Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

46 - 493
(١٩) ومسح الرقبة(٢٠) والمعانی الناقضة للوضوء کل ما خرج من السبیلین۔ 

(١٩) گردن کا مسح کرنا (مستحب ہے)
 وجہ  (١)عن ابن عمر رضی اللہ عنہما ان النبی ۖ قال من توضأ ومسح بیدیہ علی عنقہ وقی الغل یوم القیامة (الف)(التلخیص الحبیر،باب سنن الوضوء ج اول ص ٣٤ شرح احیاء العلوم للعلامة الزبیدی ج دوم ص ٣٦٥ باب کیفیة الوضوء ،اعلاء السنن ج اول ص ١٢٠(٢)عن لیث عن طلحة بن مصرف عن ابیہ عن جدہ انہ راٰنی رسول اللہ ۖ یمسح راسہ حتی بلغ القذال ومایلیہ من مقدم العنق  (مسند احمد، باب حدیث جد طلحة الا یامی ،ج رابع، ص ٥٣١، نمبر ١٥٥٢١)ان احادیث سے معلوم ہوا کہ گردن کا مسح کرنا مستحب ہے ۔
 خلاصہ  مصنف نے چودہ سنتیں بیان کی(ا) تین مرتبہ گٹوں تک ہاتھ دھونا(٢) وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنا(٣)مسواک کرنا (٤)کلی کرنا (٥) ناک میں پانی ڈالنا (٦) دونوں کانوں کا مسح کرنا (٧) ڈاڑھی کا خلال کرنا (٨) انگلیوں کا خلال کرنا (٩) تیں تین مرتبہ اعضاء کو دھونا (١٠) پاکی کی نیت کرنا (١١) پورے سر کا مسح کرنا (١٢) وضو کو ترتیب سے کرنا (١٣) دائیں جانب سے شروع کرنا (١٤) پے در پے کرنا ۔ اور مستحب ہے گردن کا مسح کرنا
 نوٹ  سنن اور مستحبات اور بھی ہیں۔
(نواقض کا بیان)
ضروری نوٹ    المعانی الناقضة  :  وضو توڑنے والی چیزیں ، جن نجاستوں کے نکلنے یا داخل ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اس کا بیان ہے۔
(٢٠) وضو کو توڑنے والی ہر وہ چیز ہے جو پیشاب یا پاخانہ کے رستے سے نکلے ۔
 وجہ  (١) آیت میں ہے او جاء احد منکم من الغائط او لمستم النساء فلم تجدوا ماء فتیمموا صعیدا طیبا (ب) (آیت ٦ سورة المائدة٥) پاخانہ کرنے کی وجہ سے پیشاب اور پاخانہ کے راستے سے  پیشاب اور پاخانہ اور جو کچھ نکلے گا اس سے وضو ٹوٹ جائے گا۔ آیت سے اس کا پتہ چلا (٢) حدیث میں ہے عن صفوان بن عسال قال رسول اللہ ۖ یأمرنا اذا کنا سفرا ان لا ننزع خفافنا ثلاثة ایام ولیالیھن الا من جنابة ولکن من غائط و بول ونوم (ج) (ترمذی شریف، باب المسح علی الخفین للمسافر والمقیم ص ٢٧ نمبر ٩٦نسائی شریف، باب التوقیت فی المسح علی الخفین،ص١٧، نمبر ١٢٧)پاخانہ، پیشاب اور جنابت پاخانہ اور پیشاب کے راستے سے نکلتے ہیں اس لئے جو چیزیں بھی ان دونوں راستوں سے نکلے وہ ناقص وضو ہیں(٣) یہ دونوں مقام مقام نجاست نہیں ہیں ۔نجاست کہیں اوپر سے کھسک کر آتی ہے۔اور قاعدہ ہے کوئی ناپاکی اپنی جگہ سے کھسک کر جسم کے ظاہری حصے پر آجائے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ۔

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا جو وضو کرے اور دونوں ہاتھوں سے اپنی گردن پر مسح کرے تو قیامت کے روز طوق سے بچایا جائے گا(ب) تم سے کوئی پاخانہ کرنے کی جگہ سے آئے یا عورتوں سے جماع کرے اور پانی نہ پائے تو پاک مٹی سے تیمم کرے(ج) آپۖ ہم کو حکم دیتے تھے کہ جب ہم سفر میں ہوں تو اپنے موزوں کو تین دن اور تین رات تک نہ کھولیں مگر جنابت کی وجہ سے کھولنا ہوگا۔ اور پاخانہ ، پیشاب اور نیند سے موزہ نہیں کھولیںگے(البتہ وضو ٹوٹ جائے گا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter