Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

490 - 493
]٨١٤[ (١٨) ومن ساق ھدیا فعطب فان کان تطوعا فلیس علیہ غیرہ]٨١٥[ (١٩) وان کان عن واجب فعلیہ ان یقیم غیرہ مقامہ ]٨١٦[(٢٠) وان اصابہ عیب کثیر اقام غیرہ مقامہ وصنع بالمعیب ما شائ]٨١٧[(٢١) واذا عطبت البدنة فی الطریق فان کان تطوعا نحرھا وصبغ نعلھا بدمھا وضرب بھا صفحتھا ولم یأکل منھا ھو ولا غیرہ من 

]٨١٤[(١٨) کسی نے ہدی ہانکی پس وہ ہلاک ہو گئی،پس اگر نفلی ہدی ہے تو اس پر اس کے علاوہ نہیں ہے۔  
تشریح  اگر نفلی ہدی ہو تو اس کے ہلاک ہونے پر اس کے بدلے میں دوسری لازم نہیں ہے۔  
وجہ  نفلی ہدی کا دینا پہلے بھی واجب نہیں تھا  اس لئے ہلاک ہونے کے بعد بھی واجب نہیں رہے گا (٢) حدیث میں ہے  عن ابن عمر قال قال رسول اللہ من اھدی بدنة تطوعا فعطبت فلیس علیہ بدل وان کان نذرا فعلیہ البدل (الف) (سنن للبیھقی ، باب ما یکون علیہ البدل من الھدایا اذا عطب او ضل ج خامس ص٣٩٩، نمبر١٠٢٥٧ موطا امام مالک ، باب فی الھدی اذا عطب او ضل ص ٤٠١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نفلی ہدی ہو تو ہلاک ہونے پر دوسری دینالازم نہیں اور نذر اور بدل کی ہدی ہو یا واجب ہدی ہو تو اس کے بدلے میں دینا واجب ہے۔
]٨١٥[(١٩) اور اگر واجب ہدی ہو تو اس پر لازم ہے کہ دوسری ہدی اس کی جگہ لازم کرے۔  
تشریح  اگر واجب ہدی ہو اور ہلاک ہو جائے تو اس کی جگہ دوسری ہدی دینا لازم ہے۔  
وجہ  ہدی اس کے ذمہ واجب ہے اور ادائیگی نہیں ہوئی اس لئے ادائیگی کرنی ہوگی(٢)حدیث مسئلہ نمبر ١٨ میں گزر گئی۔وان کان نذرا فعلیہ البدل (سنن للبیھقی ج خامس ص ٣٩٩، نمبر١٠٢٥٧)
]٨١٦[(٢٠) اور اگر ہدی میں عیب آگیا ہو تو اس کی جگہ دوسری ہدی قائم کرے اور عیب دار کو جو چاہے کرے۔  
وجہ  ہدی میں اتنا عیب آگیا ہو کہ اس عیب کی وجہ سے ہدی قربانی نہیں کی جا سکتی ہو اور ہدی واجب ہو تو اس کی جگہ دوسری ہدی دینا ضروری ہے۔ اور عیب دار ہدی اس کی ہو گئی  اس لئے اس کو جو چاہے کرے۔
]٨١٧[(٢١)اگر اونٹ راستے میں تھک جائے پس اگر نفلی ہو تو اس کو نحر کردے اور اس کے کھروں کو اسی کے خون سے رنگ دے اور اس کے شانے پر مار دے اور اس کو خود نہ کھائے اور نہ اس کے علاوہ مالدار لوگوں میں سے کھائے۔  
تشریح  ہدی کا اونٹ راستے میں ہلاک ہونے کے قریب ہو جائے ۔پس اگر وہ اونٹ نفلی ہدی تھا تو اس کو وہیں ذبح کردے اور نشان کے لئے کہ یہ اونٹ نفلی ہدی کا ہے اور صرف غرباء کے لئے حلال ہے یہ کرے کہ اس کے کھروں کو اس کے خون سے رنگ دے۔ یا مطلب یہ ہے کہ اس کی گردن میں جو قلادہ ہے اس کو خون سے رنگ دے اور اس کو ہدی کی ایک جانب ڈال دے تاکہ لوگ سمجھ جائے کہ یہ نفلی ہدی ہے جو راستے میں 

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا کسی نے نفلی اونٹ ہدی بھیجا ،وہ تھک گیا تو اس پر بدل نہیں ہے۔اور اگر نذر کی ہو تو اس پر بدل ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter