آدمی نزح جمیع ما فیھا من المائ(٥١) وان انتفخ الحیوان فیھااو تفسخ نزح جمیع ما فیھا صغر الحیوان اوکبر(٥٢) وعدد الدلاء یعتبر بالدلو الوسط المستعمل للآبار فی البلدان(٥٣) فان نزح منھا بدلو عظیم قُدِّرما یسع من الدلاء الوسط احتسب بہ (٥٤) وان کانت البئر معینا لا ینزح ووجب نزح ما فیھا اخرجو مقدار ما فیھا من الماء ۔
حین سقط نزع منھا عشرون دلوا فان اخرج حین مات نزع منھا ستون دلوااو سبعون دلوا فان تفسخ فیھا نزح منھاماء ھا فان لم تستطیعوا نزح مائة دلوو عشرون و مائة(مصنف عبد الرزاق ، باب البئر تقع فیہ الدابة ج اول ص ٨٢ نمبر ٢٧٤ مصنف ابن ابی شیبة ،١٩٨ فی الفارة ، تقع فی البئر ١٤٩،نمبر ١٧١٤)
(٥١) اگر جانور کنویں میں پھول جائے یا پھٹ جائے تو پورا پانی نکالا جائے گا جانور چھوٹا ہو یا بڑا۔
وجہ (١) پھولنے اور پھٹنے کے زمانے تک نجاست پورے کنویں میں پھیل جاتی ہے اس لئے چھوٹا جانور ہو یا بڑا جانور ہو پورے کنویں کا پانی نکالا جائے گا(٢) اوپر حضرت علی کا قول گزرا کہ کہ چوہا گر جائے اور پھول پھٹ جائے تو تو پورا کنواں نکالا جائے گا ۔
لغت انتفخ : پھول جائے۔ تفسخ : پھٹ جائے۔
(٥٢) ڈول کی تعداد میں اوسط قسم کی ڈول کا اعتبار ہے جو شہروں میں کنوؤں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
تشریح جو ڈول عام طور پر کنوؤں پر استعمال ہوتا ہے جس میں تقریبا ساڑھے تین کیلو پانی آتا ہے اس ڈول کا اعتبار ہے۔ اس ڈول سے چالیس سے پچاس ڈول پانی نکال دے تو کنواں پاک ہوگا ۔
لغت دلاء :جمع ہے دلو کی ڈول۔
نوٹ شریعت میں ہمیشہ اوسط کا اعتبار ہوتا ہے۔آیت میں اس کا اشارہ ہے۔فکفارتہ اطعام عشرة مساکین من اوسط ما تطعمون اھلیکم او کسوتھم (آیت ٨٩،سورة المائدة ٥) اس آیت میں اوسط کھانا حکم دیا گیا ہے۔
(٥٣)پس اگر کنویں کا پانی بڑے ڈول سے نکال دیا جائے اس مقدار سے جو اوسط ڈول سماتا ہو تو اس کا حساب کیا جائے گا۔
تشریح مثلا اتنا بڑا ڈول استعمال کیا جس میں اوسط دس ڈول پانی آتا ہے تو دو ڈول نکالنے سے بیس ڈول پانی نکل جائے گا۔ اور جس کنویں سے بیس ڈول پانی نکالنا تھا وہ بیس ڈول نکالنا شمار کیا جائے گا۔ کیونکہ مقصود حاصل ہو گیا ۔
لغت احتسب بہ : گن لیا جائے گا، شمار کیا جائے گا
(٥٤) اگر کنواں چشمہ دار ہو کہ پورا پانی نہیں نکالا جا سکتا ہو تو واجب ہے اتنا نکالنا جتنی مقدار اس میں پانی ہے۔
تشریح کنویں کے اندر چشمہ جاری ہے اور اتنا پانی نکلتا رہتا ہے کہ سب پانی نکالنا مشکل ہے۔ایسی صورت میں دو ماہر اور تجربہ کار آدمی سے اندازہ کروایا جائے کہ کنویں میں اس وقت کتنے ڈول پانی ہیں۔ جتنے ڈول اس وقت پانی ہو اتنے ڈول نکال دینے سے کنواں پاک ہو جائے