Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

303 - 493
(باب زکوة الابل )
]٤٥٨[(١)لیس فی اقل من خمس ذود من الابل صدقة فاذا بلغت خمسا سائمة وحال علیھا الحول ففیھا شاة الی تسع فاذا کانت عشرا ففیھا شاتان الی اربع عشرة فاذا کانت خمس عشرة ففیھا ثلث شیاة الی تسع عشرة فاذا کانت عشرین ففیھا اربع شیاة الی اربع و عشرین فاذا بلغت خمسا و عشرین ففیھا بنت مخاض الی خمس و ثلثین فاذا 

(  باب زکوة الابل  )
ضروری نوٹ  عرب میں چونکہ اونٹ زیادہ تھے اس لئے مصنف اونٹ کی زکوة کے احکام پہلے لا رہے ہیں۔ اور سونا چاندی کم تھے اس لئے ان کے احکام بعد میں لا رہے ہیں۔  
نوٹ  جانوروں میں زکوة اس وقت ہو گی جب کہ وہ سال کا اکثر حصہ چر کر زندگی گزارتے ہوں اور گھر پر کم کھاتے ہوں۔ لیکن اگر جانور کو گھر پر کھلا کر پالا جاتا ہو اور تجارت کے بھی نہ ہوں تو اس پر زکوة واجب نہیں ہے۔حدیث میں ہے  بھز بن حکیم یحدث عن ابیہ عن جدہ قال سمعت رسول اللہ ۖ یقول فی کل ابل سائمة من کل اربعین ابنة لبون (الف) (نسائی شریف ، باب سقوط الزکوة عن الابل اذا کانت رسلا لاھلھا ولحمولتھم  ص ٣٣٨ نمبر ٢٤٥١ ابو داؤد شریف ، باب فی زکوة السائمة ص ٢٢٧ نمبر ١٥٧٥) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ چرنے والے جانور ہو تو اس میں زکوة واجب ہے ۔ کام کاہو یا علوفہ ہو تو اس میں زکوة واجب نہیں۔  ابو داؤد میں یہ عبارت ہے ۔ وفی سائمة الغنم فذکر نحو حدیث سفیان (ب) (ابو داؤد شریف، باب فی زکوة السائمة ص ٢٢٧ نمبر ١٥٦٧  بخاری شریف نمبر ١٤٥٤) یہ جملہ من ثمامة بن عبد اللہ بن انس کی حدیث کے درمیان ہے۔ اس سے بھی معلوم ہوا کہ چرنے والے جانور میں زکوة ہے علوفہ میں نہیں۔  
لغت  العلوفہ  :  وہ جانور جو سال کا اکثر حصہ گھر پر کھا کر پلتا ہو۔
]٤٥٨[(١)پانچ اونٹ سے کم میں زکوة نہیں ہے۔پس جب کہ چرنے والے پانچ اونٹ تک پہنچ جائے اور ان پر سال گزر جائے تو اس میں ایک بکری ہے نو اونٹ تک۔پس جب دس اونٹ ہو جائے تو اس میں دو بکریاں ہیں چودہ اونٹ تک۔پس جبکہ پندرہ اونٹ ہوجا ئیں تو ان میں تین بکریاں ہیں انیس اونٹ تک۔پس جبکہ بیس اونٹ ہو جائیں تو ان میں چار بکریاں ہیں چوبیس اونٹ تک۔ پس جب کہ پچیس اونٹ ہو جائیں تو ان میں ایک بنت مخاض ہے پینتیس اونٹ تک۔ پس جب کہ پہنچ جائے چھتیس تک تو ان میں ایک بنت لبون ہے پینتالیس تک۔پس جب کہ چھیالیس پہنچ جائیں تو ان میں ایک حقہ ہے ساٹھ تک۔ پس جب کہ اکسٹھ ہو جائیں تو اس میں ایک جزعہ ہے پچھتر تکْ پس جب کہ چھہتر اونٹ ہو جائیں تو ان میں دو بنت لبون ہیںنوے اونٹ تک۔ پس جب کہ اکانوے ہو جائیں تو ان میں دو حقے ہیں ایک سو بیس تک۔ پھر 

حاشیہ  :  (الف) آپ فرمایا کرتے تھے کہ چرنے والے اونٹوں میں ہر چالیس میں سے ایک بنت لبون ہوگا (ب) چرنے والی بکری میں ،پھر حضرت سفیان کی حدیث کی طرح ذکر کیا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter