Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

71 - 493
المخلات وسباع الطیور وما یسکن فی البیوت مثل الحیة والفارة مکروہ (٦٢) وسور الحمار والبغل مشکوک(٦٣) فان لم یجد الانسان غیرہما توضأ بھما وتیمم وبایھما 

٧٥)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بلی کا جھوٹا پاک ہے۔ اس لئے دونوں حدیثوں کو ملانے کی وجہ سے یہ کہتے ہیں کہ بلی کا جوٹھا مکروہ تنزیہی ہے۔ یہی حال گھر میں رہنے والے تمام جانوروں کا ہے۔
کھلی پھرنے والی مرغی نجاست میں منہ ڈالتی رہتی ہے۔ اس لئے اس کے منہ میں نجاست کے گمان کی وجہ سے مکروہ ہے۔ اگر اس کی چونچ بالکل پاک ہو تو اس کا جوٹھا پاک ہے کیونکہ اس کا گوشت کھایا جاتا ہے۔  
لغت   الدجاجة  :  مرغی۔  المخلات  :  جو کھلی پھرتی ہو۔  سباع الطیور  :  وہ پرندے جو شکار کرکے کھاتے ہیں۔  الحیة  :  سانپ۔  الفارة  :  چوہا
(٦٢)  گدھے کا جوٹھا اور خچر کا جوٹھا مشکوک ہے۔  
وجہ  مشکوک ہونے کی وجہ یہ ہے کہ گدھے کے گوشت اور پسینے کے سلسلے میں دونوں قسم کے دلائل ہیں۔ آپۖ نے گدھے کا گوشت کھانے سے منع فرمایا۔ اور جب گوشت حلال نہیں ہوگا تو اس کا نکلا ہوا تھوک بھی نجس ہوگا۔ اس اعتبار سے گدھے کا جوٹھا ناپاک ہونا چاہئے۔لیکن آپ گدھے پر سوار ہوئے ہیں جس کی وجہ سے آپۖ کے کپڑے پر گدھے کا پسینہ لگا ہوگا اور پسینہ گوشت سے نکلتا ہے اور کسی پسینے کا حکم بھی وہی ہے جو تھوک کا حکم ہے۔ اس لئے اگر پسینہ لگنے سے کپڑا نہیں دھویا اور پسینہ پاک ہے تو اس اعتبار سے تھوک بھی پاک ہونا چاہئے۔ تو گویا کہ گدھے کے تھوک کے سلسلے میں دونوں قسم کے دلائل ہیں اس لئے گدھے کا جوٹھا مشکوک ہے۔ نجس ہونے کی دلیل یہ ہے عن جابر بن عبد اللہ قال نھی رسول اللہ ۖ یوم خیبر عن لحوم الحمر ورخص فی الخیل (الف) (بخاری شریف ، باب غزوة خیبر ج ثانی ص ٦٠٦ نمبر ٤٢١٩)جب گوشت حلال نہیں تو تھوک بھی پاک نہیں ہوگا۔ اور تھوک پاک ہونے کی دلیل یہ ہے عن معاذ قال کنت ردف النبی ۖ علی حمار یقال لہ عفیر(ب) (بخاری شریف، باب اسم الفرس والحمار ص ٤٠٠ نمبر ٢٨٥٦) آپۖ گدھے پر سوار ہوئے تو کپڑے پر پسینہ لگا ہوگا اور پسینہ پاک ہے تو تھوک بھی پاک ہونا چاہئے۔ ان دونوں قسم کے دلائل کی وجہ سے گدھے کا جوٹھا مشکوک ہے ۔ فائدہ  امام شافعی کے نزدیک پچھلے دلائل کی وجہ سے گدھے کا جوٹھا پاک ہے۔
البغل  :  خچر چونکہ گدھی سے پیدا ہوتا ہے اس لئے جو حکم گدھی کے جوٹھے کا ہوا وہی حکم خچر کا بھی ہوا۔ یعنی اس کاجوٹھا مشکوک ہے۔
 لغت  البغل  :  خچر
(٦٣) پس اگر کوئی انسان گدھے اور خچر کے جوٹھے کے علاوہ نہ پائے تو دونوں پانی سے وضو بھی کرے اور تیمم بھی کرے۔اور جس کو بھی پہلے کرے جائز ہے ۔

حاشیہ  :  (الف)آپۖ نے غزوۂ خیبر کے دن گدھے کے گوشت کھانے سے روکا اور گھوڑے کے گوشت میں رخصت دی(ب) حضرت معاذ فرماتے ہیں کہ میں حضورۖ کے پیچھے گدھے پر سوار تھا جس کا نام عفیر تھا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter