ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2015 |
اكستان |
غرض یہ چھ زائد تکبیریں اِس طرح کہی جائیں گی کہ پہلی رکعت میں سورة فاتحہ سے پہلے اور بعد والی رکعت میں قراء ت کے بعد اِس کی ترکیب یاد رکھنے کے لیے اِتنا جملہ کافی ہے کہ ''پہلی میں پہلے بعد والی میں بعد میں '' ۔ نمازِ عیدین کا وقت آفتاب کے بلند ہونے کے بعد سے لے کر زوال سے پہلے تک ہے، عید قربان کا جلد پڑھنا مستحب ہے تاکہ اِس کے بعد دُوسری عبادت یعنی قربانی کرنے میں مصروف ہوسکیں نماز کے بعد اِمام خطبہ پڑھتا ہے جس میں قربانی اور تکبیراتِ تشریق کے اَحکام بتلائے جاتے ہیں، اُس کا سننا ضروری ہے، اِس نماز کے لیے بھی باہر عید گاہ میں جانا سنت ہے، راستہ میں بلند آواز سے تکبیر پڑھتا رہے اور دُوسرے راستہ سے واپس ہو تاکہ دونوں راستے قیامت کے دِن گواہی دیں ۔ (٢) عیدالاضحی کی نماز سے پہلے کچھ کھانا اچھا نہیں اگرچہ حرام نہیں، بہتر یہ ہے کہ نماز کے بعد اپنی قربانی کے گوشت میں سے کھائے۔ (٣) تکبیر تشریق ایک دفعہ ہر نماز کے بعد مرد کے لیے جہرًا کہنی ضروری ہے، اِمام مقتدی اور منفرد مرد سب ایک بار اِس طرح تکبیر کہیں۔ اَللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ عورتیں یہ تکبیر آہستہ آہستہ کہیں، یہ تکبیریں نویں ذی الحجہ کی صبح سے تیرہویں تاریخ کی عصر تک کہی جائیں گی۔ قربانی کی فضیلت اور ثواب : صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا یا رسول اللہ ۖ یہ قربانی کیا ہے ؟ آنحضرت ۖ نے فرمایاتمہارے جد ِ اَمجد حضرت اِبراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی سنت ہے۔ صحابۂ کرام نے پھر عرض کیا یا رسول اللہ ۖ اِس کا ثواب کیا ہوتا ہے ؟ اِرشاد ہوا قربانی کے جانور کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی نیز اِرشاد ہوا قربانی کے دنوں میں سب سے اَفضل عمل قربانی ہے اِن دنوں میں قربانی سے زیادہ اور کوئی عمل اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں ہے قربانی کرتے وقت خون