Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

476 - 493
]٧٨٥[ (٩) وعلی القارن حجة و عمرتان]٧٨٦[ (١٠) واذا بعث المحصر ھدیا وواعد ھم ان یذبحوہ فی یوم بعینہ ثم زال الاحصار فان قدر علی ادراک الھدی والحج لم یجز لہ التحلل ولزمہ المضی]٧٨٧[(١١) وان قدر علی ادراک الھدی دون الحج تحلل ]٧٨٨[(١٢) وان قدر علی ادراک الحج دون الھدی جاز لہ التحلل استحسانا 

]٧٨٥[(٩)اور قارن پر حج اور دو عمرے ہیں۔  
تشریح  قارن نے حج اور عمرے کا احرام ایک ساتھ باندھا ہے اس لئے جب وہ محصر ہوئے تو ایک عمرہ احصار کی وجہ سے لازم ہوگا اور ایک حج اور ایک عمرہ قران کی وجہ سے لازم تھے۔اس لئے ایک حج اور دو عمرے لازم ہوئے۔  
نوٹ  حج فوت ہو جائے تو عمرہ کرکے حلال ہو اس کی دلیل مسئلہ نمبر ٧ میں گزر گئی (دار قطنی نمبر ٢٤٩٦ بیھقی ج خامس ص ٢٨٤، نمبر٩٨٢٠) عن حماد فی رجل اھل بعمرة وحجة فاحصر قال یبعث بالھدی فاذا بلغ الھدی محلہ احل و علیہ حجة و عمرتان وقال الحکم علیہ حجة و ثلاث عمر(مصنف ابی ابن شیبہ ١٧ فی الرجل یجمع بین الحج والعمرة فیحصر ما علیہ فی قابل ج ثالث، ص ١٣٣، نمبر١٢٧٩٥)
]٧٨٦[(١٠)اگر محصرنے ہدی بھیجی اور لوگوں سے وعدہ کروایا کہ اس کو متیعن دن میں ذبح کرے گا پھر احصار زائل ہو گیا ۔پس اگر ہدی پانے پر اور حج پانے پر قدرت ہو تو اس کے لئے حلال ہونا جائز نہیں ،اور اس کو آگے بڑھنا لازم ہے۔  
تشریح  محصر ہدی بھیج چکا ہے لیکن اس درمیان احصار زائل ہو گیا ۔اور حج اور ہدی دونوں پانے پر قادر ہے تو حلال نہ ہو بلکہ آگے بڑھے اور حج کرے اور ہدی بعد میں خود سے ذبح کرے ۔
 وجہ  چونکہ اصل پر قادر ہوگیا اس لئے اب فرع پر عمل نہیں کرے گا ۔
 اصول  اصل پر قادر ہو تو فرع پر عمل نہیں کیا جائے گا۔
]٧٨٧[(١١) اور اگر ہدی پانے پر قدرت ہو لیکن حج پانے پر قدرت نہ ہو تو حلال ہو جائے۔  
وجہ  حج اصل ہے اور اصل پر قدرت نہیں ہوئی تو جا کر کیا کرے گا اس لئے اس کے لئے حلال ہونا جائز ہے۔
]٧٨٨[(١٢) اور اگر حج کے پانے پر قدرت ہو نہ کہ ہدی پانے پر تو اس کے لئے حلال ہونا جائز ہے استحسانا۔  
تشریح  محصر کا احصار زائل ہو گیا اور حج تو پا سکتا ہے لیکن ہدی نہیں پا سکتا ہو تو اس کے لئے حلال ہونا جائز ہے۔ اگرچہ قیاس کا تقاضا یہ ہے کہ اس کو حلال نہیں ہونا چاہئے اور جا کر حج کرنا چاہئے۔  
وجہ  کیونکہ اصل پر قادر ہے اور ہدی ایک فروعی چیز ہے جس پر قادر نہیں ہے اس لئے قیاس کا تقاضا ہے کہ اس کو حلال نہیں ہونا چاہئے بلکہ جا کر حج کر لینا چاہئے۔لیکن ہدی یعنی مال کی بھی ایک حیثیت ہے اس لئے وہ ضائع نہ ہو اس لئے اس کے حلال ہونے کی گنجائش ہے،تاہم حلال نہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter