( باب زکوة الخیل)
]٤٧٤[(١) اذا کانت الخیل سائمة ذکورا و اناثا و حال علیھا الحول فصاحبھا بالخیار ان شاء اعطی عن کل فرس دینار او ان شاء قومھا فاعطی عن کل مائتی درھم خمسة دراھم]٤٧٥[(٢) ولیس فی ذکورھا منفردة زکوة عند ابی حنیفة]٤٧٦[ (٣) وقال ابو
( باب زکوة الخیل )
ضروری نوٹ گھوڑے کے سلسلہ میں کئی قسم کی احادیث ہیں۔ اس لئے علماء میں اختلاف ہے کہ گھوڑے میں زکوة واجب ہے یا نہیں۔ یہ بات طے ہے کہ جہاد کے گھوڑے میں اور خدمت کے گھوڑے میں زکوة نہیں ہے۔ اور تجارت کے گھوڑے میں اس کی قیمت میں ہر دو سو درہم میں پانچ درہم لازم ہے۔ البتہ جو گھوڑے نسل بڑھانے کے لئے ہیں ان ہی میں اختلاف ہے کہ زکوة واجب ہے یا نہیں ؟ اور ہر ایک امام کا مسئلہ اور اس کی دلیل آگے آرہی ہے۔
]٤٧٤[(١)جب کہ گھوڑے چرنے والے ہوں اور نر اور مادہ دونوں ہوں اور ان پر سال گزر چکا ہو تو اس کے مالک کو اختیار ہے (١) چاہے تو ہر گھوڑے کے بدلہ میں ایک دینار دے (٢) اور چاہے تو اس کی قیمت لگائے اور ہر دو سو درہم کے بدلے پانچ درہم دے ۔
تشریح چونکہ یہ گھوڑے جہاد کے نہیں ہیں اور روز مرہ کام آنے والے بھی نہیں ہیں بلکہ چرنے والے ہیں اور نسل بڑھانے کے لئے ہیں اس لئے اس کی زکوة دینے کی دو شکلیں ہیں۔ایک یہ ہے کہ ہر گھوڑے کے بدلے ایک دینار دیدے۔اور دوسری شکل یہ ہے کہ گھوڑے کی قیمت لگائے اور جتنی اس کی قیمت ہو اس کے ہر دو سو درہم میں پانچ درہم زکوة دیدے۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے عن جابر قال قال رسول اللہ ۖ فی الخیل السائمة فی کل فرس دینار تؤدیہ (الف) (دار قطنی ١٨، باب زکوة مال التجارة وسقوطھا عن الخیل والرقیق ج ثانی ص ١٠٩ نمبر ٢٠٠٠ سنن للبیھقی ، باب من رأی فی الخیل صدقة ج رابع ، کتاب الزکوة ص ٢٠٢،نمبر٧٤١٩) اس حدیث سے ثابت ہوا کہ چرنے والے گھوڑے کے ہر گھوڑے کے بدلے میں ایک دینار زکوة دے۔ اور چونکہ دوسو درہم میں پانچ درہم زکوة لازم ہے اس لئے مالک کو اختیار ہے کہ قیمت لگا کر ہر دوسو درہم میں پانچ درہم دیدیا کرے۔
]٤٧٥[(٢)امام ابو حنیفہ کے نزدیک صرف مذکر گھوڑے میں زکوة واجب نہیں ہے۔
تشریح صرف مذکر گھوڑے ہوں تو توالد اور تناسل نہیں ہوگا اور نسل نہیں بڑھے گی اس لئے اس میں زکوة واجب نہیں۔ اور مذکر اور مؤنث دونوں ہوں تو نسل بڑھے گی تب زکوة واجب ہوگی۔
]٤٧٦[(٣) صاحبین فرماتے ہیں کہ گھوڑے میں زکوة نہیں ہے۔
تشریح نسل بڑھانے والے گھوڑوں میں زکوة نہیں ہے ۔البتہ اگر تجارت کے لئے گھوڑے ہوں تو اس کی قیمت میں ہر دو سو درہم میں پانچ
حاشیہ : (الف) آپۖ نے فرمایاچرنے والے گھوڑے میں ہر گھوڑے میں ایک دینار ادا کیا جائے گا ۔