علی غیر وضوئ]٩٦[(١٤) فان سقطت من غیر برء لم یبطل المسح]٩٧[ (١٥) وانسقطت عن برء بطل۔
باندھی تو اس پر مسح کرنا جائز ہے۔
]٩٦[(١٤)پس اگر بغیر زخم اچھا ہوئے پٹی گر گئی تو مسح باطل نہیں ہوگا۔
تشریح وضو کرکے پٹی پر مسح کیا تھا اس درمیان ابھی زخم ٹھیک نہیں ہوا تھا کہ پٹی گر گئی تو پہلا مسح چلے گا۔ دوبارہ مسح کرنے کی ضرورت نہیں۔
وجہ جب تک زخم ٹھیک نہیں ہوا ہے تو پٹی باندھنا گویا کہ اس کو دھونا ہے اس لئے اس کو دو بارہ مسح کی ضرورت نہیں (٢)مجبوری بھی ہے۔
]٩٧[(١٥) اگر کھپچی زخم ٹھیک ہو کر گری ہو تو مسح باطل ہو جائے گا۔
وجہ زخم ٹھیک ہو گیاتو اب مجبوری نہیں رہی اس لئے اصل پر آ جائے گا اور مسح باطل ہو جائے گا۔ اب اس کو دو بارہ دھونا ہوگا۔
لغت برء : زخم ٹھیک ہونا۔
اصول مجبوری کے وقت ہی فرع پر عمل کر سکتا ہے اور مجبوری ختم ہو جائے تو اصل پر عمل کرنا ضروری ہے۔