Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

442 - 493
( باب الجنایات )

]٧١٤[(١)اذا تطیب المحرم فعلیہ الکفارة فان طیب عضوا کاملا فمازاد فعلیہ دم۔

(  باب الجنایات  )
ضروری نوٹ  جنایات جنایة کی جمع ہے۔ حج میں جو غلطیاں کی جاتی ہیں ان کو جنایت کہتے ہیں۔
]٧١٤[(١) محرم خوشبو لگائے تو اس پر کفارہ ہے ۔پس اگر پورا عضو خوشبو لگائی یا اس سے زیادہ تو اس پر ایک دم لازم ہے۔  
تشریح  احرام کی حالت میں خوشبو لگانا جائز نہیں ہے۔اس لئے اگر ایک پورے عضو پر خوشبو لگائی مثلا پورے سر یا پورے ہاتھ پر خوشبو لگائی تو اس پر دم لازم ہوگا۔اور اگر ایک عضو سے زیادہ پر خوشبو لگائی تو یہ ایک عضو میں تداخل ہو جائے گا۔کیونکہ ایک ہی قسم کی جنایت ہے اس لئے دونوں ملا کر ایک ہی دم لازم ہوگا۔  
وجہ  عن جابر قال اذا شم المحرم ریحانا او مس طیبا اھرق لذلک دما (الف) مصنف ابن ابی شیبة ٢٩٦ ماقالوا فیہ اذا شم الریحان ج ثالث، ص٣٠٨، نمبر١٤٦٠٧)(٢) عن عطاء قال اذا وضع المحرم علی شیء منہ دھنا فیہ طیب فعلیہ الکفارة (ب) (مصنف ابن ابی شیبة ٢٩٦ ماقالوا فیہ اذا شم الریحان ج ثالث، ص٣٠٨، نمبر١٤٦١٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ خوشبو لگا لے تو دم لازم ہوگا۔محرم کے لئے خوشبو لگانے کی ممانعت اس حدیث میں ہے  عن یعلی ان رجلا اتی النبی ۖ وھو بالجعرانة وعلیہ جبة و علیہ اثر الخلوق او قال صفرة فقال کیف تأمرنی ان اصنع فی عمرتی ... قال این السائل عن العمرة؟ اخلع عنک الجبةواغسل اثر الخلوق عنک وانق الصفرة واصنع فی عمرتک کما تصنع فی حجک (ج) (بخاری شریف ، باب یفعل بالعمرة ما یفعل بالحج ص ٢٤١ نمبر ١٧٨٩،ابواب العمرة مسلم شریف، باب ما یباح للمحرم ...وبیان تحریم الطیب علیہ ص ٣٧٣ نمبر ١١٨٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ محرم کو خوشبو نہیں لگانا چاہئے۔ایک دوسری حدیث میں ہے  عن عبد اللہ بن عمر قال قال رجل فقال یا رسول اللہ ۖ ماذا تأمرنا ان نلبس من الثیاب فی الاحرام؟ فقال رسول اللہ ... ولا تلبسوا شیئا مسہ زعفران ولا الورس (د) (بخاری شریف ، باب ما ینھی من الطیب لمحرم والمحرمة ص٢٤٨ نمبر ١٨٣٨،ابواب العمرة) اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ خوشبو نہیں لگانا چاہئے۔

حاشیہ  :  (الف) حضرت جابر فرماتے ہیں جب محرم خوشبو سونگھے یا خوشبو ملے تو اس کی وجہ سے دم ہے (ب) حضرت عطا فرماتے ہیں جب محرم کسی تیل پر ہاتھ رکھے جس میں خوشبو ہو تو اس پر کفارہ لازم ہے (ج) ایک آدمی حضور کے پاس آیا اس حال میں کہ آپۖ مقام جعرانہ میں تھے ،اس آدمی پر جبہ تھا اس میں خلوق کا اثر تھا یا فرمایا صفرہ تھا،انہوں نے پوچھا مجھے میرے اعمال میں کیا کرنے کا حکم دیتے ہیں ...آپۖ نے فرمایا عمرہ کے بارے میں سوال کرنے والا کہاں ہے ؟جبہ جسم سے کھول دو،اور اپنے سے خلوق کا اثر دھودو، اور صفرہ صاف کردو اور عمرہ میں ایسا ہی کرو جیسا حج میں کرتے ہو(د) آپۖ نے فرمایا ایسا کپڑا مت پہنو جس کو زعفران نے چھویا ہو یا ورس نے چھویا ہو۔  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter