( باب الھدی )
]٧٩٧[(١) الھدی ادناہ شاة وھو من ثلثة انواع من الابل والبقر والغنم ]٧٩٨[(٢) یجزیٔ فی ذلک کلہ الثنی فصاعدا الا من الضأن فان الجذع منہ یجزیٔ فیہ۔
( باب الہدی )
ضروری نوٹ ہدی ، جو جانور ذبح ہونے کے لئے حرم بھیجا جائے اس کو ہدی کہتے ہیں۔اس کا ثبوت اس آیت میں ہے فاذا امنتم فمن تمتع بالعمرة الی الحج فما استیسر من الھدی (الف) (آیت ١٩٦ سورٰ بقرة ٢) اس آیت سے ہدی کا ثبوت ہوا۔
]٧٩٧[(١)ہدی کا ادنی بکری ہے اور وہ تین قسم پر ہے۔اونٹ ، گائے اور بکری۔
وجہ چونکہ کسی حدہث میں بکری سے کم ہدی دینے کا ثبوت نہیں ہے اس لئے بکری ادنی ہے (٢) اخبرنا ابو جمرة قال سألت ابن عباس عن المتعة فامرنی بھا وسألتہ عن الھدی فقال فیھا جزور او بقرة او شاة او شرک فی دم (ب) (بخاری شریف ، باب فمن تمتع بالعمرة الی الحج فما استیسر من الھدی ص ٢٢٨ نمبر ١٦٨٨)اس اثر سے معلوم ہوا کہ اونٹ ،گائے اور بکری ہدی ہیں۔یا اونٹ اور گائے کا ساتواں حصہ ہو۔
]٧٩٨[(٢)ان تمام میں ثنی یا اس سے زیادہ عمر کا جانور کافی ہے مگر بھیڑ میں کہ اس کا جذع بھی ہدی میں کافی ہے۔
تشریح جانور کو جوانی کے دو دانت آنے کے بعد اس کو ثنی کہا جاتا ہے۔اور بھیڑ چھ ماہ کا ہو تو اس کو جذع کہتے ہیں۔ ہدی اور قربانی میں تمام جانور کا ثنی ذبح کیا جائے گا لیکن بھیڑ میں اس کی گنجائش ہے کہ موٹا تگرا ہو تو جذع یعنی دانت سے پہلے کا جانور بھی کافی ہوگا۔ کیونکہ حدیث میں اس کی خصوصیت وارد ہوئی ہے۔
وجہ حدیث میں ہے عن جابر قال قال رسول اللہ لاتذبحوا الامسنة الا ان یعسر علیکم فتذبحوا جذعة من الضأن (ج) (ابو داؤد شریف ، باب ما یجوز فی الضحایا من السن ج ثانی ص ٣٠ کتاب الضحایا نمبر ٢٧٩٧ ترمذی شریف ، باب فی الجذع من الضأن فی الاضاحی ،ص ٢٧٦ابواب الا ضاحی نمبر ١٤٩٩ مسلم شریف ، باب سن الاضحیة نمبر ٥٠٨٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اور جانوروں میں ثنی ضروری ہے ۔اور بھیڑ میں چھ ماہ کا بچہ جس کو جذع کہتے ہیں وہ بھی کافی ہوگا بشرطیکہ موٹا تگڑا ہو۔
لغت الثنی : نیا دانت آیا ہو، بکری دوسرے سال میں قدم رکھے تو ثنی ہوتی ہے۔ گائے ۔بھینس دوسال کے بعد تیسرے میں قدم رکھے تو ثنی ہوتی ہیں۔ اونٹ چار سال پورے کرکے پانچویں سال میں قدم رکھے تو نیا دانت آتا ہے اور ثنی ہوتا ہے۔
حاشیہ : (الف) پس جب تم امن میں ہو جاؤ تو جس نے عمرے کو حج کے ساتھ ملاکر فائدہ حاصل کیا۔پس ہدی میں سے جو آسان ہو وہ دو(ب) میں حضرت ابن عباس سے تمتع کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے مجھے اس کا حکم دیا۔اور ان کو ہدی کے بارے میں پوچھا تو فرمایا اس میں اونٹ ہے یا گائے ہے یا بکری ہے یا جانور میں شرکت ہے(ج) آپۖ نے فرمایا مت ذبح کرو مگر مسنہ مگر تم پر تنگ دستی ہو تو بھیڑ کا جذع ذبح کرو۔