(٤٨)فان ماتت فیھا فارة او عصفور او صعوة او سودانیة او سام ابرص نزح منھا ما بین عشرین دلواالی ثلٰثین بحسب کبر الدلو وصغرھا (٤٩)وان ماتت فیھا حمامة او دجاجة او سنور نزح منھا ما بین اربعین دلوا الی خمسین (٥٠) وان مات فیھا کلب او شاة او
ناپاک ہو جائے گا ۔
فائدہ امام شافعی کا مسلک گذر گیا ہے کہ دو مٹکے کنویں میں پانی ہو تو جب تک اوصاف ثلاثہ میں سے ایک نہ بدلے ناپاک نہیں ہوگا۔ دلیل حدیث قلتین گزر گئی۔
لغت نزح : پانی کا کنواں سے نکالنا۔
(٤٨)اگر کنویں میں چوہا یا چڑیا یا ممولا یا بھجنگا یا چھپکلی مرجائے تو بیس سے لیکر تیس ڈول تک نکالے جائیںگے۔ ڈول کے بڑے اور چھوٹے ہونے کے لحاظ سے
تشریح یعنی چھوٹا ڈول ہو تو تیس ڈول اور بڑا ڈول ہو تو بیس ڈول نکالے جائیں گے۔ اور ایک قول یہ ہے کہ بیس ڈول واجب ہے اور تیس ڈول بطور استحباب کے ہیں ۔ یہ اس وقت ہے جب کہ صرف جانور مرا ہو۔ پھولا پھٹا نہ ہو۔ پس اگر پھول پھٹ گیا تو چھوٹا جانور ہو تب بھی پورا کنواں نکالنا ہوگا ۔
وجہ عن علی قال اذا سقطت الفارة او الدابة فی البئر فانزحھا حتی یغلبک الماء (الف) (طحاوی شریف، باب الماء تقع فیہ النجاسة ص ١٦ مصنف عبد الرزاق ، باب البئر تقع فیہ الدابة ج اول ص ٨١ نمبر ٢٧١مصنف ابن ابی شیبة ١٩٨ فی الفارة والدجاجة اشباھھما تقع فی البئر،ج اول، ص ١٤٩،نمبر ١٧١١)یہ حدیث پھولنے پھٹنے پر محمول ہے۔ کہ چوہا پھولے پھٹے تو پورا کنوں نکالا جائے گا۔ ورنہ بیس سے تیس ڈول نوٹ بیس سے تیس ڈول کی دلیل مجھے نہیں ملی۔
لغت عصفورة : چڑیا۔ صعوة : ممولا۔ سودانیة : بھجنگا۔ سام ابرص : گرگٹ۔
(٤٩) اور اگر کنویں میں کبوتر یا مرغی یا بلی مرجائے تو کنویں سے چالیس سے پچاس ڈول تک نکالے جائیںگے
وجہ (١) عن الشعبی فی الطیر والسنور ونحوھما یقع فی البئر قال نزح منھا اربعون دلوا(ب) (طحاوی شریف، باب الماء تقع فیہ النجاسة ص ١٦مصنف عبد الرزاق ، باب البئر تقع فیہ الدابة ج اول نمبر ٢٧٢ مصنف ابن ابی شیبة،نمبر ١٧١٢)
(٥٠) اور اگر کنویں میں کتا یا بکری یا آدمی مرجائے تو تمام پانی نکالا جائے ۔
وجہ (١)یہ جانور بڑے ہوتے ہیں اس کے مرتے ہی پورے کنویں میں نجاست پھیل جائے گی اس لئے پورے کنویں کا پانی نکالا جائے گا(٢) اوپر حدیث گزری کہ زمزم کے کنویں میں حبشی مرا تو پورا کنواں نکالا گیا (٣)عن عطاء قال اذا سقط الکلب فی البئر فاخرج منھا
حاشیہ : (الف) حضرت علی سے روایت ہے کہ جب کنویں میں چوہا یا جانور گر جائے تو اس کو اتنا نکالو کہ پانی تم پر غالب آ جائے(ب) شعبی سے منقول ہے کہ پرندہ، بلی اور اس مقدار کے جانور کنویں میں گر جائیں تو کنویں سے چالیس ڈول نکالے جائیںگے۔ایک قول ہے کہ ستر ڈول نکالے جائیںگے۔