Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

63 - 493
المستعمل لا یجوز استعمالہ فی طھارة الاحداث (٤٣)والماء المستعمل کل ماء ازیل بہ 

پلاتے؟حدیث میں ہے  عن جابر یقول جاء رسول اللہ ۖ یعودنی وانا مریض لااعقل فتوضأ وصب علی من وضوئہ فعقلت (الف) بخاری شریف، باب صب النبی ۖ وضوء ہ علی المغمی علیہ ص ٣٢ نمبر ١٩٤)(٣) سمعت السائب بن یزید یقول ذہبت بی خالتی الی النبی ۖ فقالت یا رسول اللہ ان ابن اختی وقع فمسح رأسی ودعا لی بالبرکة ثم توضأ فشربت من وضوء ہ (ب)(بخاری شریف، باب استعمال فضل وضوء الناس ص ٣١ نمبر ١٩٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ماء مستعمل پاک ہے تب ہی تو وضو کا پانی پلایا۔ اور السنن الکبری للبیھقی ، باب طھارة الماء المستعمل ج اول ص ٣٥٩،نمبر١١١٧میں اس سلسلے کی بہت سی احادیث ذکر کی ہیں۔ اور ماء مستعمل کے پاک نہ کرنے کے سلسلے میں ان احادیث سے استدلال کیا جاتا ہے جن میں آپۖ نے ہر عضو کے لئے نیا پانی لیا ہے۔ اگر ماء مستعمل طہور ہوتا تو ماء مستعمل ہی کو دو بارہ استعمال کر لیتے اور ہر عضو کے لئے نیا پانی نہ لیتے۔ حدیث میں ہے  عن ابن عباس اتحبون ان اریکم کیف کان رسول اللہ ۖ یتوضأ فدعا باناء فیہ ماء فاغترف غرفة بیدہ الیمنی فتمضمض واستنشق ثم اخذ اخری فجمع بھا یدیہ ثم غسل وجھہ الخ (ج)(ابو داؤد، باب فی الوضوء مرتین ص ٢٠ نمبر ١٣٧)اس حدیث میں ہر عضو کے لئے الگ الگ پانی لیا گیا ہے۔ایک اور حدیث میں تھوڑے پانی میں جنابت کے غسل کرنے سے منع فرمایا ۔اگر اس کے جسم پر نجاست نہ ہو تو منع کرنے کی یہی وجہ ہو سکتی ہے کہ ماء مستعمل ہونے کے بعد وہ پانی دوسروں کے کام نہیں آ سکتا۔ اس لئے اس میں گھس کر پانی کو مستعمل کرنے سے منع فرمایا۔ حدیث میں ہے  ابو ھریرة یقول قال رسول اللہ ۖ لایغتسل احدکم فی الماء الدائم وھو جنب (د) (مسلم شریف ،باب النھی عن الاغتسال فی الماء الراکد ص١٣٨ نمبر ٢٨٣) ان احادیث سے معلوم ہوا کہ ماء مستعمل پاک تو ہے لیکن پاک کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ۔
فائدہ   صاحب ہدایہ نے ماء مستعمل کے حکم کے سلسلے میں کئی قول نقل کئے ہیں۔ لیکن اکثر ائمہ کا صحیح قول یہی ہے کہ وہ پاک ہے لیکن پاک کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ کما قال موسوعة الامام الشافعی، باب حکم الماء المستعمل ج اول ص٥٢)
(٤٣)ماء مستعمل ہر وہ پانی ہے جس سے حدث زائل کیا گیا ہو(٢) یا بدن پر قربت کے طور پر استعمال کیا گیا ہو۔
 تشریح  (١)اگر عینی نجاست بدن یا کپڑے پر ہو اس کو پانی سے دور کیا تووہ پانی ناپاک ہے ۔البتہ نجاست عینی نہ ہو صرف حدث اکبر جنابت یا حدث اصغر وضو کرنے کے لئے پانی استعمال کیا تو وہ ماء مستعمل ہوتا ہے(٢) یا پہلے وضو موجود ہو لیکن قربت الہی حاصل کرنے کے لئے دوبارہ وضو کرے تو یہ بھی ماء مستعمل ہو جاتا ہے۔ جس کا حکم اوپر گذر چکا ۔
 
حاشیہ  :  (الف) حضورۖ میری عیادت کے لئے آئے ۔میں بیمار تھا اور سمجھتا نہیں تھا تو آپۖ نے وضو فرمایا اور وضو کا پانی مجھ پر بہایا تو میں سمجھنے لگ گیا(ب)حضرت سائب فرماتے ہیں کہ میری خالہ مجھے حضورۖ کے پاس لے گئی اور کہا یا رسول اللہ میری بہن کے بیٹے میں جنونیت کا اثر ہے۔ پس آپۖ نے میرا سر پونچھا اور میرے لئے برکت کی دعا کی پھر وضو فرمایا تو میں نے آپۖ کے وضوکا پانی پیا۔(ج) حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ کیا تم پسند کرتے ہو کہ حضورۖ کیسے وضو فرماتے تھے اس کو دکھلااؤں؟ پھر ایک برتن منگوایا جس میں پانی تھا اس سے دائیں ہاتھ سے ایک چلو لیا پس مضمضہ اور استنشاق کیا پھر دسرا چلو لیا اور دونوں ہاتھ جمع کرکے چہرے کو دھویا ...الی آخرہ(د) آپۖ نے فرمایا تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں غسل نہ کرے اس حال میں کہ وہ جنبی ہو۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter