حدث او استعمل فی البدن علی وجہ القربة (٤٤) وکل اھاب دبغ فقد طھر جازت الصلوة فیہ والوضوء منہ(٤٥) الا جلد الخنزیر والآدمی(٤٦)وشعر المیتة وعظمھا طاھر
فائدہ امام محمد فرماتے ہیں کہ قربت کا ارادہ کرکے وضو یاغسل کرے تو پانی مستعمل ہوتا ہے اور قربت کے بغیر پانی استعمال کیا تو پانی مستعمل نہیں ہوگا ۔
نوٹ جب پانی عضوسے جدا ہو تب مستعمل ہوتا ہے۔اس سے پہلے مستعمل قرار دینے میں مجبوری ہے لغت حدث : حدث اصغر جیسے وضو، حدث اکبر جیسے جنابت۔ نجاست عینی کو نجاست کہتے ہیں۔ وجہ القربة : حدث دور کرنے کی نیت ہو یا وضو پر وضو کرنے کی نیت ہو۔
( چمڑے کے احکام )
(٤٤) کچا چمڑا دباغت دیا جائے تو وہ پاک ہو جاتا ہے۔اس پر نماز جائز ہے۔اور اس کے برتن سے وضو جائز ہے
وجہ (١) مردارکے چمڑے کو دباغت دیا جائے تو اس کی ناپاک رطوبت نکل جاتی ہے اور بہتا ہوا خون نکل جاتا ہے صرف چمڑا باقی رہ جاتا ہے اس لئے وہ پاک ہے۔ اور اس چمڑے پر نماز پڑھ سکتا ہے اور اس چمڑے کے برتن میں پانی ہو تو اس سے وضو اور غسل کر سکتا ہے۔ اہل عرب کے پاس اکثر اسی قسم کے برتن ہوتے تھے (٢) حدیث میں ہے عن ابن عباس قال قال رسول اللہ ۖ ایما اھاب دبغ فقد طھر (الف) نسائی شریف ،باب جلود المیتة ج ثانی ص١٦٩ نمبر٤٢٤٦) دوسری حدیث میں ہے ذکوة المیتة دباغھا(نسائی شریف ، باب باب جلود المیتة ص، ١٦٩، نمبر ٤٢٥١مسلم شریف، باب طھارة جلود المیتة بالدباغة،ص ١٥٧، نمبر ٣٦٦)ان احادیث سے معلوم ہوا کہ دباغت دینے کے بعد مردار کا چمڑا پاک ہو جاتا ہے ۔
نوٹ جس حدیث میں منع فرمایا ہے وہ کچے چمڑے سے منع فرمایا ہے جو دباغت دیا ہوا نہ ہو۔
(٤٥) مگر سور کا چمڑا اور آدمی کا چمڑا پاک نہیں ہوگا ۔
وجہ سور نجس العین ہے اس لئے اس کا چمڑا دباغت دینے کے بعد بھی پاک نہیں ہوگا۔ آیت میں ہے او لحم الخنزیر فانہ رجس آیت ١٤٥ ،سورة الانعام ٦۔اور آدمی کا چمڑا عزت اور کرامت کی بنا پر دباغت دینے کے بعد بھی قابل استعمال نہیں ہوگا۔
(٤٦) مردار کے بال اور اس کی ہڈی پاک ہے۔
وجہ (١)بال ، ہڈی ، کھر اور سینگ میں بہتا ہوا خوان نہیں ہوتا ہے اور نہ ناپاک رطوبت ہوتی ہے اس لئے مردار کی یہ چیزیں بھی پاک ہیں(٢) حدیث میں ہے قال رسول اللہ ۖ یا ثوبان اشتر لفاطمة قلادة من عصب وسوارین من عاج (ب)(ابو داؤد شریف، باب فی الانتفاع بالعاج جلد ثانی ص ٢٢٧ نمبر٤٢١٣) اول کتاب الخاتم سے پہلے ہے ۔ حدیث سے معلوم ہوا کہ مردار جانور کا پٹھہ بھی پاک ہے اور ہاتھی کے دانت بھی پاک ہیں۔ورنہ آپۖ پٹھے کا ہار اور ہاتھی دانت کا کنگن خریدنے کے لئے کیسے فرماتے۔
حاشیہ : (الف) کسی کچے چمڑے کو دباغت دیا جائے تو وہ پاک ہو جاتا ہے۔(ب)آپۖ نے فرمایا کہ اے ثوبان فاطمہ کے لئے پٹھے کا ہار اور ہاتھی دانت کے دو کنگن خریدو۔