Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

488 - 493
الذبح]٨١٠[ (١٤) والاولی ان یتولی الانسان ذبحھا بنفسہ اذا کان یحسن ذلک ]٨١١[(١٥) ویتصدق بجلالھا وخطامھا ولا یعطی اجرة الجزار منھا۔

١٧٦٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اونٹ کو کھڑا کرکے نحر کرنا افضل ہے۔اور اگر ذبح کر دیا تب بھی کافی ہے (٢) اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بکرے کو ذبح کرے (٢)گائے کو ذبح کرے۔اس سلسلے میں یہ حدیث ہے  عن ابی ھریرة ان رسول اللہ ۖذبح عمن اعتمر من نسائہ بقرة بیھن (الف) (ابو داؤد شریف ، باب فی ہدی البقر ص ٢٥١ نمبر ١٧٥١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ گائے کو ذبح کرے نحر نہ کرے ۔
 لغت  النحر  :  اونٹ کے پاؤں کو الٹا باندھ دے اور اس کو کھڑا کرے اور اس کی گردن میں چھری مارکر کھانے کی نالی کو پھاڑ دے اس کو نحر کرنا کہتے ہیں۔
]٨١٠[(١٤)زیادہ بہتر یہ ہے کہ انسان خود ہدی ذبح کرے اگر یہ اچھا کر سکتا ہوتو۔  
تشریح  اگر اچھی طرح ذبح کر سکتا ہوتو زیادہ بہتر یہ ہے کہ آدمی خود اپنی ہدی اور قربانی ذبح کرے۔  
وجہ  اس میں عبادت کو احسن طریقہ سے ادا کر سکتا ہے (٢) حضورۖ نے خود ذبح کیا ہے  عن انس قال ضحی النبی ۖ بکبشین املحین فرأتہ واضعا قدمہ علی صفاحھما یسمی ویکبر فذبحھما بیدہ (ب)(بخاری شریف ، باب من ذبح الاضاحی بیدہ ص ٨٣٤ کتاب الاضاحی نمبر ٥٥٥٨ مسلم شریف ِ باب استحسان الاضحیة و ذبحھا مباشرة بلا توکیل ج ثانی ص ١٥٥ ، کتاب الاضاحی نمبر ١٩٦٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر خود اچھی طرح ذبح کر سکتا ہو تو خود جانور ذبح کرے۔اور کوئی مجبوری ہو تو دوسرے کو ذبح کرنے کا وکیل بنا سکتا ہے۔حضرت جابر کی لمبی حدیث میں اس کا تذکرہ ہے  دخلنا علی جابر بن عبد اللہ ... فنحر ثلاثا وستین بیدہ ثم اعطی علیا فنحر ما غبر واشرکہ فی ہدیہ (ج) (مسلم شریف ، باب حجة النبی ص ٣٩٩ نمبر ١٢١٨  ابو داؤد شریف،باب صفة حجة النبی٢ ص ٢٧١ نمبر ١٩٠٥)اس حدیث میں ہے کہ تریسٹھ اونٹ کے بعد باقی اونٹ حضرت علی کو نحر کرنے دیا اور ان کو نحر کرنے کا وکیل بنایا۔
]٨١١[(١٥)اور ہدی کے جھول کو اور اس کی لگام کو صدقہ کرے اور قصائی کی اجرت ہدی سے نہ دے۔  
تشریح  قصائی کی اجرت ہدی کے گوشت یا اس کی کھال سے نہ دے۔  
وجہ  (١)ہدی کا جانور صدقہ ہو گیا اس لئے اس میں سے کسی چیز کو اجرت میں نہ دے بلکہ صدقہ کردے (٢) حدیث میں ہے  ان علیا اخبرہ ان النبی ۖ امرہ ان یقوم علی بدنہ وان یقسم بدنہ کلھا لحومھا وجلودھا وجلالھا ولا یعطی فی جزارتھا شیئا 

حاشیہ  :   (پچھلے صفحہ سے آگے) پڑھی ... حضورۖ نے اپنے ہاتھ سے سات اونٹ ذبح کئے کھڑے کھڑے ۔اور مدینہ میں دو چتکبرے ،سینگ والے مینڈھے ذبح کئے(الف) آپۖ نے عمرہ کرنے والی بیویوں کی جانب سے گائے ذبح کی (ب) آپۖ نے دو چتکبرے مینڈھے ذبح کئے تو میں نے دیکھا کہ اپنے قدم کو ان کے پہلو پر رکھے ہوئے تھے۔پس بسم اللہ پڑھے اور تکبیر کہی۔اور دونوں کو اپنے ہاتھ سے ذبح کئے(ج) آپۖ نے تریسٹھ اونٹ اپنے ہاتھ سے نحر کئے پھر حضرت علی کو دیا اور باقی ماندہ انہوں نے نحر کئے۔اور ان کو ہدی میں آپ نے شریک کیا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter