Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

61 - 493
الذی لا یتحرک احد طرفیہ بتحریک الطرف الآخر اذا وقعت فی احد جانبیہ نجاسة جاز الوضوء من الجانب الآخر لان الظاھر ان النجاسة لاتصل الیہ(٤٠) وموت مالیس لہ 

رہے گا۔ اور دوسری جانب وضو اور غسل کرنا جائز ہوگا۔
نوٹ  امام ابو حنیفہ فرماتے ہیںکہ غسل سے حرکت دینے کا اعتبار ہے  اور امام محمد کے نزدیک وضو سے حرکت دیکر دیکھیںگے کہ دوسری جانب پہنچتا ہے یا نہیں ۔
 فائدہ  امام شافعی کے نزدیک دو مٹکے پانی ہو تو وہ ماء کثیر ہے۔ اس میں نجاست گر جائے تو جب تک رنگ،بو یا مزا نہ بدل جائے تو پانی پاک رہے گا۔ ان کی دلیل حدیث قلتین ہے جو مسئلہ نمبر ٣٧ میں گزر گئی ۔
 نوٹ  امام ابو حنیفہ کا مسلک احتیاط پر مبنی ہے (٢)دس ہاتھ لمبا اور دس ہاتھ چوڑا حوض ہو اور اتنا گہرا ہو کہ پانی کا چلو اٹھانے سے زمین نظر نہ آئے تو اس کو بھی عوام کی سہولت کے لئے بڑا تالاب اور ماء کثیر کہتے ہیں  ۔
لغت  الغدیر  :  تالاب
(٤٠)پانی میں ایسی چیز کا مرنا جس میں بہتا ہوا خون نہیں ہے پانی کو ناپاک نہیں کرتا جیسے (١) مچھر (٢) مکھی (٣) بھڑ (٤) بچھو۔
وجہ  (١)  اصل میں بہتا ہوا خون ناپاک ہے اور ان جانوروں میں بہتا ہوا خون نہیں ہے۔اس لئے ان کے مرنے سے پانی ناپاک نہیں ہوگا (٢) آیت میں ہے  الا ان یکون میتة او دما مسفوحا (آیت ٤٥ سورة الانعام٦)اس آیت سے معلوم ہوا کہ بہتا ہوا خون ناپاک ہے اس لئے جس میںبہتا ہوا خون نہ ہو وہ ناپاک نہیں کرے گا(٣) حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ کھانے میں مکھی گر جائے تو کھانا ناپاک نہیں ہوتا ۔کیونکہ اس میں بہتا ہوا خون نہیں ہے  عن ابی ھریرة ان رسول اللہ ۖ قال اذا وقع الذباب فی اناء احدکم فلیغمسہ کلہ ثم لیطرحہ فان فی احدی جناحیہ شفاء وفی الآخر دواء (الف)(بخاری شریف، کتاب الطب، باب اذا وقع الذباب فی الاناء ص ٨٦٠ جلد ثانی نمبر ٥٧٨٢)حدیث میں پوری مکھی کو برتن میں ڈالنے کے لئے کہا۔ اگر مکھی سے کھانا یا پانی ناپاک ہوتا تو پوری مکھی کو کیسے ڈالنے کے لئے فرماتے (٤) دار قطنی میں ہے کہ جس جانور میں بہتا ہوا خون نہیں ہے وہ کھانے یا پانی میں گر جائے تو اس کھانے کو کھاؤ۔ اور اس پانی سے وضو کرو   قال رسول اللہ ۖ یا سلمان کل طعام و شراب وقعت فیہ دابة لیس لہا دم فماتت فیہ فھو حلال اکلہ و شربہ و وضوء ہ (ب)(دار قطنی، باب کل طعام وقعت فیہ دابة لیس لھا دم  ج اول ص ٣٣ نمبر ٨١)دار قطنی کی حدیث اگر چہ کمزور ہے لیکن بخاری کی حدیث سے اس کی تائید ہو جاتی ہے۔ اس لئے اس سے استدلال کرنا جائز ہے۔
فائدہ  امام شافعی کی ایک روایت ہمارے مطابق ہے اور ایک روایت یہ ہے کہ ان جانوروں کے مرنے سے پانی ناپاک ہو جائے گا۔ اس لئے 

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا اگر مکھی تم میں سے کسی کے برتن میں گر جائے تو پورے ہی کو ڈبو دو پھر اس کو نکال کر پھینک دو۔ اس لئے کہ اس کے ایک پر میں شفا ہے اور دوسرے میں بیماری ہے(ب) آپۖ نے فرمایا ،اے سلمان ! ہر وہ کھانا اور پینا جس میں ایسا جانور گر جائے جس میں خون نہیں ہوتا اور اس میں مر جائے تو اس کا کھانا اور اس کا پینا اور اس سے وضو کرنا حلال ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter