( باب زکوة الزروع والثمار )
]٥٠٢[(١) قال ابو حنیفة رحمہ اللہ فی قلیل ما اخرجتہ الارض وکثیرہ العشر واجب سواء سقی سیحا او سقتہ السماء الا الحطب والقصب والحشیش]٥٠٣[ (٢) وقال ابو
( باب زکوة الزروع والثمار )
ضروری نوٹ غلہ اور پھل میں زکوة ہے۔ اس کی دلیل اور مقدار کی تفصیل آگے آرہی ہے۔
]٥٠٢[(١)امام ابو حنیفہ نے فرمایا ، زمیں تھوڑا غلہ نکالے یا زیادہ اس میں عشر واجب ہے چاہے پانی سے سیراب کی گئی ہو یا اس کو آسمان نے سیراب کیا ہو،مگر جلانے کی لکڑی اور بانس اور گھاس۔
تشریح زمین سے جتنے غلے یا پھل نکلتے ہیں حنفیہ کے نزدیک اس تمام میں عشر واجب ہے۔چاہے اس کی مقدار پانچ وسق پہنچے یا نہ پہنچے۔ اور چاہے وہ سال بھر تک رہ سکتا ہو یا نہ رہ سکتا ہو۔البتہ ایسی چیز جو قابل التفات نہیں سمجھی جاتی اور اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے اس پر زکوة واجب نہیں ہے۔ جیسے جلانے کی لکڑی ،نرکٹ اور گھاس کہ ان چیزوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور نہ لوگ ان کو قصد و ارادہ کرکے بوتے ہوں۔ بلکہ خودرو ہیں۔اور اگر یہ چیزیں باضابطہ بوئیں اور قابل حیثیت ہو تو پھر اس میں زکوة واجب ہوگی۔
وجہ عن سالم بن عبد اللہ بن ابیہ عن النبی ۖ قال فیما سقت السماء والعیون او کان عشر یاالعشر وما سقی بالنضح نصف العشر (الف) (بخاری شریف ، باب العشر فیما یسقی من ماء السماء والماء الجاری ص ٢٠١ نمبر ١٤٨٣ مسلم شرہف ، کتاب الزکوة ص ٣١٦ نمبر ٩٨١ ابو داؤد شریف، باب صدقة الزرع ص ٢٣٢ نمبر ١٥٩٦) اس حدیث میں کوئی قید نہیں ہے نہ پانچ وسق کی قید ہے اور نہ سال بھر رہنے کی قید ہے، بلکہ مطلق یہ ہے کہ آسمان کی بارش اور نہروں کی سیرابی سے جو کچھ پیدا ہوا ہو اس میں عشر ہے (٢)کتب عمر بن عبد العزیز ان یوخذ مما انبتت الارض من قلیل او کثیر العشر (ب) (مصنف عبد الرزاق ، باب الخضر ج رابع ص ١٢١ نمبر ٧١٩٦مصنف ابن ابی شیبة ،٣٠ کل شیء اخرجت الارض زکوة،ج ثانی ، ص ٣٧١، نمبر ١٠٠٢٨) اس اثر میں ہے کہ جو کچھ بھی زمین پیدا کرے اس میں عشر ہے۔
لغت سیحا : بارش سے۔ الحطب : جلانے کی لکڑی۔ القصب : بانس،نرکٹ۔ الحشیش : گھاس۔
]٥٠٣[(٢) صاحبین نے فرمایا عشر واجب نہیں ہے مگر پھل میں جو باقی رہتا ہو جب کہ پانچ وسق پہنچ جائے۔
تشریح سبزی وغیرہ جو زیادہ دیر تک باقی نہ رہتے ہوں ان میں صاحبین کے نزدیک عشر نہیں ہے۔ اسی طرح جب تک کہ غلے کی مقدار پانچ وسق نہ ہو جائے تو اس میں عشر نہیں ہے۔ان کی دلیل یہ حدیث ہے عن معاذ انہ کتب الی النبی ۖ یسألہ عن الخضروات و
حاشیہ : (الف)آپۖ نے فرمایا بارش اور چشمے جس چیز کو سیراب کریں یا سیرابی زمین ہو تو ان میں عشر ہے، اور پانی اونٹنی کے ذریعہ پلایا ہو تو بیسواں حصہ لازم ہے (ب)حضرت عمر بن عبد العزیز نے لکھا کہ جو کچھ زمین اگائے تھوڑا ہو یا زیادہ اس سے عشر لیا جائے گا۔