Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

482 - 493
]٧٩٩[(٣) ولا یجوز فی الھدی مقطوع الاذن ولا اکثر ھا ولا مقطوع الذنب ولا مقطوع الید ولا الرجل ولا ذاھبة العین ولا العفجاء ولا العرجاء  التی لا تمشی الی 

]٧٩٩[(٣)نہیں جائز ہے ہدی میں کان مکمل کٹا ہوا اور ن اس کا اکثر کٹا ہوااور نہ دم کٹی ہوئی اور نہ ہاتھ کٹا ہوااور نہ پاؤں کٹا ہوا اور نہ آنکھ گئی ہوئی اور نہ دبلا اور نہ لنگڑا جو مذبح تک نہ جا سکتا ہو۔  
وجہ  (١) ہدی اللہ کے بارگاہ میں پیش ہوتی ہے اس لئے اچھا جانور ہو ،عیب دار جانور انسان بھی پسند نہیں کرتا تو اللہ کی بارگاہ میں کیسے پیش کیا جائے ؟ (٢) حدیث میں ہے  سألت براء بن عازب مالا یجوز فی الاضاحی فقال قام فینا رسول اللہ ... فقال اربع لاتجوز فی الاضاحی العوراء بین عورھا والمریضة بین مرضھا والعرجاء بین ظلعھا والکسیرة التی لا تنقی (الف) (ابو داؤد شریف ، باب ما یکرہ من الضحایا ج ثانی ص٣١ کتاب الضحایا نمبر ٢٨٠٢ ترمذی شریف ، باب مالایجوز من الاضاحی ص ٣٦٤ نمبر ١٤٩٧) دوسری حدیث میں ہے  قال اتیت عتبة بن عبد سلمی ... انما نھی رسول اللہ عن المصفرة والمستأصلة والبخقاء والمشیعة والکسرائ، فالمصفرة التی تستاصل اذنھا حتی یبدو سماخھا ،والمستأصلة التی استؤصل قرنھا من اصلہ ، والبخقاء التی تبخق عینھا المشیعة التی لا تتبع الغنم عجفا و ضعفا والکسراء الکسیرة(ب)( نمبر ٢٨٠٣) (٣) تیسری حدیث میں ہے  عن علی قال امرنا رسول اللہ ان نستشرف العین والاذن ولا نضحی بعوراء ولا مقابلة ولا مدابرة ولا خرقاء ولا شرقاء قال زھیر فقلت لابی اسحاق اذکر عضباء وقال لا قلت فما المقابلة ؟ قال یقطع طرف الاذن فقلت فما المدابرة ؟ قال یقطع من مؤخر الاذن قلت فما الشرقاء ؟ قال تشق الاذن قلت فما الخرقاء ؟ قال تخرق اذنھا للسمة(ج) (ابو داأد شریف ، باب ما یکرہ من الضحایا ج ثانی ص ٣٢٣١ کتاب الضحایا نمبر ٢٨٠٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کان کٹا ہوا،دم کٹی ہوئی،ہاتھ کٹا ہوا۔پاؤں کٹا ہوا ،نابینا،لنگڑا اور عضو کٹا ہوا یا خراب ہو تو قربانی اور ہدی میں نہیں چلے گا۔اور تہائی سے کم ہو تو وہ چل جائے گا۔  
نوٹ  حدیث کے ترجمہ میں عیب کا ترجمہ بھی آگیا ہے۔  

حاشیہ  :  (الف) ہمارے درمیان حضور کھڑے ہوئے ...فرمایا چار جانور قربانی میں جائز نہیں (١) کانا جس کا کانا پن ظاہر ہو (٢) بیمار جس کا مرض ظاہر ہو (٣) لنگڑا جس کا لنگڑا پن ظاہر ہو (٤) اور اتنا بوڑھا کہ ہڈی ظاہر ہوتی ہو(ب) حضورۖ نے بالکل کان کٹے ہوئے جانور کی قربانی کرنے سے منع فرمایا(٢) اور جڑ سے سینگ نکلا ہوا (٣) اندھا (٤) دبلا (٥) کوئی عضو ٹوٹا ہوا جانور قربانی سے منع فرمایا ،مصفرہ وہ ہے جس کا کان جڑ سے نکلا ہوا ہویہاں تک کہ دماغ نظر آتا ہو،اور مستاصلہ وہ ہے جسکا سینگ جڑ سے نکلا ہوا ہو، اور نجقاء وہ ہے جس کی آنکھ اندھی ہو،اور مشیعہ وہ ہے جو دبلے پن کی وجہ سے بکریوں کے پیچھے نہ جا سکتا ہو،اور کسراء وہ ہے جس کا کوئی عضو ٹوٹا ہوا ہو (ج) ہم کو حضورۖنے حکم دیا کہ آنکھ کو اور کان کو جھانک کر دیکھ لیں اور کانا جانور ذبح نہ کریں۔ اور نہ کنارے پر کٹے ہوئے کان والے کو ،اور نہ پیچھے کٹے ہوئے کان والے کو، اور نہ پھاڑے ہوئے کان والے کو، اور نہ علامت کے لئے شگاف ڈالے ہوئے کان والے کو ۔ زہیر نے ابو اسحاق سے پوچھا کیا عضباء کا ذکر کیا ہے؟ فرمایا نہیں۔ میں نے کہا مقابلہ کیا ہے ؟ فرمایا کان کا کنارہ کٹا ہوا۔ میں نے کہا مدابرہ کیا ہے؟ فرمایا کان کا پچھلا حصہ کٹا ہوا۔ میں نے پوچھا شرقاء کیا ہے ؟ فرمایا کان پھٹا ہوا ہو۔میں نے کہا خرقاء کیا ہے ؟ فرمایا علامت کے لئے کان پھاڑا ہو۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter