Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

60 - 493
فیہ من الجنابة وقال علیہ السلام اذا استیقظ احدکم من منامہ فلا یغمسن یدہ فی الاناء حتی یغسلھا ثلاثا فانہ لایدری این باتت یدہ(٣٨)واما الماء الجاری اذا وقعت فیہ نجاسة جاز الوضوء منہ اذا لم یرلھا اثر لانھا لاتستقر مع جریان الماء (٣٩) والغدیر العظیم 

ہے۔ اس لئے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کنواں ماء جاری کے حکم میں تھا اور ماء جاری کے بارے میں ہم بھی کہتے ہیں کہ جب تک اوصاف ثلاثہ میں سے ایک نہ بدلے ناپاک نہیں ہوگا۔ جب تک اوصاف ثلاثہ میں سے ایک نہ بدلے ۔ان کی دلیل یہ حدیث بھی ہے  قال رسول اللہ ۖ اذا کان الماء قلتین لم یحمل الخبث (الف) (ترمذی شریف، باب ماجاء ان الماء لاینجسہ شیء ص ٢١ نمبر ٦٧)ہم کہتے ہیں دوسری حدیثوں میں یہ قید نہیں ہے (٢) حدیث کمزور ہے ۔
 لغت  ماء دائم  :  ٹھہرا ہوا پانی (یہاں تھوڑا مراد ہے جو جاری نہ ہو اور بڑا تالاب نہ ہو)  یغمسن  :  ڈالنا۔  باتت  :  رات گزارنا۔
(٣٨)اور جاری پانی جب کہ اس میں نجاست گر جائے پھر بھی اس سے وضو جائز ہے اگر اس میں نجاست کا کوئی اثر نظر نہ آئے۔اس لئے کہ ناپاکی پانی بہنے کی وجہ سے ٹھہرے گی نہیں۔
 تشریح  نجاست کا اثر نظر نہ آنے کا مطلب یہ ہے کہ نجاست کی وجہ سے پانی کا رنگ یا بو یا مزا میں سے ایک بدل جائے تو جاری پانی ہونے کے باوجود اس سے وضو یا غسل کرنا جائز نہیں ہوگا۔لیکن اگر ناپاکی گری لیکن پانی کا مزا یا بو یا رنگ ناپاکی گرنے کی وجہ سے نہیں بدلا تو اس پانی سے وضو یا غسل کرنا جائز ہے۔ وہ پانی ابھی تک پاک ہے۔
 وجہ  (١) اس لئے کہ جیسے ہی ناپاکی گری تو اس کو جاری پانی بہا کر دوسری جگہ لے گیا وہاں ٹھہرنے نہیں دیا۔ اس لئے اس جگہ کا پانی پاک رہا(٢) حدیث میں ہے کہ ماء کثیر کا جب تک رنگ، بو اور مزا نہ بدلے پاک ہے  عن ابی امامہ الباھلی قال قال رسول اللہ ۖ ان الماء لاینجسہ شیء الا ماغلب علی ریحہ وطعمہ ولونہ (ب)(ابن ماجہ شریف، باب الحیاض ،ص٧٤،نمبر ٥٢١  طحاوی،باب الماء تقع فیہ النجاسة ص ١٥)  مسئلہ نمبر ٣٧ پر حدیث قلتین گزری  اس سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ ماء کثیر میں ناپاکی گرنے سے ناپاک نہیں ہوگا جب تک کہ اوصاف ثلاثہ میں سے ایک نہ بدل جائے۔
لغت  الماء الجاری  :  جو پانی تنکہ بہا کر لے جائے  ،چلو سے پانی لے تو فورا دوسرا پانی اس جگہ آجائے اس کو ماء جاری کہتے ہیں۔
(٣٩) ایسا بڑا تالاب جو نہیں متحرک ہوتا ہو اس کا ایک کنارہ دوسرے کنارے کے حرکت دینے سے۔ اگر اس کے ایک کنارے میں ناپاکی گر جائے تو دوسری جانب وضو کرنا جائز ہے۔اس لئے کہ ظاہر یہ ہے کہ ناپاکی وہاں تک نہیں پہنچے گی۔
وجہ  اتنا لمبا چوڑا تالاب ہو کہ ایک جانب اس کے پانی کو حرکت دے تو اس حرکت کا اثر اور رو دوسری جانب نہ پہنچے ۔تو جب حرکت کا اثر نہیں پہنچتا ہے تو نجاست کا اثر دوسری جانب کیسے پہنچے گا۔جبکہ حرکت کا اثر تیز ہوتا ہے اور نجاست کا اثر دھیما ہوتا ہے۔ اس لئے دوسری جانب پاک 

(الف) آپۖ نے فرمایا جب پانی دو مٹکے ہوں تو ناپاک نہیں ہوتا(ب) آپۖ نے فرمایا پانی کو کوئی چیزاپاک نہیں کرتی مگر یہ کہ غالب آ جائے اس کی بو پر اس کے مزے پر اور اس کے رنگ پر۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter