(باب صفة الصلوة)
]١٧١[(١) فرائض الصلوة ستة التحریمة]١٧٢[ (٢) والقیام ]١٧٣[(٣) والقراء ة ]١٧٤[(٤) والرکوع]١٧٥[ (٥) والسجود]١٧٦[ (٦) والقعدة الاخیرة مقدار
( باب صفة الصلوة )
ضروری نوٹ صفة الصلوة سے مراد نماز کی ہیئت ہے کہ نماز کس طرح پڑھی جائے اور اس میں کیا کیا ہو۔
]١٧١[(١)نماز کے فرائض چھ ہیں (ا) تحریمہ ۔
وجہ تحریمہ کی دلیل یہ آیت ہے وربک کبر (آیت ٣ سورة المدثر ٧٤)(٢) حدیث میں ہے عن ابی سعید قال قال رسولۖ اللہ مفتاح الصلوة الطہور وتحریمھا التکبیر وتحلیلھا التسلیم ولاصلوة لمن لم یقرأ بالحمد وسورة فی فریضة او غیرھا((الف)(ترمذی شریف، باب ماجاء فی تحریم الصلوة وتحلیلھا ص ٥٥ نمبر ٢٣٨ ابو داؤد شریف، باب الامام یحدث بعد ما یرفع رأسہ من آخر رکعة ص ٩٨ نمبر ٦١٨)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز شروع کرنے کے لئے تحریمہ باندھنا فرض ہے۔آیت میں ہے وذکر اسم ربہ فصلی (آیت ١٥ سورة الاعلی٨٧)اس آیت سے بھی تحریمہ ثابت ہوتا ہے۔اس لئے کہ اس ذکر سے مراد تحریمہ باندھنے کی تکبیر ہے۔
]١٧٢[(٢) کھڑا ہونا۔
وجہ کھڑا ہونے کی دلیل یہ آیت ہے ۔وقوموا للہ قانتین (ب) (آیت ٢٣٨ سورة البقرة ٢) اس آیت سے نماز میں قیام فرض ہے۔
]١٧٣[(٣)قرأت کرنا فرض ہے۔
وجہ فاقرء ما تیسر منہ واقیموا لصلوة واتوالزکوة (ج) (آیت ٢٠ سورة المزمل ٧٣) اس آیت سے معلوم ہوا کہ نمازمیں قرأت پڑھنا فرض ہے(٢) اوپر مسئلہ میں ایک حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ قرأت کرنا فرض ہے۔
]١٧٤[(٤) رکوع فرض ہے
]١٧٥[(٥) سجدہ فرض ہے۔
وجہ دونوں کی دلیل یہ آیت ہے یا ایھا الذین آمنوا ارکعوا واسجدوا واعبدوربکم (د) (آیت ٧٧ سورة الحج ٢٢) اور واقیموا الصلوة وآتوالزکوة وارکعوا مع الراکعین (ہ) (آیت ٤٣ سورة البقرة ٢)
]١٧٦[(٦)اور قعدۂ اخیرہ تشہد کی مقدار (فرض ہے)
تشریح تشہد پڑھنا تو واجب ہے لیکن تشہد کی مقدار قعدۂ اخیرہ میں بیٹھنا فرض ہے۔
حاشیہ : آپۖ نے فرمایا نماز شروع کرنے کی چیز پاکی ہے۔اور اس کا تحریمہ باندھنا تکبیر کہنا ہے اور نماز کو کھولنا سلام کرنا ہے اور اس کی نماز ہی مکمل نہیں ہوئی جس نے الحمد اور سورة نہیں پڑھی فرض نماز میں ہو یا اس کے علاوہ میں(ب) اللہ کے لئے خاموشی کے ساتھ کھڑے رہو(ج) قرآن سے جتنا آسان ہو پڑھو اور نماز قائم کرو اور زکوة دو (د) اے ایمان والو رکوع کرو سجدہ کرو اور اپنے رب کی عبادت کرو (ہ) نماز قائم کرو،زکوة دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔