Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

438 - 493
انما لھم الافراد خاصة ]٧٠٨[(١٤) واذا عاد المتمتع الی بلدہ بعد فراغہ من العمرة ولم یکن ساق الھدی بطل تمتعہ]٧٠٩[ (١٥) ومن احرم بالعمرة قبل اشھر الحج فطاف لھا اقل من اربعة اشواط ثم دخلت اشھر الحج فتممھا واحرم بالحج کان متمتعا فان طاف 

تفسیر ہے کہ اہل مکہ کے علاوہ کے لئے تمتع اور قران ہے۔ عن ابن عباس انہ سئل عن متعة الحج ... وابا حہ للناس غیر اھل مکة قال اللہ تعالی ذلک لمن لم یکن اھلہ حاضری المسجد الحرام (بخاری شریف، باب قول اللہ تعالی ذلک لمن لم یکن اھلہ حاضری المسجد الحرام ص ٢١٤ نمبر ١٥٧٢ مصنف ابن ابی شیبة ٤٨١ من کان لا یری علی اہل مکة متعة ،ج ثالث، ص ٤١٦، نمبر ١٥٦٩٠)  فائدہ  امام شافعی کے نزدیک آیت میں ذلک کا اشارہ تمتع نہیں ہے بلکہ ہدی ہے اس لئے ان کے نزدیک مکی تمتع اور قران تو کر سکتا ہے البتہ اس پر ہدی لازم نہیں ہے۔  
وجہ  قال یحیی سئل مالک عن رجل ... وانما الھدی او الصیام علی من لم یکن من اھل مکة (الف) (موطا امام مالک ماجاء فی التمتع ص ٣٥٦) اس اثر سے معلوم ہوا کہ مکی پر ہدی اور روزہ نہیں ہے۔
]٧٠٨[(١٤)اگر تمتع کرنے والا عمرہ سے فارغ ہونے کے بعد اپنے شہر آجائے اور ہدی نہ ہانکی ہو تو اس کا تمتع باطل ہو جائے گا۔   
وجہ  (١) ہدی نہ ہانکی ہو تو اپنے اہل و عیال کے ساتھ ملنے اور اپنے شہر جانے سے پہلا سفر باطل ہو گیا۔ شہر کے ساتھ المام صحیح ہو گیا ۔اور ایک سفر میں عمرہ اور حج ادا نہ کیا تو تمتع اور قران نہ ہوئے اس لئے تمتع باطل ہو گیا(٢) اثر میں ہے  ۔عن عطاء قال من اعتمر فی شہر الحج ثم رجع الی بلدہ ثم حج من عامہ فلیس بمتمتع،انما المتمتع من اقام ولم یرجع (ب)(مصنف ابن ابی شیبة، ٤٧ فی الرجل یعتمر فی اشہر الحج ثم یرجع ثم یحج ، ج ثالث، ص ٥٢، نمبر ١٣٠٠٦)اس اثر سے معلوم ہوا کہ عمرہ کر کے گھر چلا گیا تو تمتع فاسد ہو گیا۔  
نوٹ  اگر ہدی ساتھ لایا تھا اور پھر عمرہ کرکے گھر چلا گیا تو ہدی کی وجہ سے مکہ مکرمہ میں واپس آنا ضروری ہے اس لئے پہلا سفر باطل نہیں ہوا اور گھر کے ساتھ المام صحیح نہیں ہوا اس لئے تمتع باطل نہیں ہوگا۔
]٧٠٩[(١٥)جس نے حج کے مہینے سے پہلے عمرے کا احرام باندھا اور چار شوط سے کم طواف کیا پھر حج کا مہینہ داخل ہوا اور عمرہ کو پورا کیا ار حج کا احرام باندھا تو تمتع کرنے والا ہوگا۔اور اگر حج کے مہینے سے پہلے عمرے کا طواف چار شوط کیا یا اس سے زیادہ کیا پھر اسی سال حج کیا تو یہ تمتع کرنے والا نہیں ہوگا ۔ 
تشریح  تمتع ہونے کے لئے دو شرطیں ہیں،ایک یہ کہ حج سے پہلے عمرہ کیا ہو،اور دوسری شرط یہ ہے کہ عمرہ حج کے مہینے میں ادا کیا ہو ۔حج کا مہینہ پہلی شوال سے دس ذی الحجہ تک ہے۔دوسرا سول یہ ہے کہ اکثر شوط کا اعتبار ہے تو سات میں اکثر شوط چار ہیں اور اقل شوط تین ہیں ۔پس اگر 

حاشیہ  :  (الف) حضرت یحیی سے ایک آدمی کے بارے میں پوچھا گیا ... فرمایا ہدی یا روزہ اس پر ہے جو اہل مکہ میں سے نہ ہو،یعنی میقات کے اندر میں سے نہ ہو (ب)حضرت امام عطا نے فرمایا جس نے شوال،ذی قعدہ یا ذی الحجہ میں عمرہ کیا پھر اپنے اہل کی طرف لوٹا پھر اسی سال حج کیا تو اس پر ہدی نہیں ہے۔ ہدی اس پر ہے جس نے اشہر حج میں عمرہ کیا پھر مکہ میں حج تک ٹھہرا رہا پھر حج کیا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter