Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

477 - 493
]٧٨٩[(١٣) ومن احصر بمکة وھو ممنوع عن الحج والوقوف والطواف کان محصرا ]٧٩٠[(١٤) وان قدر علی ادراک احدھما فلیس محصر۔

ہو اور جا کر حج کرے تو بہتر ہے تاکہ احرام باندھ کر جس کام کا عہد کیا تھا وہ پورا کرے،اسی لئے مصنف نے فرمایا کہ استحسانا ایسا کرنا جائز ہے۔قیاس کا تقاضا یہ نہیں ہے۔
]٧٨٩[(١٣) جو مکہ مکرمہ میں محصور ہو گیا اور وہ حج کرنے سے اور وقوف عرفہ کرنے سے اور طواف کرنے سے روک دیا گیا تو وہ محصر ہے  تشریح  وقوف عرفہ کرنا اور طواف زیارت کرنا حج کے یہ دو ارکان اصل ہیں اور ان دونوں سے روک دیئے گئے تو مکہ مکرمہ میں رہتے ہوئے بھی محصر ہو جائے گا۔  
وجہ  (١)کیونکہ وقوف عرفہ نہیں کیا تو حج نہیں ہوا اور طواف نہ کر سکا تو عمرہ کرکے بھی حلال نہیں ہو سکے گا تو گویا کہ وہ لوگ جو حل میں محصر ہوتے ہیں ان کی طرح محصر ہو گئے (٢) سئل مالک عن من اھل من اھل مکة بالحج ثم اصابہ کسر او بطن متخرق او امرأة تطلق قال من اصابہ ھذا منھم فھو محصر یکون علیہ مثل ما یکون علی اھل الآفاق اذا ھم احصروا (الف) موطا امام مالک ، باب ماجاء فیمن احصر بغیر عدو  ص ٣٨٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ اہل مکہ حج کرنے سے اور طواف کرنے سے روک دیئے گئے تو وہ بھی آفاقی کی طرح محصر ہوںگے۔
]٧٩٠[(١٤)اور اگر وقوف عرفہ یا طواف بیت اللہ کے پانے پر قدرت ہو تو محصر نہیں ہے۔  
تشریح  وقوف عرفہ کرسکتا ہو تو حج ہوگیا،اب طواف زیارت باقی ہے تو وہ کبھی بھی کر سکتا ہے،اس لئے گویا کہ وہ محصر نہیں ہے۔ اور اگر طواف بیت اللہ کر سکتا ہے اور وقوف عرفہ نہیں کرسکتا تو حج تو فوت ہو جائے گا لیکن عمرہ کا طواف اور سعی کرکے حلال ہو سکتا ہے۔اس لئے اب اس کو احصار کی ہدی لازم نہیں ہوگی تو گویا کہ محصر نہیں ہوا ۔یہی مطلب ہے  فلیس بمحصر  کاکہ اس کو احصار کی ہدی لازم نہیں ہوگی۔ یہ مطلب نہیں ہے کہ اس کا حج ہو گیا اور وہ واقعی محصر نہیں ہے ۔
 فائدہ  امام شافعی کے نزدیک وقوف عرفہ ، یا طواف دونوں میں سے ایک سے روک دیا جائے تو محصر ہوگا ۔ان کی دلیل مسئلہ نمبر ١٣ میں اثر امام مالک ہے۔

حاشیہ  :  (الف) حضرت مالک سے پوچھا گیا جس نے اہل مکہ میں حج کا احرام باندھا پھر اس کا پاؤں ٹوٹ گیا یا پیچش ہو گئی یا عورت کو طلاق دیدی گئی ؟ فرمایا ان میں جن کو یہ عوارض لاحق ہوں وہ محصر ہیں۔ان پر ایسے ہی ہے جیسے آفاقی پر ہے جب آفاقی محصر ہو جائیں۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter