Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

98 - 493
الفرائض والنوافل فاذا خرج الوقت بطل وضوء ھم وکان علیھم استیناف الوضوء لصلوة اخری]١١٤[ (١٧) والنفاس ھو الدم الخارج عقیب الولادة]١١٥[ (١٨) والدم الذی 

شریعت نے سہولت دی ہے کہ ہر فرض نماز کے وقت وضو کریںگے اور اس وضو سے فرض اور نوافل جتنی چاہے پڑھیں۔ جب وقت نکل جائے گا تو اب ضرورت پوری ہو گئی اس لئے نکلنے کی وجہ سے وضو ٹوٹ جائے گا ۔ خون تو نکل ہی رہا تھا مجبوری اور ضرورت کی وجہ سے اس کا اعتبار نہیں کر رہے تھے ۔لیکن جب ضرورت پوری ہو گئی تو خون نکلنے کا اعتبار کر لیا گیا اور وضو توڑ دیا گیا۔ اب نئے وقت کے لئے نیا وضو کریںگے۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے  (١) عن النبی ۖ انہ قال فی المستحاضة تدع الصلوة ایام اقرائھا التی کانت تحیض فیھا ثم تغتسل و تتوضأ عند کل صلوة وتصوم وتصلی (الف) (ترمذی شریف، باب ماجاء ان المستحاضہ تتوضأ لکل صلوة ص ٣٣ نمبر ١٢٦ ابن ماجہ شریف، باب ما جاء فی المستحاضة التی قد عدت ایام اقرانھا قبل ان یستمر الدم ،ص ٨٨،نمبر٦٢٤) فیہ   توضئی لکل صلوة صلوة وان قطر الدم علی الحصیر(ب)ان احادیث سے معلوم ہوا کہ ہر نماز کے لئے وضو کرے گی۔ البتہ ہمارے یہاں نماز کی بجائے نماز کے وقت کے لئے معذور وضو کریںگے۔کیونکہ محاورہ میں نماز بول کر نماز کا وقت مراد لیتے ہیں۔ کہتے ہیں ظہر میں آؤ یعنی ظہر کے وقت میں آؤ۔ اس لئے عند کل صلوة سے مراد عند کل وقت صلوة  ہے۔ چنانچہ امام شافعی کے نزدیک بھی ایک وضو سے فرض کے تحت میں بہت سے نوافل پڑھ سکتے ہیں ۔اس لئے حنفیہ اور شوافع کا مسلک قریب قریب ہو گیا۔  
فائدہ  امام شافعی کے نزدیک احادیث کی بنا پر ہر نماز کے لئے وضو کیا جائے گا اور اس کے تحت میں نوافل پڑھ سکتے ہیں  
نوٹ  احادیث میں ہر نماز کے لئے غسل کرنے کا حکم ہے وہ استحباب کے طور پر ہے یا علاج کے طور پر ہے  
لغت  سلسل البول  :  جن کو ہر وقت پیشاب کا قطرہ آتا رہتا ہو،  الرعاف الدائم  :  ہمیشہ نکسیر پھوٹتی رہتی ہو،  لا یرقأ  :  خون بند نہ ہوتا ہو  فائدہ  امام زفر کے نزدیک فرض نماز کاوقت داخل ہونے سے پہلے وضو ٹوٹے گا۔
(  نفاس کا بیان  )
]١١٤[(١٧) نفاس وہ خون ہے جو بچہ پیدا ہونے کے بعد نکلے۔  
تشریح  یہ نفس سے مشتق ہے۔ یعنی وہ خون جو نفس یعنی انسان نکلنے کی وجہ سے نکلے۔  
لغت  عقیب  :  بعد میں، پیچھے
]١١٥[(١٨) وہ خون جوحاملہ عورت دیکھے یا عورت جوولادت کی حالت میں دیکھے بچہ نکلنے سے پہلے وہ استحاضہ ہے۔  
تشریح  حاملہ عورت حمل کی حالت میں خون دیکھے یا بچہ پیدا ہونے سے پہلے عورت کو جو خون آتا ہے وہ استحاضہ کا خون ہے۔  
وجہ  (١)کیونکہ نفاس اس خون کو کہتے ہیں جو بچہ پیدا ہونے کے بعد ہو اور یہ بچہ پیدا ہونے سے پہلے ہے۔ اور حیض اس لئے نہیں ہوسکتا  کہ وہ 

(ب)  آپۖ نے فرمایا مستحاضہ کے سلسلے میں کہ وہ حیض کے زمانے میں نماز چھوڑ دے گی جس میں حیض آیا کرتا تھا۔ پھر غسل کرے گی اور ہر نماز کے وقت وضو کرے گی اور روزہ رکھے گی اور نماز پڑھے گی(ب) ہر نماز کے لئے وضو کرو اگر چہ خون چٹائی پر ٹپکتا رہے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter