Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

84 - 493
]٨٦[ (٤) ولا یجوز المسح علی خف فیہ خرق کثیر یتبین منہ قدر ثلاث اصابع الرجل وان کان اقل من ذلک جاز]٨٧[(٥) ولا یجوز المسح علی الخفین لمن وجب علیہ الغسل۔

الی اصل الساق و خطط بالاصابع (الف) (ابن ماجہ شریف، باب فی مسح اعلی الخف واسفلہ ،ص٧٨، نمبر ٥٥١) اس حدیث میں اصابع سے پنڈلی تک کھینچنے کا تذکرہ ہے اور اصابع جمع کا صیغہ ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کم سے کم تین انگلیاں ہوں۔  
لغت  خطوطا  :  خط کی طرح کھینچتے ہوئے ،  الساق  :  پنڈلی
]٨٦[(٤)مسح نہیں جائز ہے ایسے موزے پر جس میں بہت زیادہ پھٹن ہو ۔اس سے پاؤں کی تین انگلیوں کی مقدار ظاہر ہوتی ہو۔اور اگر اس سے کم ظاہر ہوتی ہوتومسح جائز ہے۔  
وجہ  اصل یہ ہے کہ موزہ اگر پاؤں سے کھل جائے تو پورا موزہ کھول کر پاؤں دھونا پڑتا ہے۔اب تین انگلی پھٹنا بھی موزہ کا کھلنا ہے ۔کیونکہ چوتھائی قدم بعض مقامات پر کل کا حکم ہوتا ہے ۔کیونکہ قدم میں اصل انگلیاں ہیں اور تین انگلیاں اکثر قدم ہے۔اس لئے تین انگلیوں کی مقدار پھٹنے اور اتنی مقدار ظاہر ہونے سے یوں سمجھا جاتا ہے کہ قدم کھل گیا۔ اس لئے اب موزہ کھول کر پاؤں دھونا ہوگا۔ موزہ کھلنے سے پاؤں دھونے کی دلیل یہ اثر ہے عن رجل من اصحاب النبی ۖ فی الرجل یمسح علی خفیہ ثم یبدو لہ فینزعھما قال یغسل قدمیہ (ب) ( السنن للبیھقی، باب من خلع خفیہ بعد ما مسح علیھما ج اول ص٢٨٩)  سألت معمرا عن الخرق یکون فی الخف فقال اذا خرج من مواضع الوضوء شیء فلا تمسح علیہ واخلع(السنن للبیھقی، باب الخف الذی مسح علیہ رسول اللہۖ ج اول ص ٤٢٥، نمبر ١٣٤٧ مصنف ابن ابی شیبة،٢٢١ فی الرجل یمسح علی خفیہ ثم یخلعھا،ج اول، ص ١٧٠،نمبر ١٩٥٨)  
نوٹ  اگر تین انگلیوں سے کم کی مقدار ایک موزہ پھٹا ہو تو اس پر مسح جائز ہے۔  
فائدہ  امام شافعی فرماتے ہیں کہ تھوڑا سا بھی پھٹا ہو جس سے وضو کی جگہ ظاہر ہوتی ہو تو اس پر مسح کرنا جائز نہیں ہے۔ہمارا جواب یہ ہے کہ تھوڑابہت تو پھٹا ہوا ہوتا ہی ہے اس لئے یہ مقدار معفو عنہ ہے ۔
 لغت  خرق  :  پھٹن،  یتبین  :  ظاہر ہوتا ہے۔
]٨٧[(٥)موزے پر مسح جائز نہیں ہے اس آدمی کے لئے جس پر غسل واجب ہے۔
 وجہ  مسئلہ نمبر ایک میں حدیث گزر چکی ہے کہ صرف حدث اصغر (وضو) میں مسح کر سکتا ہے۔ جن ھدثوں میں غسل کی ضرورت پڑتی ہو اس میں پاؤں کھولنا ہوگا  لہذامسح علی الخفین جائز نہیں ہے۔

حاشیہ  :  (الف) حضورۖ نے اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کیا انگلیوں کے کنارے سے پنڈلی تک اور انگلیوں سے کھینچتے ہوئے (ب) اصحاب رسولۖ کے ایک آدمی سے یہ روایت ہے کہ ایک آدمی مسح کرے اپنے موزے پر پھر اس کا خیال ہو اور دونوں کو نکال لیا تو فرمایا کہ دونوں قدموں کو دھوئے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter