]٨٦[ (٤) ولا یجوز المسح علی خف فیہ خرق کثیر یتبین منہ قدر ثلاث اصابع الرجل وان کان اقل من ذلک جاز]٨٧[(٥) ولا یجوز المسح علی الخفین لمن وجب علیہ الغسل۔
الی اصل الساق و خطط بالاصابع (الف) (ابن ماجہ شریف، باب فی مسح اعلی الخف واسفلہ ،ص٧٨، نمبر ٥٥١) اس حدیث میں اصابع سے پنڈلی تک کھینچنے کا تذکرہ ہے اور اصابع جمع کا صیغہ ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کم سے کم تین انگلیاں ہوں۔
لغت خطوطا : خط کی طرح کھینچتے ہوئے ، الساق : پنڈلی
]٨٦[(٤)مسح نہیں جائز ہے ایسے موزے پر جس میں بہت زیادہ پھٹن ہو ۔اس سے پاؤں کی تین انگلیوں کی مقدار ظاہر ہوتی ہو۔اور اگر اس سے کم ظاہر ہوتی ہوتومسح جائز ہے۔
وجہ اصل یہ ہے کہ موزہ اگر پاؤں سے کھل جائے تو پورا موزہ کھول کر پاؤں دھونا پڑتا ہے۔اب تین انگلی پھٹنا بھی موزہ کا کھلنا ہے ۔کیونکہ چوتھائی قدم بعض مقامات پر کل کا حکم ہوتا ہے ۔کیونکہ قدم میں اصل انگلیاں ہیں اور تین انگلیاں اکثر قدم ہے۔اس لئے تین انگلیوں کی مقدار پھٹنے اور اتنی مقدار ظاہر ہونے سے یوں سمجھا جاتا ہے کہ قدم کھل گیا۔ اس لئے اب موزہ کھول کر پاؤں دھونا ہوگا۔ موزہ کھلنے سے پاؤں دھونے کی دلیل یہ اثر ہے عن رجل من اصحاب النبی ۖ فی الرجل یمسح علی خفیہ ثم یبدو لہ فینزعھما قال یغسل قدمیہ (ب) ( السنن للبیھقی، باب من خلع خفیہ بعد ما مسح علیھما ج اول ص٢٨٩) سألت معمرا عن الخرق یکون فی الخف فقال اذا خرج من مواضع الوضوء شیء فلا تمسح علیہ واخلع(السنن للبیھقی، باب الخف الذی مسح علیہ رسول اللہۖ ج اول ص ٤٢٥، نمبر ١٣٤٧ مصنف ابن ابی شیبة،٢٢١ فی الرجل یمسح علی خفیہ ثم یخلعھا،ج اول، ص ١٧٠،نمبر ١٩٥٨)
نوٹ اگر تین انگلیوں سے کم کی مقدار ایک موزہ پھٹا ہو تو اس پر مسح جائز ہے۔
فائدہ امام شافعی فرماتے ہیں کہ تھوڑا سا بھی پھٹا ہو جس سے وضو کی جگہ ظاہر ہوتی ہو تو اس پر مسح کرنا جائز نہیں ہے۔ہمارا جواب یہ ہے کہ تھوڑابہت تو پھٹا ہوا ہوتا ہی ہے اس لئے یہ مقدار معفو عنہ ہے ۔
لغت خرق : پھٹن، یتبین : ظاہر ہوتا ہے۔
]٨٧[(٥)موزے پر مسح جائز نہیں ہے اس آدمی کے لئے جس پر غسل واجب ہے۔
وجہ مسئلہ نمبر ایک میں حدیث گزر چکی ہے کہ صرف حدث اصغر (وضو) میں مسح کر سکتا ہے۔ جن ھدثوں میں غسل کی ضرورت پڑتی ہو اس میں پاؤں کھولنا ہوگا لہذامسح علی الخفین جائز نہیں ہے۔
حاشیہ : (الف) حضورۖ نے اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کیا انگلیوں کے کنارے سے پنڈلی تک اور انگلیوں سے کھینچتے ہوئے (ب) اصحاب رسولۖ کے ایک آدمی سے یہ روایت ہے کہ ایک آدمی مسح کرے اپنے موزے پر پھر اس کا خیال ہو اور دونوں کو نکال لیا تو فرمایا کہ دونوں قدموں کو دھوئے۔