Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

88 - 493
علی العمامة والقلنسوة والبرقع والقفازین ]٩٥[(١٣) ویجوز علی الجبائر وان شدھا 

کہ سر کے بعض حصہ پر مسح کیا اور پگڑی پر بھی کر لیا (٢) چنانچہ حدیث میں اس طریقۂ کار کا ثبوت ہے  عن انس بن مالک قال رأیت رسول اللہ ۖ یتوضأ وعلیہ عمامة قطریة فادخل یدہ من تحت العمامة فمسح مقدم رأسہ فلم ینقض العمامة (الف) (ابو داؤد شریف، باب المسح علی العمامة ص ٢١ نمبر ١٤٧)مسلم میں ہے ان النبی ۖ مسح علی الخفین ومقدم رأسہ وعلی عمامتہ(مسلم شریف، باب المسح علیالناصیة والعمامة، ص ١٣٤ نمبر ٢٧٤)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بعض سر پر مسح کیا اور پگڑی پر مسح کیا۔ اس لئے صرف پگڑی پر مسح کافی نہیں ہے (٣) امام ترمذی نے فرمایا کہ علماء فرماتے ہیں کہ صرف عمامہ پر مسح کرنا کافی نہیں ہوگا جب تک اس کے ساتھ سر پر بھی مسح نہ کرلے۔ وھو قول سفیان الثوری  ومالک بن انس و ابن المبارک، والشافعی (ترمذی شریف، باب ماجاء فی المسح علی الجوربین والعمامة ص ٢٩ نمبر ١٠٠)(٤) دار قطنی نے با ضابطہ باب باندھا ہے باب فی جواز المسح علی بعض الرأس (ج اول ص ٢٢٠ نمبر ٧٢٨)اور اس کے تحت ایسی چار حدیثیں ذکر کی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ عمامہ کے ساتھ سر پر مسح کرنا ضروری ہے۔ دستانے پر بھی مسح کرنا جائز نہیں ہے۔ اس کے دلائل وہی ہیں جو مسح علی العمامة کے بارے میں گزرے ہیں (٢) ان چیزوں کے دھونے میں کوئی حرج نہیں ہے اور مسح کرنا دفع حرج کے لئے ہے اس لئے ہاتھ کو دھونا ہی ضروری ہوگا۔ دستانے پر مسح کرنا جائز نہیں ہے۔  
لغت  القفازین  :  دستانے
]٩٥[(١٣)مسح جائز ہے زخم کی پٹیوں پر اگر چہ ان کو بغیر وضو کے باندھا ہو۔  
وجہ  (١)زخم کی پٹیوں کو کھولنا مشکل ہے اور حرج ہے۔ اس لئے پٹی رہتے ہوئے اس پر مسح کیا جائے گا۔ چاہے پٹی کو حدث کی حالت میں باندھا ہو (٢) ابو داؤد میں یہ تعلیق ہے  انما یکفیہ ان یتیمم و یعصر او یعصب شک موسی علی جرحہ خرقہ ثم یمسح علیھا و یغسل سائر جسدہ (ب) (ابو داؤد شریف، باب فی المجدور یتیمم ص ٥٥ نمبر ٣٣٦)(٣)عن علی بن طالب قال سألت رسول اللہ ۖ عن الجبائر یکون علی الکسر کیف یتوضأ صاحبھا وکیف یغتسل اذا اجنب؟ قال یمسحان بالماء علیھا فی الجنابة والوضوء (ج) (دار قطنی ، باب جواز المسح علی الجبائر ،ص ٢٣٣ نمبر ٨٦٥ابن ماجہ شریف، باب المسح علی الجبائر ،ص ٩٣،نمبر ٦٥٧ السنن للبیھقی، باب المسح علی العصائب والجبائر ج اول ،ص ٣٤٨، نمبر ١٠٧٧)حدیث سے معلوم ہوا کہ کھپچی پر مسح کرنا جائز ہے۔  
لغت  الجبائر  :  جمع ہے جبیرة کی پٹی ، کھپچی۔  
نوٹ  عموما زخم پر بغیر وضو کے ہی پٹی باندھتے تھے اس کے باوجود صحابہ اس پر مسح کرتے تھے۔ کیونکہ مجبوری ہے۔ اس لئے بغیر وضو کے بھی پٹی

حاشیہ  :  (الف) میں نے حضورۖ کو دیکھا کہ آپۖکے سر پر قطری پگڑی تھی پس آپ نے پگڑی کے نیچے ہاتھ داخل کیا پھر سر کے اگلے حصہ پر مسح فرمایا اور پگڑی نہیں کھولی(ب)صرف اس کو کافی یہ ہوگا کہ تیمم کرے اور پٹی باندھے اپنے زخم پر ،موسی کو شک ہوا کی یعصر کہا یا یعصب کہا۔ پھر اس پر مسح کرے اور باقی جسم کو دھوئے(ج) حضرت علی فرماتے ہیں کہ میں نے حضور کو ٹوٹے ہوئے پر کھپچی ہو اس کے بارے میں پوچھا کہ وہ کیسے وضو کرے اور جنبی ہو جائے تو کیسے غسل کرے؟ آپۖ نے فرمایا کہ دونوں پٹی پر پانی سے مسح کرے جنابت میں بھی اور وضو میں بھی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter