Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2015

اكستان

51 - 65
اَللّٰھُمَّ تَقَبَّلْ مِنْ مُّحَمَّدٍ وَّآلِ مُحَمَّدٍ وَّمِنْ اُمَّةِ مُحَمَّدٍ(صحیح مسلم ج ٢ ص ١٥٦) 
اے اللہ  !  اِس قربانی کو محمد (ۖ) اور آلِ محمد اور اُمت ِ محمد (ۖ) کی طرف سے قبول فرما۔ 
نبی پاک  ۖ  نے یہ قربانی اپنی طرف سے اور آلِ محمد اور اُمت ِمحمد کی طرف سے کی تھی۔  ہم کہتے ہیں کہ اِس کا مطلب یہ ہے کہ قربانی والے شرعی حکم کو پورا کرنے اور شرعی حکم کی اَدائیگی کے لحاظ سے یہ قربانی صرف نبی  ۖ  کی طرف سے تھی لیکن آپ نے اِس قربانی کا ثواب آلِ محمد اور اُمت ِمحمد کو ہدیہ کر کے اُن کو بھی قربانی کے ثواب میں شریک کیا ہے اور غیر مقلدین والا مفہوم لیا جائے تو حدیث  کا مطلب یہ بنتا ہے کہ اِس ایک مینڈھے کی قربانی میں آلِ محمد اور پوری اُمت ِمحمدیہ گائے کے سات حصہ داروں کی طرح حصہ دار تھی اور اِس ایک مینڈے کی قربانی سے پوری اُمت کا قربانی والا حکم اَدا ہو گیا تو سوال یہ ہے کہ اِس کے بعد پھر اُمت کو قربانی کا حکم کیوں ہے  ؟ 
نیز اِس حدیث کو ملحوظ رکھا جائے تو غیر مقلدین کے نظریہ اور اُن کی رائے کا تقاضا یہ ہے کہ  ایک بکری کی قربانی پوری اُمت کی طرف سے کافی ہوجانی چاہیے جبکہ وہ اِس کے قائل نہیں ہیں۔ 
اِس لیے ہم کہتے ہیں کہ اِس حدیث میں اور اِس جیسی دُوسری حدیثوں میں اہلِ بیت، آلِ محمد اور اُمت ِمحمد کی طرف سے قربانی کا مطلب قربانی میں شریک کرنا نہیں جیسا کہ اُونٹ، گائے اور بھینس کی قربانی میں مختلف حصہ دار شریک ہوتے ہیں بلکہ قربانی کے ثواب میں شریک کرنا مراد ہے اور ثواب میں پوری اُمت کو شریک کیا جا سکتا ہے ،اِسی طرح اپنی طرف سے اور اپنے اہلِ بیت کی طرف سے قربانی والی حدیث میں بھی ثواب میں شریک کرنا مراد ہے۔ 
دلیل نمبر ٢  :
حضرت اَبو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث مروی ہے کہ رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا  :  
مَنْ کَانَ لَہُ سَعَة وَّلَمْ یُضَحِّ فَلَا یَقْرُبَنَّ مُصَلاَّ نَا (سُنن ابن ماجہ ص ٢٢٦)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 گھل مل کر رہنا اور صبر کرنا : 7 4
6 مطلب کی وضاحت : 8 4
7 عیسائیوں کا فرسودہ طریقہ : 9 4
8 اِنسان کے مزاج پر اِس کا اَثر : 9 4
9 اللہ سے بے توجہی کا نقصان : 9 4
10 عید الاضحی ....... اَعمال،اَحکام ،فضائل 10 1
11 عیدالاضحی کی نماز : 10 10
12 قربانی کی فضیلت اور ثواب : 11 10
13 قربانی کس پر واجب ہے ؟ 12 10
14 قربانی کا وقت : 12 10
15 ذبح کا طریقہ : 13 10
16 قربانی کے جانور کو قبلہ رُخ لِٹاؤ اور یہ دُعا پڑھو : 13 10
17 نیت : 13 10
18 قربانی کے جانور اور اُن کے حصے : 14 10
19 تقسیم : 14 10
20 عمریں : 14 10
21 عیب دار جانور جن کی قربانی درست نہیں ہے : 15 10
22 قربانی کی کھال : 16 10
23 قربانی کا گوشت : 16 10
24 متفرق مسائل : 16 10
25 اِسلام کیا ہے ؟ 18 1
26 سولہواں سبق : جنت اور دوزخ 18 25
27 قصص القرآن للاطفال 26 1
28 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 26 27
29 ( حضرت اَیوب علیہ السلام کا واقعہ ) 26 27
30 خطباتِ حجة الوداع 31 1
31 وہ قیمتی اَسباق جنہیں مسلسل یاد رکھنے کی ضرورت ہے 31 30
32 حرمین شریفین میں تصویرکَشی کی وبا : 33 30
33 حج کا سفر ایک تربیتی سفر ہے : 34 30
34 خطباتِ حجة الوداع : 34 30
35 (١) حقوق العباد کا خیال رکھنے کی تاکید : 35 30
36 (٢) کتاب وسنت پر ثابت قدم رہنے کی وصیت : 36 30
37 (٣) آخرت کی فکر کی تلقین : 36 30
38 (٤) شیطان کے مکر وفریب سے بچنے کی تاکید : 37 30
39 (٥) جاہلیت کی ہر رسم پیروں تلے دفن : 38 30
40 (٦) قتل وغارت گری سے بچنے کی تلقین : 39 30
41 (٧) خواتین کی حرمت کا خیال : 40 30
42 (٨) حکام کی سمع واِطاعت کی تلقین : 40 30
43 (٩) حقیقی مساوات کا اعلان : 41 30
44 (١٠) متفرق ہدایات : 42 30
45 (١١) تبلیغ دین کی تلقین : 43 30
46 خد ا را ! مجھے قیامت میں رُسوا مت کرنا : 44 30
47 ہمارا فرض : 45 30
48 وفیات 46 1
49 بکری کی قربانی میں شرکت کا مسئلہ 47 1
50 بکری کی قربانی صرف ایک آدمی کے طرف سے ہو سکتی ہے یا اِس میں متعدد حصے دار شریک ہو سکتے ہیں ؟ 47 49
51 منشأ اِختلاف : 47 49
52 مفہومِ حدیث کے متعلق دونوں آراء کا تجزیہ : 50 49
53 دلیل نمبر ١ : 50 49
54 دلیل نمبر ٢ : 51 49
55 دلیل نمبر ٣ : 53 49
56 دلیل نمبر ٤ : 53 49
57 دلیل نمبر٥ : 54 49
58 دلیل نمبر ٦ : 55 49
59 دلیل نمبر ٧ : 56 49
60 دلیل نمبر ٨ : 57 49
61 دلیل نمبر ٩ : 59 49
62 دلیل نمبر ١٠ : 60 49
63 دلیل ١١ : 60 49
64 غیر مقلدین کا قیاس : 60 49
65 غیر مقلدین کا قیاس ملاحظہ کیجیے ! 61 49
66 اِس اِجمال کی تفصیل ملاحظہ کیجیے : 61 49
67 غیر مقلدین کا شکوہ : 62 49
68 جواب ِشکوہ : 62 49
69 ہمارے تین سوال : 63 49
70 بقیہ : عید الاضحی ... اَعمال،اَحکام ،فضائل 64 10
71 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter