Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

354 - 493
( کتاب الصوم)
]٥٥١[(١)الصوم ضربان واجب و نفل فالواجب ضربان ما یتعلق بزمان بعینہ کصوم رمضان والنذر المعین]٥٥٢[ (٢) فیجوز صومہ بنیة من الیل فان لم ینو حتی اصبح 

(  کتاب الصوم  )
ضروری نوٹ  صوم کے معنی رکنا ہے۔روزہ میں کھانے ، پینے اور جماع سے رکنا ہے اس لئے اس کو صوم کہتے ہیں۔ روزہ فرض ہونے کی دلیل یہ آیت ہے  یا ایھا الذین آمنوا کتب علیکم الصیام کما کتب علی الذین من قبلکم لعلکم تتقون (الف) (آیت ١٨٣ سورة البقرة ٢) اور حدیث میں ہے  ان اعرابیا جاء الی رسول اللہ ۖ ... فقال اخبرنی ماذا فرض اللہ علی من الصیام فقال شھر رمضان الا ان تطوع شیئا (ب) (بخاری شریف ، کتاب الصوم ،باب وجوب صوم رمضان ص ٢٥٤ نمبر ١٨٩١) اس آیت اور حدیث سے معلوم ہوا کہ رمضان کے روزے فرض ہیں۔
]٥٥١[(١)روزے کی دو قسمیں ہیں واجب اور نفل، پس واجب کی دو قسمیں ہیں ،ان میں سے ایک جو تعلق رکھتی ہے متعین زمانے کے ساتھ جیسے رمضان کے روزے اور نذر معین۔  
تشریح  روزے کی چھ قسمیں ہیں(١)رمضان کے روزے (٢) نذر معین کا روزہ (٣) قضاء رمضان (٤) نذر غیر معین (٥) کفارات کے روزے (٦) نفل روزے۔ان چھ قسموں میں سے پہلی دو قسمیں رمضان کے روزے اور نذر معین وقت متعین کے ساتھ ہیں اور باقی چار قسمیں وقت کے ساتھ متعین نہیں ہے۔کسی دن بھی رکھ سکتے ہیں۔
]٥٥٢[(٢) وقت متعین کاروزہ رات کی نیت کے ساتھ جائز ہے، پس اگر نیت نہ کی ہو یہاں تک کہ صبح ہوگئی تو اس کو کافی ہوگی وی نیت جو رات اور زوال کے درمیان کی گئی ہے۔  
تشریح  اگر رات کو نیت نہ کی ہو تو زوال سے پہلے نیت کرلی تو وہ نیت بھی رمضان کے روزے کے لئے اور نذر معین کے ادا ہونے کے لئے کافی ہے۔ کیونکہ رمضان کا مہینہ ہونے کی وجہ سے یہ طے ہے کہ ایک مسلمان کو روزہ رکھنا ہے اور صبح سے زوال تک کھایا پیا بھی نہیں ہے اس لئے اکثر دن میں نیت کر لی تو روزہ ادا ہو جائے گا۔ اور زوال سے پہلے نیت کر لی تو آدھا دن سے زیادہ نیت پائی گئی  للاکثر حکم الکل کے قاعدہ کے اعتبار سے کافی ہو جائے گی۔ یہی حال نذر معین کا ہے کہ پہلے سے روزہ رکھنے کے لئے دن متعین ہے اس لئے یہی گمان ہے کہ اپنے وعدے کے مطابق روزہ رکھے گا۔  
نوٹ  روزہ کا وقت صبح صادق سے شروع ہوتا ہے اس لئے صبح صادق سے آدھا دن سے زیادہ کا اعتبار کرنا ہوگا۔  

حاشیہ  :  (الف) اے ایمان والو تم پر روزہ فرض کیا گیا ہے جیسا کہ تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیا گیا ہے،شاید کہ تم تقوی اختیار کرو (ب) دیہاتی نے کہا مجھ کو خبر دیجئے اللہ نے مجھ پر روزے میں کیا فرض کیا ہے۔آپۖ نے فرمایا رمضان کے روزے۔مگر یہ کہ تم نفلی روزے رکھنا چاہو۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter