Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

75 - 493
ضربتان یمسح باحدٰیھما وجھہ وبالاخری یدیہ الی المرفقین]٦٧[ (٤) والتیمم فی الجنابة والحدث سواء ]٦٨[(٥)ویجوز التیمم عند ابی حنیفة و محمد رحمھما اللہ تعالی بکل ماکان من جنس الارض کالتراب والرمل والحجر والجص والنورة والکحل 

ۖ عن التیمم فامر نی ضربة واحدة للوجہ والکفین (ابو اؤد شریف، باب التیمم ،ص ٥٢ نمبر ٣٢٧ بخاری شریف،باب التیمم ضربة،نمبر ٣٤٧)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ چہرے اور ہاتھ کے لئے ایک ہی ضربہ کافی ہے۔
]٦٧[(٤) تیمم جنابت اور حدث کے لئے برابر ہے ۔
 وجہ  تیمم جنابت کے لئے اور حیض اور نفاس کے غسل کے لئے بھی کیا جائیگا۔ اور حدث اصغر یعنی وضو کے لئے بھی کیا جائیگا۔ اور سب کے لئے دو ہی ضربے ہیں۔ ایک چہرے کے لئے اور دوسرا ہاتھ کے لئے۔ سر اور پاؤں پر تیمم ساقط ہو جائیگا۔ حدیث میں ہے (١) اوپر مسئلہ نمبر ٢ میں عمرو بن عاص کی حدیث گزر گئی جس سے معلوم ہوا کہ تیمم جنبی کے لئے بھی جائز ہے(٢)آیت میں ہے کہ جنبی بھی تیمم کر سکتا ہے۔او جاء احد منکم من الغائط او لامستم النساء فلم تجدوا ماء فتیمموا صعیدا طیبا(آیت ٤٣،سورة النسائ٤) (٣) عن ابی ھریرة قال جاء اعرابی الی رسول اللہ ۖ فقال انا نکون فی الرمل وفینا الحائض والجنب والنفساء فیأتی علینا اربعة اشھر لا نجد الماء قال علیک بالتراب یعنی التیمم (الف)(سنن للبیھقی ، باب ما روی فی الحائض والنفساء ا یکفیھما التیمم عند انقطاع الدم اذا عدمتا الماء ج،اول ص٣٣٣،نمبر ١٠٣٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ اور نفساء عورت بھی پانی پر قدرت نہ ہوتے وقت غسل کے لئے تیمم کرے گی۔اور بخاری کی حدیث سے معلوم ہوا کہ جنبی بھی صرف چہرے اور ہاتھ پر تیمم کرے گا۔ پاؤں اور سر ساقط ہوںگے۔حدیث کا ٹکڑا یہ ہے۔الم تسمع قول عمار لعمر ان رسول اللہ ۖ بعثنی انا وانت فاجنبت فتمعکت بالصعید فاتینا رسول اللہۖ فاخبرناہ فقال انما کان یکفیک ھکذا ومسح وجھہ وکفیہ واحدة (ب) ( بخاری شریف، باب التیمم ضربة ،ص ٥٠، نمبر ٣٤٧)
]٦٨[(٥) جائز ہے تیمم امام ابو حنیفہ اور امام محمد کے نزدیک ہر وہ چیز سے جو زمین کی جنس سے ہو۔ جیسے مٹی ، ریت ، پتھر ، گچ ، چونہ ، سرمہ اور ہڑتال  سے ۔ اور امام ابو یوسف فرماتے ہیں کہ نہیں جائز ہے مگر مٹی اور ریت سے خاص طور پر۔  
وجہ  (١) جابر ابن عبداللہ ان رسول اللہ ۖ قال جعلت لی الارض مسجدا و طہورا(ج)(بخاری شریف ، کتاب التیمم ص ٤٨ نمبر ٣٣٥ ) جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ زمین سے تیمم کر سکتے ہیں۔تو زمین کی جنس سے جتنی چیزیں ہیں ان تمام سے تیمم کیا جا سکتا  

حاشیہ  :  (الف) ایک دیہاتی رسول اللہ کے پاس آیا اور کہا کہ ہم لوگ ریت میں رہتے ہیں اور ہم میں حائضہ اور جنبی اور نفساء ہوتے ہیں اور ہم پر چار چار ماہ گزر جاتے ہیں کہ ہم پانی نہیں پاتے ہیں۔ آپۖ نے فرمایا کہ آپ کے لئے مٹی ہے۔ یعنی مٹی سے تیمم کرو(ب) حضرت عمار فرماتے ہیں کہ مجھے اور تمہیں یعنی حضرت عمر کو حضورۖ نے بھیجا تو میں جنبی ہو گیا۔پس میں مٹی میں لوٹ پوٹ ہوگیا ۔پھر حضورۖ کے پاس آئے اور بتایا تو آپۖ نے فرمایا تم کو صرف اتنا کر لینا کافی ہے۔ پھر اپنے چہرے اور دونوں ہتھیلیوں پر ایک مرتبہ مارا(ج) جابر بن عبد اللہ سے حضورۖ نے فرمایا کہ زمین ہمارے لئے مسجد اور پاک کرنے کی چیز بنادی گئی ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter