Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

35 - 493
( کتاب الطھارة ) 
ضروری نوٹ  :  کتاب الطہارة مرکب اضافی ناقص ہے۔ اس لئے اس سے پہلے مبتدا یا اس کے آخر میں خبر محذوف ماننی پڑے گی۔ مثلا ھذا کتاب الطھارة، یا کتاب الطھارة ھذا، یا کتاب الطہارة کو اقرء کا مفعول مانیں اور یوں عبارت رکھیں اقرئُ کتابَ الطھارة۔
طہارة کا ثبوت  :  آیت میں طہارت کا ثبوت ہے۔ یا ایھا الذین آمنوا اذا قمتم الی الصلوة فاغسلوا وجوھکم وایدیکم الی المرافق وامسحوا برء وسکم وارجلکم الی الکعبین، وان کنتم جنبا فاطھروا ۔آیت ٦ ، سور ة المائدة ٥۔حدیث میں ہے الطہور شطر الایمان ، یہ بھی ہے مفتاح الصلوة الطھور۔ (ترمذی ، باب ما جاء مفتاح الصلوة الطھور ص٦،نمبر٣)
طہارة کو مقدم کرنے کی ۔
 وجہ   (١)عبادات میں سب سے زیادہ اہم نماز ہے۔ ایمان کے بعد سب سے زیادہ اہمیت نماز کو دی گئی ہے۔ ارشاد ربانی ہے الذین یؤمنون بالغیب ویقیمون الصلوة ّ(آیت ٣ ، سورة البقرة ٢)حدیث میں ہے الصلوة عماد الدین من اقامھا فقد اقام الدین۔ اسی لئے تمام مصنفین نے ابواب نماز کو مقدم کیا ہے۔ اور نماز کی شرط طہارت ہے، بغیر طہارت کے نماز ادا نہیں ہوگی اس لئے کتاب الطہارة کو مقدم کیا۔ (٢) حج عمر میں ایک مرتبہ فرض ہے۔ زکوة سال میں ایک مرتبہ فرض ہے۔ روزہ سال میں ایک ماہ فرض ہے۔ لیکن نماز دن میں پانچ مرتبہ فرض ہے۔ اس لئے اس کی ضرورت بار بار پڑتی ہے۔ اور نماز کے لئے طہارت کی ضرورت پڑے گی تو طہارت کی ضرورت بھی دن میں پانچ بار پڑی۔اس لئے کثرت ضرورت کی بنا پر بھی طہارت کو پہلے ذکر کیا۔
لغوی تحقیق  کتاب فِعال کے وزن پر مفعول کے معنی میں ہیں۔ جیسے لباس ملبوس کے معنی میں ہوتا ہے۔ اسی طرح کتاب بھی مکتوب کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔ اس کے معنی ہیں جمع کیا ہوا۔ کتب کے معنی ہیں جمع کرنا۔ کتاب میں بہت سے مسائل جمع ہوتے ہیں اس لئے اس کو کتاب کہتے ہیں ۔
 نوٹ  فقہ کی کتابوں میں تین الفاظ ذکر کرتے ہیں۔ (١) کتاب (٢) باب (٣) فصل ۔ کتاب میں مختلف انواع اور اقسام کے مسائل مذکور ہوتے ہیں اور اس میں بعض مرتبہ کئی ابواب بھی شامل ہوتے ہیں ۔ گویا کہ وہ عام لفظ ہے۔ باب میں ایک قسم کے مسائل ذکر کرتے ہیں۔ اور فصل میں ایک نوع کے مسائل ذکر کرتے ہیں۔ 
طھارة  :  طھر کا مصدر ہے اس کے معنی ہیں طھارة اور پاکیزگی ، اس کا الٹا ہے دنس۔ شریعت میں مخصوص اعضاء کے دھونے کو طہارت کہتے ہیں۔ اس کا الٹا ہے حدث۔ بعض علماء فرماتے ہیں کہ رفع حدث  یا ازالۂ نجس کا نام طہارت ہے۔
 نوٹ  پاک کرنے کو طَہارة  بفتح ط، پاک کرنے کے بعد جو پانی باقی رہ جائے اس کو طُھارة ط کے ضمہ کے ساتھ۔ اور پاک کرنے کا جو آلہ ہوتا ہے جیسے لوٹا اس کو طِھارة ط کے کسرہ کے ساتھ بولتے ہیں۔ پاک پانی نہ ہو تو مٹی پاک کرنے لئے چند شرائط کے ساتھ پانی کا قائم مقام ہوتی ہے ۔
 نوٹ  اقسام طہارت  :  (١) اعتقادات کی طہارت  جیسے اللہ یا رسول یا قیامت کے ساتھ وہ اعتقاد رکھنا جو حدیث اور قرآن کے مطابق 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter