قدم الاحرام بالحج علیھا جاز احرامہ وانعقد حجہ ]٧١٢[(١٨) واذا حاضت المرأة عند الاحرام اغتسلت واحرمت وصنعت کما یصنع الحاج غیر انھا لا تطوف بالبیت حتی تطھر]٧١٣[(١٩) واذا حاضت بعد الوقوف بعرفة و بعد طواف الزیارة انصرفت
یحرم بالحج فی غیر اشھر الحج قال لیس ذلک من السنة (الف) (سنن للبیھقی ،باب لا یھل بالحج فی غیر اشھر الحج ج رابع ص٥٦١، نمبر٨٧٢٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ اشھر حج سے پہلے حج کا احرام باندھے تو وہ سنت کے خلاف ہے یعنی مکروہ ہے ۔تاہم حج کا احرام ہو جائے گا۔
فائدہ امام شافعی فرماتے ہیں کہ اشہر حج سے پہلے احرام باندھا تو حج نہیں ہوگا وہ عمرہ کے احرام میں تبدیل ہو جائے گا۔ ان کی دلیل یہ اثر ہے عن عطاء قال من احرم بالحج فی غیر اشھر الحج جعلھا عمرة (ب) (سنن للبیھقی ،باب لا یھل بالحج فی غیر اشھر الحج ج رابع ص ٥٦١، نمبر ٨٧٢٣)اس اثر سے معلوم ہوا کہ اشہر حج کے علاوہ میں حج کا احرام باندھے تو اس کو عمرہ بنادے (٢)اوپر کا عبد اللہ بن عباس کا اثر بھی امام شافعی کی دلیل ہے۔
]٧١٢[(١٨)اگر عورت احرام کے وقت حائضہ ہو جائے تو غسل کرے اور احرام باندھے اور وہی اعمال کرے جو حاجی کرتے ہیں ،علاوہ یہ کہ بیت اللہ کا طواف نہ کرے جب تک کہ پاک نہ ہو جائے۔
وجہ طواف کے علاوہ حج کے تمام کام صحرا میں ہوتے ہیں اس لئے حائضہ عورت وہ کر سکتی ہے البتہ طواف مسجد حرام میں ہوتا ہے اور حائضہ مسجد میں داخل نہیں ہو سکتی اس لئے طواف نہیں کرے گی۔اور باقی حج کے تمام کام کرے گی(٢) حدیث میں بھی اس کا ثبوت ہے عن عائشة قالت خرجنا مع النبی ۖ... فقال انفست یعنی الحیضة قالت قلت نعم قال ان ھذہ شیء کتبہ اللہ علی بنات آدم فاقضی ما یقضی الحج غیر ان لا تطوفی بالبیت حتی تغتسلی قالت و ضحی رسول اللہ نسائہ بالبقرة (ج) (مسلم شریف ، باب بیان وجوہ الاحرام وانہ یجوز افراد الحج والتمتع والقران ص ٣٨٨ نمبر ٢٩١٨١٢١١ بخاری شریف ، باب کیف تھل الحائض والنفساء ص ٢١١ نمبر ١٥٥٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ اور نفساء عورت حج کا احرام باندھے گی البتہ طواف نہیں کرے گی۔
]٧١٣[(١٩)اگر وقوف عرفہ اور طواف زیارت کے بعد حائضہ ہو گئی تو مکہ مکرمہ سے واپس ہو جائے گی اور طواف وداع چھوڑنے پر اس پر کچھ لازم نہیں ہے ۔
تشریح طواف زیارت کرنے کے بعد عورت کو حیض آگیا تو چونکہ فرض کی ادائیگی ہو گئی اور اب صرف طواف وداع واجب باقی ہے اس لئے اس
حاشیہ : (الف) حضرت ابن عباس سے منقول ہے کہ وہ آدمی جو اشہر حج کے علاوہ میں احرام باندھے،فرمایا یہ سنت میں سے نہیں ہے(ب) حضرت عطا فرماتے ہیں کہ جس نے اشہر حج کے علاوہ میں حج کا احرام باندھا تو اس کو عمرہ بنادے(ج) حضرت عائشہ نے فرمایا ہم حضور کے ساتھ نکلے ... حضورۖ نے فرمایا کیا تم حائضہ ہو گئی ہو۔ میں نے کہا ہاں ! آپۖ نے فرمایا یہ چیز اللہ نے بنات آدم پر فرض کی ہے۔ پس حاجی جیسا ادا کرتے ہیں تم بھی ادا کرو البتہ بیت اللہ کا طواف نہ کرنا جب تک کہ پاک ہو کر غسل نہ کر لو،حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ حضورۖ نے اپنی بیویوں کے لئے گائے ذبح کی۔