( باب الجنایات )
]٧١٤[(١)اذا تطیب المحرم فعلیہ الکفارة فان طیب عضوا کاملا فمازاد فعلیہ دم۔
( باب الجنایات )
ضروری نوٹ جنایات جنایة کی جمع ہے۔ حج میں جو غلطیاں کی جاتی ہیں ان کو جنایت کہتے ہیں۔
]٧١٤[(١) محرم خوشبو لگائے تو اس پر کفارہ ہے ۔پس اگر پورا عضو خوشبو لگائی یا اس سے زیادہ تو اس پر ایک دم لازم ہے۔
تشریح احرام کی حالت میں خوشبو لگانا جائز نہیں ہے۔اس لئے اگر ایک پورے عضو پر خوشبو لگائی مثلا پورے سر یا پورے ہاتھ پر خوشبو لگائی تو اس پر دم لازم ہوگا۔اور اگر ایک عضو سے زیادہ پر خوشبو لگائی تو یہ ایک عضو میں تداخل ہو جائے گا۔کیونکہ ایک ہی قسم کی جنایت ہے اس لئے دونوں ملا کر ایک ہی دم لازم ہوگا۔
وجہ عن جابر قال اذا شم المحرم ریحانا او مس طیبا اھرق لذلک دما (الف) مصنف ابن ابی شیبة ٢٩٦ ماقالوا فیہ اذا شم الریحان ج ثالث، ص٣٠٨، نمبر١٤٦٠٧)(٢) عن عطاء قال اذا وضع المحرم علی شیء منہ دھنا فیہ طیب فعلیہ الکفارة (ب) (مصنف ابن ابی شیبة ٢٩٦ ماقالوا فیہ اذا شم الریحان ج ثالث، ص٣٠٨، نمبر١٤٦١٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ خوشبو لگا لے تو دم لازم ہوگا۔محرم کے لئے خوشبو لگانے کی ممانعت اس حدیث میں ہے عن یعلی ان رجلا اتی النبی ۖ وھو بالجعرانة وعلیہ جبة و علیہ اثر الخلوق او قال صفرة فقال کیف تأمرنی ان اصنع فی عمرتی ... قال این السائل عن العمرة؟ اخلع عنک الجبةواغسل اثر الخلوق عنک وانق الصفرة واصنع فی عمرتک کما تصنع فی حجک (ج) (بخاری شریف ، باب یفعل بالعمرة ما یفعل بالحج ص ٢٤١ نمبر ١٧٨٩،ابواب العمرة مسلم شریف، باب ما یباح للمحرم ...وبیان تحریم الطیب علیہ ص ٣٧٣ نمبر ١١٨٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ محرم کو خوشبو نہیں لگانا چاہئے۔ایک دوسری حدیث میں ہے عن عبد اللہ بن عمر قال قال رجل فقال یا رسول اللہ ۖ ماذا تأمرنا ان نلبس من الثیاب فی الاحرام؟ فقال رسول اللہ ... ولا تلبسوا شیئا مسہ زعفران ولا الورس (د) (بخاری شریف ، باب ما ینھی من الطیب لمحرم والمحرمة ص٢٤٨ نمبر ١٨٣٨،ابواب العمرة) اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ خوشبو نہیں لگانا چاہئے۔
حاشیہ : (الف) حضرت جابر فرماتے ہیں جب محرم خوشبو سونگھے یا خوشبو ملے تو اس کی وجہ سے دم ہے (ب) حضرت عطا فرماتے ہیں جب محرم کسی تیل پر ہاتھ رکھے جس میں خوشبو ہو تو اس پر کفارہ لازم ہے (ج) ایک آدمی حضور کے پاس آیا اس حال میں کہ آپۖ مقام جعرانہ میں تھے ،اس آدمی پر جبہ تھا اس میں خلوق کا اثر تھا یا فرمایا صفرہ تھا،انہوں نے پوچھا مجھے میرے اعمال میں کیا کرنے کا حکم دیتے ہیں ...آپۖ نے فرمایا عمرہ کے بارے میں سوال کرنے والا کہاں ہے ؟جبہ جسم سے کھول دو،اور اپنے سے خلوق کا اثر دھودو، اور صفرہ صاف کردو اور عمرہ میں ایسا ہی کرو جیسا حج میں کرتے ہو(د) آپۖ نے فرمایا ایسا کپڑا مت پہنو جس کو زعفران نے چھویا ہو یا ورس نے چھویا ہو۔