الحرم]٨٠٧[ (١١) ویجوز ان یتصدق بھا علی مساکین الحرم وغیرھم ]٨٠٨[(١٢) ولا یجب التعریف بالھدایا ]٨٠٩[ (١٣) والافضل فی البدن النحر وفی البقرة والغنم
کا بدلہ یا اور جو ہدی واجب ہو وہ مکہ مکرمہ میں ذبح کی جائیں(٤)جانور کا ذبح کرنا اس وقت قربت ہوگا جبکہ وقت کے ساتھ خاص ہو جیسے قربانی کا جانور یا مکان کے ساتھ خاص ہو۔یہاں زمانے کے ساتھ خاص نہیں ہے تو مکان یعنی حرم کے ساتھ خاص ہونا چاہئے۔
فائدہ امام مالک کا مسلک پہلے گزر چکا ہے کہ احصار کی ہدی جہاں احصار ہوا ہو وہیں ذبح کردی جائے۔
وجہ کیونکہ صلح حدیبیہ کے موقع پر آپۖنے اور صحابہ نے حدیبیہ میں ہدی ذبح کی اور حدیبیہ حرم سے باہر ہے۔جس کا مطلب یہ ہوا کہ احصار کی ہدی حرم سے باہر ذبح کر سکتا ہے۔تفصیل مسئلہ نمبر ایک باب الاحصار میں گزر چکی ہے۔
]٨٠٧[(١١) اور جائز ہے حرم کے مسکینوں پر گوشت کو صدقہ کردے اور اس کے علاوہ کے مسکینوں پر بھی۔
تشریح کسی قسم کی ہدی کے گوشت کو حرم کے مسکینوں پر بھی صدقہ کر سکتے ہیں اور حرم کے علاوہ کے مسکینوں پر بھی صدقہ کر سکتے ہیں۔
وجہ آیت میں ہدی کے گوشت کو کھانے کے لئے عام رکھا ہے صرف حرم کے مساکین کی تخصیس نہیں کی ہے اس لئے دونوں قسم کے مساکین اس کے گوشت کھا سکتے ہیں۔آیت ہے فکلوا منھا واطعموا البائس الفقیر (الف) (آیت ٢٩ سورة الحج ٢٢) اس آیت میں ہے کہ ہدی کا گوشت البائس اور فقیر کو کھلاؤ چاہے جہاں کا ہو (٢)فقیر کو کھلانا قابل ثواب ہے اس لئے مطلق فقیر داخل ہوگا۔
نوٹ حرم کے فقیر زیادہ محتاج ہوں تو ان کو کھلانا زیادہ افضل ہے ۔
فائدہ امام شافعی کے نزدیک حرم کے فقیروں کو کھلانا ہوگا۔
]٨٠٨[(١٢)ہدی کو عرفات لے جانا واجب نہیں۔
وجہ جنایات ، احصار اور شکار کے بدل کی ہدی تو کسی دن بھی ذبح کی جا سکتی ہے اس لئے ان کو عرفہ کے دن عرفات کیسے لے جا سکیںگے۔البتہ نفلی ہدی،تمتع کی ہدی اور قران کی ہدی دسویں ذی الحجہ کو ذبح کی جائے گی اس لئے ان کو عرفات لے جانا ممکن ہے۔بلکہ نعمت کی چیز ہے اس لئے ان کی تشہیر کی جا سکتی ہے۔لیکن عرفات ساتھ لے جانا واجب نہیں ہے۔کیونکہ ساتھ لے جانے میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔البتہ اگر ان کو سنبھالنے والا نہ ہو تو ساتھ لے جائے۔
لغت التعریف : عرفات لے جانا
]٨٠٩[(١٣)اونٹ میں افضل نحر کرنا ہے اور گائے اور بکری میں ذبح کرنا۔
تشریح آیت میں ہے فصل لربک وانحر (ب) (آیت ٢ سورة الکوثر ١٠٨) اس میں حکم ہے کہ اونٹ کا نحر کرو (٢) حدیث میں ہے عن انس قال صلی النبی ۖ الظھر بالمدینة اربعا ... ونحر النبی ۖ بیدہ سبعة بدن قیاما وضحی بالمدینة کبسین املحین اقرنین (ج) (بخاری شریف ، باب نحر البدن قائمة ص ٢٣١ نمبر ١٧١٤)ابو داؤد شریف،باب کیف تنحر البدن ص ٢٥٣ نمبر
حاشیہ : (الف) اس ہدی سے کھاؤ اور مسکین کو کھلاؤ(ب) اپنے رب کے لئے نماز پڑھو اور نحر کرو (ج) آپۖ نے ظہر کی نماز مدینہ میں چاررکعت(باقی اگلے صفحہ پر)