Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

47 - 493
(٢١) والدم والقیح والصدید 

نوٹ  یہ چیزیں پیشاب کے رستے سے نکلتی ہیں (١) پیشاب (٢) مذی (٣) ودی (٤) منی (٥) حیض (٦)نفاس (٧)استحاضہ ۔اور یہ چیزیں پاخانہ کے راستے سے نکلتی ہیں(١) پاخانہ (٢) ہوا (٣) پاخانہ کا کیڑا۔ ان کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا۔
(٢١) خون ، پیپ اور کچ لہو جب بدن سے نکلے اور ایسی جگہ تک پہنچ جائے جس کو پاکی کا حکم لاحق ہوتا ہے (تو وضو ٹوٹ جائے گا) 
 تشریح  موضع یلحقہ حکم التطھیر :  یہ فقہ کا ایک محاورہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خون ،پیپ وغیرہ جب تک بدن کے اندر ہوں تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا جب تک کہ بہہ کر بدن سے باہر نہ نکل جائے اور ایسی جگہ نہ آجائے جہاں آسانی سے ہاتھ سے دھویا جا سکے۔ مثلا کان کے اندر پیپ ہو تو وضو نہیں ٹوٹیگا۔ لیکن اگر کان کے سوراخ میں باہر کی طرف پیپ بہہ کر آجائے جہاں انگلی سے آسانی سے پونچھا اور دھویا جا سکتا ہے تو اب وضو ٹوٹ جائے گا۔ ناک ، منہ ، کان ، پیشاب ، شرمگاہ اور پاخانہ کے اندر ناپاکی ہو تو وضو نہیں ٹوٹے گالیکن باہر کی طرف آجائے جہاں آسانی کے ساتھ انگلی سے ناپاکی کو پونچھا اور دھویا جا سکتا ہے تو اب وضو ٹوٹ جائیگا۔ کیونکہ ناپاکی ایسی جگہ نکل کرآ گئی جہاں غسل میں یا وضو میں دھونا فرض ہوتا ہے۔ انہیں مقامات کو  'موضع یلحقہ حکم التطھیر' کہتے ہیں ۔
 اصول  چوٹ لگی اور خون صرف ظاہر ہوا اپنی جگہ سے بہا اور کھسکا نہیں تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔اس لئے کہ صرف خون کا ظہور ہوا ہے۔خون ابھی بہا نہیں ہے۔بہتا ہوا خون ناپاک ہے اور وضو توڑتا ہے۔قرآن میں ہے ودما مسفوحا او لحم خنزیر فانہ رجس (الف) (آیت ١٤٥ ،سورة الانعام٦) اس لئے اگر زخم پرخون ظاہر ہو اہو لیکن اپنی جگہ سے کھسکا نہ ہو تو وضو نہیں ٹوٹیگا۔ ہاں اگر خون اتنا بہہ رہا تھا کہ اپنی جگہ سے کھسک سکتا تھا لیکن بار بار پونچھ دیا گیا جس کی وجہ سے خون نہ بہہ سکاتو وضو ٹوٹ جائے گا۔ کیونکہ بہنے اور کھسکنے کے قابل خون تھا  
نوٹ  اگر مسلسل خون بہہ رہا ہوکہ وضو کرکے نماز پڑھنے کا موقع نہ ملتا ہو اور اس حالت پر ایک دن اور ایک رات گزر گئے ہوں تو اب وہ معذور کے حکم میں ہے۔ اس لئے اب اس کا خون بہنے سے نماز کے وقت میں وضو نہیں ٹوٹے گا۔کیونکہ وہ معذور ہو گیا۔  
خون سے وضو ٹوٹنے کی وجہ    (١)حدیث میں ہے نکسیر پھوٹے تو وضو کرو اور نماز پر بنا کرو۔ عن عائشة قالت قال رسول اللہ ۖ من اصابہ قیء او رعاف او قلس او مذی فلینصرف فلیتوضأ ثم لیبین علی صلواتہ وہوفی ذالک لا یتکلم (ب)(ابن ماجہ شریف،باب ماجاء فی البناء علی الصلوة ص ١٧١،نمبر ١٢٢١دار قطنی،باب فی الوضوء من الخارج من البدن ،ج،اول، ص ١٦٠، نمبر ٥٥٥)رعاف یعنی نکسیر پھوٹنا اور خون کا نکلنا ہے۔اس سے وضو ٹوٹ جائے گا۔اس لئے دوبارہ وضو کرکے اس پر نماز کی بنا کرے بشرطیکہ درمیان میں بات نہ کی ہو۔ (٢)حدیث ہے جاء ت فاطمة ابنة ابی حبیش الی النبی ۖ فقالت یا رسول اللہ ۖ انی امراة استحاض فلا اطہر أفادع الصلوة ؟فقال رسول اللہ ۖ لا،انماذلک عرق ولیس بحیض فاذا اقبلت حیضتک فدعی الصلوة واذا ادبرت فاغسلی عنک الدم ثم صلی وقال ابی ثم توضأی لکل صلوة(ج)(بخاری

حاشیہ  :  (الف)بہتا ہوا خون اور سور کا گوشت تو یقینا ناپاک ہے۔(ب) آپۖ نے فرمایا جس کو قے ہوئی ہو یا نکسیر پھوٹی ہو یا قے ہوئی یا مذی نکلی ہو اس کو واپس جانا چاہئے اور وضو کرنا چاہئے پھر اپنی نماز پر بنا کرنا چاہئے۔یہ اس وقت ہے کہ درمیان میں بات نہ کی ہو۔(ج)فاطمہ بنت جیش نے حضورۖ  (باقی اگلے صفحہ پر)س  
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter