Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

314 - 493
( باب زکوة الخیل)
]٤٧٤[(١) اذا کانت الخیل سائمة ذکورا و اناثا و حال علیھا الحول فصاحبھا بالخیار ان شاء اعطی عن کل فرس دینار او ان شاء قومھا فاعطی عن کل مائتی درھم خمسة دراھم]٤٧٥[(٢) ولیس فی ذکورھا منفردة زکوة عند ابی حنیفة]٤٧٦[ (٣) وقال ابو 

(  باب زکوة الخیل  )
ضروری نوٹ  گھوڑے کے سلسلہ میں کئی قسم کی احادیث ہیں۔ اس لئے علماء میں اختلاف ہے کہ گھوڑے میں زکوة واجب ہے یا نہیں۔ یہ بات طے ہے کہ جہاد کے گھوڑے میں اور خدمت کے گھوڑے میں زکوة نہیں ہے۔ اور تجارت کے گھوڑے میں اس کی قیمت میں ہر دو سو درہم میں پانچ درہم لازم ہے۔ البتہ جو گھوڑے نسل بڑھانے کے لئے ہیں ان ہی میں اختلاف ہے کہ زکوة واجب ہے یا نہیں ؟ اور ہر ایک امام کا مسئلہ اور اس کی دلیل آگے آرہی ہے۔
]٤٧٤[(١)جب کہ گھوڑے چرنے والے ہوں اور نر اور مادہ دونوں ہوں اور ان پر سال گزر چکا ہو تو اس کے مالک کو اختیار ہے (١) چاہے تو ہر گھوڑے کے بدلہ میں ایک دینار دے (٢) اور چاہے تو اس کی قیمت لگائے اور ہر دو سو درہم کے بدلے پانچ درہم دے ۔
 تشریح  چونکہ یہ گھوڑے جہاد کے نہیں ہیں اور روز مرہ کام آنے والے بھی نہیں ہیں بلکہ چرنے والے ہیں اور نسل بڑھانے کے لئے ہیں اس لئے اس کی زکوة دینے کی دو شکلیں ہیں۔ایک یہ ہے کہ ہر گھوڑے کے بدلے ایک دینار دیدے۔اور دوسری شکل یہ ہے کہ گھوڑے کی قیمت لگائے اور جتنی اس کی قیمت ہو اس کے ہر دو سو درہم میں پانچ درہم زکوة دیدے۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے   عن جابر قال قال رسول اللہ ۖ فی الخیل السائمة فی کل فرس دینار تؤدیہ (الف) (دار قطنی ١٨، باب زکوة مال التجارة وسقوطھا عن الخیل والرقیق ج ثانی ص ١٠٩ نمبر ٢٠٠٠ سنن للبیھقی ، باب من رأی فی الخیل صدقة ج رابع ، کتاب الزکوة ص ٢٠٢،نمبر٧٤١٩) اس حدیث سے ثابت ہوا کہ چرنے والے گھوڑے کے ہر گھوڑے کے بدلے میں ایک دینار زکوة دے۔ اور چونکہ دوسو درہم میں پانچ درہم زکوة لازم ہے اس لئے مالک کو اختیار ہے کہ قیمت لگا کر ہر دوسو درہم میں پانچ درہم دیدیا کرے۔
]٤٧٥[(٢)امام  ابو حنیفہ کے نزدیک صرف مذکر گھوڑے میں زکوة واجب نہیں ہے۔  
تشریح  صرف مذکر گھوڑے ہوں تو توالد اور تناسل نہیں ہوگا اور نسل نہیں بڑھے گی اس لئے اس میں زکوة واجب نہیں۔ اور مذکر اور مؤنث دونوں ہوں تو نسل بڑھے گی تب زکوة واجب ہوگی۔
]٤٧٦[(٣) صاحبین فرماتے ہیں کہ گھوڑے میں زکوة نہیں ہے۔  
تشریح  نسل بڑھانے والے گھوڑوں میں زکوة نہیں ہے ۔البتہ اگر تجارت کے لئے گھوڑے ہوں تو اس کی قیمت میں ہر دو سو درہم میں پانچ 

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایاچرنے والے گھوڑے میں ہر گھوڑے میں ایک دینار ادا کیا جائے گا ۔  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter