنیاوی کاموں میں گزارا ہو  کیونکہ اُس نے اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ کام کیے جوکام اللہ تعالیٰ کوناپسند تھے وہ چھوڑ دیے جائز کام کرتا رہا اور ناجائز کام سے کنارہ کشی اِختیار کی تو جو آدمی جائز حدود میں کار وبار کرتا ہے وہ لا محالہ خدا کی حد بندی 
  ١   مشکوة  کتاب الاداب رقم الحدیث  ٥٠٨٧

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 گھل مل کر رہنا اور صبر کرنا : 7 4
6 مطلب کی وضاحت : 8 4
7 عیسائیوں کا فرسودہ طریقہ : 9 4
8 اِنسان کے مزاج پر اِس کا اَثر : 9 4
9 اللہ سے بے توجہی کا نقصان : 9 4
10 عید الاضحی ....... اَعمال،اَحکام ،فضائل 10 1
11 عیدالاضحی کی نماز : 10 10
12 قربانی کی فضیلت اور ثواب : 11 10
13 قربانی کس پر واجب ہے ؟ 12 10
14 قربانی کا وقت : 12 10
15 ذبح کا طریقہ : 13 10
16 قربانی کے جانور کو قبلہ رُخ لِٹاؤ اور یہ دُعا پڑھو : 13 10
17 نیت : 13 10
18 قربانی کے جانور اور اُن کے حصے : 14 10
19 تقسیم : 14 10
20 عمریں : 14 10
21 عیب دار جانور جن کی قربانی درست نہیں ہے : 15 10
22 قربانی کی کھال : 16 10
23 قربانی کا گوشت : 16 10
24 متفرق مسائل : 16 10
25 اِسلام کیا ہے ؟ 18 1
26 سولہواں سبق : جنت اور دوزخ 18 25
27 قصص القرآن للاطفال 26 1
28 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 26 27
29 ( حضرت اَیوب علیہ السلام کا واقعہ ) 26 27
30 خطباتِ حجة الوداع 31 1
31 وہ قیمتی اَسباق جنہیں مسلسل یاد رکھنے کی ضرورت ہے 31 30
32 حرمین شریفین میں تصویرکَشی کی وبا : 33 30
33 حج کا سفر ایک تربیتی سفر ہے : 34 30
34 خطباتِ حجة الوداع : 34 30
35 (١) حقوق العباد کا خیال رکھنے کی تاکید : 35 30
36 (٢) کتاب وسنت پر ثابت قدم رہنے کی وصیت : 36 30
37 (٣) آخرت کی فکر کی تلقین : 36 30
38 (٤) شیطان کے مکر وفریب سے بچنے کی تاکید : 37 30
39 (٥) جاہلیت کی ہر رسم پیروں تلے دفن : 38 30
40 (٦) قتل وغارت گری سے بچنے کی تلقین : 39 30
41 (٧) خواتین کی حرمت کا خیال : 40 30
42 (٨) حکام کی سمع واِطاعت کی تلقین : 40 30
43 (٩) حقیقی مساوات کا اعلان : 41 30
44 (١٠) متفرق ہدایات : 42 30
45 (١١) تبلیغ دین کی تلقین : 43 30
46 خد ا را ! مجھے قیامت میں رُسوا مت کرنا : 44 30
47 ہمارا فرض : 45 30
48 وفیات 46 1
49 بکری کی قربانی میں شرکت کا مسئلہ 47 1
50 بکری کی قربانی صرف ایک آدمی کے طرف سے ہو سکتی ہے یا اِس میں متعدد حصے دار شریک ہو سکتے ہیں ؟ 47 49
51 منشأ اِختلاف : 47 49
52 مفہومِ حدیث کے متعلق دونوں آراء کا تجزیہ : 50 49
53 دلیل نمبر ١ : 50 49
54 دلیل نمبر ٢ : 51 49
55 دلیل نمبر ٣ : 53 49
56 دلیل نمبر ٤ : 53 49
57 دلیل نمبر٥ : 54 49
58 دلیل نمبر ٦ : 55 49
59 دلیل نمبر ٧ : 56 49
60 دلیل نمبر ٨ : 57 49
61 دلیل نمبر ٩ : 59 49
62 دلیل نمبر ١٠ : 60 49
63 دلیل ١١ : 60 49
64 غیر مقلدین کا قیاس : 60 49
65 غیر مقلدین کا قیاس ملاحظہ کیجیے ! 61 49
66 اِس اِجمال کی تفصیل ملاحظہ کیجیے : 61 49
67 غیر مقلدین کا شکوہ : 62 49
68 جواب ِشکوہ : 62 49
69 ہمارے تین سوال : 63 49
70 بقیہ : عید الاضحی ... اَعمال،اَحکام ،فضائل 64 10
71 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter