Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

433 - 493
( باب التمتع )
]٦٩٥[(١) التمتع افضل من الافراد عندنا]٦٩٦[(٢)والمتمتع علی وجھین متمتع یسوق الھدی ومتمتع لا یسوق الھدی ]٦٩٧[(٣) وصفة التمتع ان یبتدأ من المیقات فیحرم بالعمرة ویدخل مکة فیطوف لھا ویسعی ویحلق او یقصر وقد حل من عمرتہ 

(  باب التمتع  )
ضروری نوٹ  حج کے مہینے شوال ، ذی قعدہ اور ذی الحجہ کی دس تاریخ میں عمرے کا احرام باندھے پھر عمرہ کر کے حلال ہو جائے اور حج کے زمانے میں حج کا احرام باندھ کر حج پورا کرے اس کو تمتع کہتے ہیں۔ اس کی دلیل یہ آیت ہے۔فمن تمتع بالعمرة الی الحج فما استیسر من الھدی (الف) (آیت ١٩٦ سورة البقرة ٢) اس آیت سے تمتع ثابت ہوتا ہے (٢) حجة الوداع میں وہ احادیث ہیں جن میں آپ نے صحابہ کو عمرہ کر کے احرام کھلوایا۔
]٦٩٥[(١) ہمارے نزدیک تمتع افراد سے افضل ہے۔  
وجہ  تمتع میں دو عبادتیں ایک سفر میں ادا کی جاتی ہیں عمرہ اور حج اس لئے یہ افضل ہوگا (٢) صحابہ کو حجة الوداع میں عمرہ کرکے حلال ہونے کے لئے آپۖ نے فرمایا  عن عائشة قالت خرجنا مع النبی ۖ ... فامر النبی ۖ من لم یکن ساق الھدی ان یحل فحل من لم یکن ساق الھدی (ب) ( بخاری شریف ، باب التمتع والاقران والافراد بالحج ص ٢١٢ نمبر ١٥٦١) اس حدیث میں آپۖ نے صحابہ کو عمرہ کرکے حلال ہونے کا حکم دیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ تمتع افضل ہے ۔
 فائدہ  امام ابو حنیفہ کی ایک روایت یہ بھی ہے کہ افراد افضل ہے۔کیونکہ اس میں صرف حج کے لئے سفر ہوتا ہے اور حج کے لئے تلبیہ اور تکبیر کی کثرت ہوتی ہے۔
 ]٦٩٦[(٢)  متمتع کی دو قسمیں ہیں (١) متمتع جو ہدی ہانکے اور دوسرا متمتع جو ہدی نہ ہانکے۔  
تشریح  قریب کے لوگ میقات سے ہی ہدی لیکر جاتے ہیں تو وہ ہدی ہانکنے والا متمتع ہوا اور جو لوگ ہدی ساتھ نہ لے جائے بلکہ بعد میں ہدی خرید کر ذبح کرے وہ متمتع ہے جو ہدی ساتھ نہ لے جائے۔حضور حجة الوداع میں ہدی ساتھ لیکر تشریف لے گئے تھے۔
]٦٩٧[(٣) تمتع کا طریقہ یہ ہے کہ میقات سے عمرے کا احرام شروع کرے اور مکہ میں داخل ہو۔ پس عمرے کا طواف کرے ،سعی کرے اور حلق یا قصر کرائے اور اپنے عمرے سے حلال ہو جائے۔  
تشریح  اس کی تفصیل گزر چکی ہے۔

حاشیہ  :  (الف) جس نے عمرہ کوحج کے ساتھ ملا کر تمتع کیا تو جو کچھ ہدی میں سے آسان ہو وہ لازم ہے (ب) حضورۖ نے ان کو حکم دیا جس نے ہدی نہ ہانکی ہو یہ کہ حلال ہو جائے۔تو جس نے ہدی نہ ہانکی تھی وہ حلال ہو گئے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter