Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

96 - 493
فحکمہ حکم الرعاف لا یمنع الصلوة ولاالصوم ولا الوطی]١١١[(١٤) واذا الدم علی العشرة وللمرأة عادة معروفة ردت الی ایام عادتھا ومازاد علی ذلک فھو استحاضة 

الاستحاضة ص ٤٤ نمبر ٣٠٦) مسلم شریف، باب المستحاضة و غسلھا وصلواتھا ص ١٥١ نمبر ٣٣٣) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مستحاضہ نماز پڑھے گی۔اور روزہ نماز کی طرح ہے اس لئے روزہ بھی رکھے گی (٢)  شوہر وطی کرے اس کی دلیل یہ حدیث ہے  عن عکرمة قال کانت ام حبیبة تستحاض فکان زوجھا یغشاھا (الف) (ابوداؤد، باب المستحاضة یغشاھا زوجھا ص ٤٩ نمبر ٣٠٩) (٣) مستحاضہ کا خون حدیث سے معلوم ہوا کہ نکسیر پھوٹنے کی طرح ہے ۔اور نکسیر پھوٹنے کی حالت میں نماز ، روزہ ، اور وطی جائز ہیں  اس لئے استحاضہ کی حالت میں بھی یہ سب جائز ہونگے۔  
لغت  رعاف  :  ناک سے جو خون آتا ہے جس کو نکسیر پھوٹنا کہتے ہیں ،اس کو رعاف کہتے ہیں ۔
تحقیق حیض و استحاضة  رحم کے اندر چاروں طرف حیض کی جھلیاں ہوتی ہیں وہ بڑھتی رہتی ہیں ۔جب حیض کا زمانہ آتا ہے تو وہ کٹ کٹ کر خون کے ساتھ گرتی ہیں ۔اس لئے حیض کا خون گاڑھا اور کالا ہوتا ہے۔ لیکن رحم رگوں میں کوئی بیماری ہو تو حیض کے بعد بھی اس سے خون گرتا ہے۔ جس میں وہ جھلیاں نہیں ہوتی یا سرخ رنگ کا خون ہوتا ہے یا مٹیالا یا زرد رنگ کا خون ہوتا ہے ، استحاضہ کا خون رحم میں خراش یا بیماری کی وجہ سے آتا ہے۔
]١١١[(١٤)اگر خون دس دن سے زیادہ ہو جائے اور عورت کے لئے عادت معروف ہو تو اس کی عادت کے زمانے کی طرف لوٹا یا جائے گا۔اور جو عادت معروفہ سے زیادہ ہوگا وہ استحاضہ کا خون ہوگا۔  
تشریح  مثلا کسی کی عادت ہر مہینے میں تین یانچ دن حیض آنے کی ہے۔اب اس کو نو دنوں تک خون آگیا تو سمجھا جائے گا کہ اس کی عادت بدل گئی اور نو دن تک حیض شمار کیا جائے گا۔لیکن اگر اس کو دس دن سے بھی زیادہ خون آ گیاتو دس دن سے زیادہ جو خون ہے وہ استحاضہ ہوگا اور اس کے ساتھ ہی عادت پانچ روز تھی اس سے جو زیادہ خون آیا وہ بھی استحاضہ ہو جائے گا۔ یعنی پانچ روز سے زیادہ تمام خون استحاضہ شمار کیا جائے گا۔ اور عادت کے مطابق پانچ رز حیض کے ہوںگے۔  
وجہ  حدیث میں اس کا اشارہ موجود ہے   قالت عائشہ رأیت مرکنھا ملآن دما فقال لھا رسول اللہ ۖ امکثی قدر ما کانت تحبسک حیضتک ثم اغتسلی و صلی (ب)(مسلم شریف، باب المستحاضة و غسلھا وصلواتھا ص ١٥١ نمبر ٣٣٤)(٢) عن النبی ۖ قال فی المستحاضة یدع الصلوة ایام اقرائھا التی کانت تحیض فیھا ثم تغتسل وتتوضأ عند کل صلوة 

حاشیہ  :  پچھلے صفحہ سے آگے)دوں؟آپۖ نے فرمایا کہ یہ رگ کا خون ہے حیض نہیں ہے۔پس جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دو۔ پس جب حیض کے زمانے کی مقدار چلی جائے تو اپنے سے خون دھوؤ اور نماز پڑھو (الف) عکرمہ فرماتے ہیں کہ ام حبیبہ مستحاضہ ہوتی تھی اور ان کے شوہر ان سے وطی کرتے تھے(ب) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے دیکھا کہ ام حبیبہ کا برتن خون سے بھرا ہوا تھا تو اس سے حضورۖ نے فرمایا اتنی مدت ٹھہرے رہو جتنی مدت تمہارا حیض تم کو روکے رکھتا تھا۔پھر غسل کرو اور نماز پڑھو۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter