Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

295 - 493
( باب الصلوة فی الکعبة)
]٤٤٦[(١) الصلوة فی الکعبة جائزة فرضھا ونفلھا ]٤٤٧[(٢) فان صلی الامام فیھا بجماعة فجعل بعضھم ظھرھ الی ظھر الامام جاز ]٤٤٨[(٣) ومن جعل منھم وجھہ الی وجہ الامام طاز ویکرہ]٤٤٩[(٤) ومن جعل منہم ظھرہ الی وجہ الامام لم تجز صلوتہ 

(  باب الصلوة فی الکعبة  )
ضروری نوٹ  بیت اللہ کے اندر نماز پڑھنا جائز ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بیت اللہ کا کچھ نہ کچھ حصہ سامنے ہوگا جو قبلہ ہو جائے گا۔ اور قبلہ بننے کے لئے اتنا کافی ہے۔باقی دلائل آگے آرہے ہیں۔
]٤٤٦[(١) کعبہ میں نماز جائز ہے،فرض بھی اور نفل بھی ۔ 
وجہ  حدیث میں ہے  عن ابن عمر قال دخل النبی ۖ البیت واسامة بن زید و عثمان بن طلحہ و بلال فاطال ثم خرج وکنت اول الناس دخل علی اثرہ فسألت بلالا این صلی فقال بین العمودین المقدمین (الف) (بخاری شریف ، باب الصلوة بین السواری فی غیر جماعة ،کتاب الصلوة ،ص ٧٢ نمبر ٥٠٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بیت اللہ کے اندر نماز پڑھنا جائز ہے۔
]٤٤٧[(٢) اگر امام نے بیت اللہ میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھی اور بعض نے اپنی پیٹھ امام کی پیٹھ کی طرف کی تو نماز جائز ہو جائے گی۔  
وجہ  مقتدی نے اپنی پیٹھ امام کی پیٹھ کی طرف کر لی تو مقتدی امام کے آگے نہیں ہوا بلکہ امام کی پیچھے ہی رہا،اور مقتدی کے سامنے بھی قبلہ موجود ہے اس لئے نماز ہو جائے گی۔
]٤٤٨[(٣) اور جس مقتدی نے اپنا چہرہ امام کے چہرہ کی طرف کیا تو بھی نماز جائز ہوگی لیکن مکروہ ہو گی۔  
وجہ  اس صورت میں بھی امام کے چہرے کی طرف مقتدی کی پیٹھ نہیں ہوئی اس لئے نماز جائز ہو جائے گی۔لیکن امام کے چہرہ کی طرف چہرہ کرنا اچھا نہیں ہے اس لئے مکروہ ہے۔
]٤٤٩[(٤) مقتدی میں سے جس نے اپنی پیٹھ امام کے چہرہ کی طرف کی اس کی نماز جائز نہیں ہو گی۔  
وجہ  امام کے چہرہ کی طرف مقتدی کی پیٹھ ہو گئی تو مقتدی امام کے بالکل آگے ہو گیا اور پہلے قاعدہ گزر گیا ہے کہ مقتدی امام کے آگے ہو جائے تو مقتدی کی نماز نہیں ہوگی۔یہ مسئلہ قاعدہ پر مستنبط ہے ۔
 نوٹ  اوپر کی چار شکلیں بیت اللہ کے اندر نماز پڑھنے کی ہے۔

حاشیہ  :  (الف) آپۖ بیت اللہ میں داخل ہوئے اور اسامہ بن زید اور عثمان بن طلحہ اور بلال داخل ہوئے پھر نکلے۔تو میں سب سے پہلے ان کے پیچھے داخل ہوا اور حضرت بلال سے پوچھا کہ کہاں نماز پڑھی تو فرمایا کہ اگلے دو ستونوں کے درمیان۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter