Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

312 - 493
( باب صدقة الغنم)
]٤٧٢[(١) لیس فی اقل من اربعین شاة صدقة فاذا کانت اربعین شاة سائمة وحال علیھا الحول ففیھا شاة الی مائة و عشرین فاذا زادت واحدة ففیھا شاتان الی مائتین فاذا زادت واحدة ففیھا ثلث شیاة فاذا بلغت اربع مائة ففیھا اربع شاة ثم فی کل مائة شاة۔

(  باب صدقة الغنم  )
ضروری نوٹ  بکری کی زکوة کے سلسلہ میں یہ باب ہے۔اس لئے حدیث آگے آرہی ہے۔
]٤٧٢[(١) چالیس بکری سے کم میں کوئی زکوة نہیں ہے۔پس جب کہ چالیس چرنے والی بکری ہوجائے اور اس پر سال گزر جائے تو اس میں ایک بکری ہے ایک سو بیس بکری تک۔پس جب کہ اس میں ایک زیادہ ہو جائے (یعنی ایک سو اکیس ہو جائے) تو اس میں دو بکریاں ہیں دو سو تک۔ پس جب کہ زیادہ ہو جائے اس میں ایک بکری (یعنی دو سو ایک ہو جائے) تو اس میں تین بکریاں ہیں۔پس جب کہ پہنچ جائے چارسو تو اس میں چار بکریاں ہیں۔پھر ہرایک سو میںایک بکری زکوة ہے۔  
تشریح  چالیس سے ایک سو بیس کے درمیان بکریوں میں ایک بکری زکوة کی ہے پھر ایک سو اکیس سے دو سو تک میں دو بکریاں ہیں۔ اور دو سو ایک سے تین سو نناوے تک تین بکریاں ہیں۔اور چارسو بکریوں میں چار بکریاں زکوة ہیں۔ پھر ہر اک سو میں ایک بکری زکوة لازم ہوگی۔  
وجہ  حدیث میں ہے  ان انسا حدثہ ان ابا بکر کتب لہ ھذا الکتاب لما وجھہ الی البحرین بسم اللہ الرحمن الرحیم ھذہ فریضة الصدقة التی فرض رسول اللہ علی المسلمین والتی امر اللہ بہ رسولہ ... وفی صدقة الغنم فی سائمتھا اذا کانت اربعین الی عشرین و مائة: شاة، فاذا زادت علی عشرین و مائة الی مائتین شاتان، فاذا زادت علی مائتین الی ثلث ماة ففیھا ثلاث، فاذا زادت علی ثلث مائة ففی کل مائةٍ شأة،فاذا کانت سائمة الرجل ناقصة من اربعین شاة واحدة فلیس فیھا صدقة الا ان یشاء ربھا (الف) (بخاری شریف ،باب زکوة الغنم ص ١٩٥ ١٩٦ نمبر ١٤٥٤ ابو داؤد شریف ، باب فی زکوة السائمة ص ٢٢٦ نمبر ١٥٦٧) اس حدیث سے اوپر کے حساب کی تائید ہوتی ہے۔ البتہ حدیث میں ہے کہ دو سو ایک سے تین سو تک تین بکریاں ہوںگی اور تین سو کے بعد ہر سو میں ایک بکری لازم ہوگی۔ اور متن میں تھا کہ چار سو کے بعد ہر سو میں ایک بکری لازم ہوگی ۔اس

حاشیہ  :  (الف) حضرت انس فرماتے ہیں کہ حضرت ابو بکر  نے یہ خط لکھا جب امیر کو بحرین کی طرف روانہ کیا۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم یہ صدقہ کا حساب ہے جس کو حضورۖ نے فرض کیا مسلمانوں پر اور جس کا اللہ اور اس کے رسول نے حکم دیا... چرنے والی بکریوں کی زکوة میں یہ ہے کہ جب کہ چالیس بکریوں سے ایک سو بیس تک ہو تو ایک بکری، پس جب کہ زیادہ ہو ایک سو بیس بکری پر (یعنی ایک سو اکیس ہو جائے) تو دوسو بکری تک میں دو بکریاںہیں۔ پس جب زیادہ ہو جائے دو سو پر (یعنی دو سو ایک بکری ہو) تو تین سو تک میں تین بکریاں ہیں۔ پس جب زیادہ ہو تین سو پر تو ہر ایک سو میں ایک بکری ہے۔ پس جب کہ آدمی کی چرنے والی بکریوں میں سے چالیس میں ایک بھی کم ہو تو اس میں زکوة نہیں ہے۔مگر یہ کہ بکری کا مالک دینا چاہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter