Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

97 - 493
]١١٢[(١٥) وان ابتدأت مع البلوغ مستحاضة فحیضھا عشرة ایام من کل شہر والباقی استحاضة]١١٣[ (١٦) والمستحاضة ومن بہ سلسل البول والرعاف الدائم والجرح الذی لا یرقأ یتوضؤن لوقت کل صلوة ویصلون بذلک الوضوء فی الوقت ما شاء وا من 

وتصوم وتصلی(الف) (ترمذی شریف، باب ماجاء ان المستحاضة تتوضأ لکل صلوة ص ٣٣ نمبر ١٢٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کے حیض کے لئے عادت معروفہ ہو اور دس دن سے زیادہ خون آگیا تو عادت سے زیادہ جتنا ہوگا وہ سب استحاضہ کا خون ہوگا۔
]١١٢[(١٥)اگر بالغ ہونے کے بعد شروع سے مستحاضہ ہوئی ہے تو اس کا حیض دس دن ہیں ہر ماہ میں اور باقی استحاضہ ہو گا۔  
تشریح  ایک عورت کو پہلا خون آیا اور دس دن سے زیادہ خون آیا اور مستحاضہ ہو گئی اس کی کوئی عادت نہ بن سکی جس پر محمول کیا جائے اور ہر وقت خون آتا ہے تو ایسی عورت کے لئے ہر ماہ میں دس دن حیض شمار کئے جائیں گے۔اور باقی دن استحاضہ کے ہو نگے۔  
وجہ  (١) ہر ماہ میں تین دن تو یقینی طور پر حیض کا زمانہ ہے۔باقی سات دنوں میں شک ہے۔البتہ حنفیہ کے نزدیک حیض زیادہ سے زیادہ دس دن ہے اس لئے دس دن تک حیض ہی شمار کریںگے ۔زیادہ سے زیادہ دس دن حیض کی مدت ہے اس کی دلیل مسئلہ نمبر ایک میں حدیث گزر گئی  اقل الحیض ثلاثة ایام واکثرہ عشرة ایام (دار قطنی نمبر ٨٣٦) 
فائدہ   امام ابو یوسف کی رائے ہے کہ نماز اور روزہ کے حق میں تین دن حیض ہوگا اور باقی دن نماز اور روزے ادا کرے گی اور وطی کے حق میں دس دن حیض شمار ہوگا تاکہ دس دن تک وطی نہ کرے۔ یہ مسئلہ احتیاط پر ہے۔  
نوٹ  با ضابطہ کوئی حدیث اس کے بارے میں نہیں ملی۔  
فائدہ  امام شافعی کے نزدیک یہ ہے کہ اگر خون کالا یا سرخ ہے تو اس وقت حیض ہوگا اور باقی زمانہ استحاضہ کا شمار ہوگا۔ان کی دلیل وہ احادیث ہیں جن میں کالے اور سرخ خون کو حیض کہا گیا ہے۔ یہ حدیث مسئلہ نمبر ١٢ میں ابو داؤد کے حوالے سے گزر چکی ہے۔ حدیث کے الفاظ یہ تھے۔فانہ دم اسود یعرف (ابوداؤد شریف، نمبر ٣٠٤)
]١١٣[(١٦) مستحاضہ عورت اور جس کو سلسل البول ہے یا ہمیشہ نکسیر بہتی ہے یا وہ زخم ہو جو بند نہ ہوتا ہو تو وضو کریںگے ہر نماز کے وقت کے لئے اور نماز پڑھیںگے اس وضوسے وقت میں جتنی چاہے فرائض میں سے اور نوافل میں سے۔پس جب کہ وقت نکل جائے تو ان کا وضو باطل ہو جائے گا اور ان کے اوپر از سر نو وضو کرنا ہوگا دوسری نماز کے لئے۔  
تشریح  (١) جس کو مسلسل استحاضہ کا خون آتا ہو (٢) یا مسلسل پیشاب آتا ہو(٣) یا نکسیر پھوٹی ہو اور ہمیشہ خون آتا رہتا ہو (٤) یا زخم سے خون بند نہ ہوتا ہو اور اتنا بھی وقت نہیں ملتا ہو کہ وضو کر کے تحریمہ باندھ سکے اور فرض نماز پڑھ سکے تو ایسے لوگوں کو معذور کہتے ہیں ۔اور معذور کے لئے 

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے مستحاضہ کے بارے میں فرمایا کہ حیض کے زمانے میں نماز چھوڑ دیگی جتنی حیض کی عادت تھی۔پھر غسل کرے اور ہر نماز کے لئے وضو کرے اور روزہ رکھے اور نماز پڑھے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter