Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

489 - 493
]٨١٢[ (١٦) ومن ساق بدنة فاضطر الی رکوبھا رکبھا وان استغنی عن ذلک لم یرکبھا ]٨١٣[(١٧) وان کان لھا لبن لم یحلبھا ولکن ینضح ضرعھا بالماء البارد حتی ینقطع اللبن۔

(الف)(بخاری شریف ، باب یتصدق بجلودالھدی ص ٢٣٢ نمبر ١٧١٧ مسلم شریف ، باب الصدقة بلحوم الھدایا وجلودھا وجلالھا ص ٤٢٣ نمبر ١٣١٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہدی کا گوشت تقسیم کردے اور اس کی کھال ،جھو ل صدقہ کردے اور قصائی کو ہدی میں سے اجرت نہ دے  لغت  جلال  :  جھول۔  خطام  :  لگام۔  الجزار  :  قصائی۔
]٨١٢[(١٦)کسی نے اونٹ ہانکا پس اس پر سوار ہونے کے لئے مجبور ہوا تو اس پر سوار ہو جائے۔اور اگر سوار ہونے سے بے نیاز ہو تو سوار نہ ہو  تشریح  پس اگر اس پر سوار ہونے کی مجبوری نہ ہو تو اس پر سوار نہ ہو اور اگر مجبوری ہو جائے تو سوار ہو سکتا ہے۔  
وجہ  حدیث میں ہے  سمعت جابر بن عبد اللہ سئل عن رکوب الھدی؟ فقال سمعت النبی ۖ یقول ارکبھا بالمعروف اذا الجئت الیھا حتی تجد ظھرا (ب) (مسلم شریف ، باب جواز رکوب البدنة المھداة لمن احتاج الیھا ص ٤٢٦ نمبر ١٣٢٤ ابو داؤد شریف ، باب فی رکوب البدن ص ٢٥٢ نمبر ١٧٦١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مجبوری ہو تو دوسری سواری پانے تک مناسب انداز میں سوار ہو سکتا ہے۔البتہ سوار ہونے کی ضرورت نہ ہو تو چونکہ وہ صدقہ کی چیز ہے اس لئے حتی الوسع اس سے فائدہ نہ اٹھائے۔
]٨١٣[(١٧)اور اگر ہدی کو دودھ ہو تو اس کو نہ دوہے۔لیکن اس کے تھن پر ٹھنڈے پانی کے چھینٹے دے یہاں تک کہ دودھ منقطع ہو جائے  تشریح  اگر ہدی دودھ دینے والی ہو اور دن ذبح کرنے کے قریب ہو تو اس کے تھن پر ٹھنڈے پانی کے چھینٹے مارے اس سے دودھ تھن میں سکڑ جائے گا۔اور آہستہ آہستہ دودھ ختم ہو جائے گا ۔اور اگر ذبح کرنے میں بہت دن باقی ہو تو دودھ دوہ کر اس کو صدقہ کردے۔کیونکہ یہ صدقہ کا جانور ہے۔اس لئے اس کی ہر چیز صدقہ میں جائے۔اور اگر اس دودھ کو خود استعمال کیا تو اس کی قیمت صدقہ کرے۔  
وجہ  مسئلہ نمبر ١٥ میں حدیث گزری ہے (بخاری شریف نمبر ١٧١٧مسلم شریف نمبر ١٣١٧)کہ ہدی کی جھول ، لگام وغیرہ صدقہ کرے۔جب ہدی سے خارج چیز صدقہ کرے تو ہدی کا جزو بدرجہ اولی صدقہ کرے اور دودھ ہدی کا جزو ہے اس لئے اس کو صدقہ کرے(٢) اس کی تائید میں ایک اثر بھی ہے۔  سمع رجلا من ھمدان سأل علیا عن رجل اشتری بقرة لیضحی بھا فنتجت فقال لا تشرب لبنھا الا فضلا (ج) ( سنن للبیھقی ۔ باب لبن البدن لا یشرب ج خامس ص ٣٨٨، نمبر١٠٢١٠) اس اثر سے معلوم ہوتا ہے کہ دودھ صدقہ کرکے بچ جائے تو پیئے۔تا ہم اس کو استعمال نہ کرے صدقہ کردے۔

حاشیہ  :  (الف) حضرت علی نے خبر دی کہ حضورۖ نے ان کو حکم دیا تھا کہ اونٹ کی نگرانی کرے اور تمام اونٹ کو تقسیم کرے ان کے گوشت کو،ان کی کھال کو اور ان کے جھول کو تقسیم کرے۔اور ان کی گوشت بنائی میں کچھ نہ دے(ب) جابر بن عبد اللہ کو ہدی پر سوار ہونے کے بارے میں پوچھا تو فرمایا میں نے حضورۖ سے سنا ہے وہ فرماتے تھے مناسب انداز میں اس پر سوار ہواگر آپ کو مجبوری ہو توجب تک سواری نہ ملے(ج) ہمدان کے ایک آدمی نے حضرت علی کو پوچھا ،ایک آدمی نے قربانی کرنے لئے گائے خریدی پس اس نے بچہ جن دیا ؟ حضرت علی نے فرمایا اس کے دودھ کو مت پیو مگر جو باقی رہ جائے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter