Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

435 - 493
]٧٠١[ (٧) فان لم یجد ما یذبح صام ثلثة ایام فی الحج وسبعة اذا رجع الی اھلہ]٧٠٢[(٨) وان اراد المتمتع ان یسوق الھدی احرم وساق ھدیہ

اھلھن لمن کان یرید الحج والعمرة فمن کان دونھن فمھلہ من اھلہ وکذلک حتی اھل مکة یھلون منھا (الف) (بخاری شریف ، باب مھل اہل الشام ص ٢٠٦ نمبر ١٥٢٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اہل مکہ مکہ سے احرام باندھیںگے اور متمتع احرام کھولنے کے بعد مکی کی طرح ہو گئے اس لئے وہ بھی مکہ سے احرام باندھیںگے(٢)مسلم شریف میں ہے  عن جابر بن عبد اللہ قال امرنا النبی ۖ لما احللنا ان نحرم اذا توجھنا الی منی قال فاھللنا من الابطح (ب) (مسلم شریف ، باب بیان وجوہ الاحرام وانہ یجوز افراد الحج والتمتع والقران الخ ص ٣٩٢ نمبر ١٢١٤)اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ صحابہ کرام نے حجة الوداع میں ابطح جو مکہ مکرمہ میں ایک جگہ ہے وہاں سے حج کا احرام باندھا ۔اور متمتع پر دم تمتع ہے اس کی دلیل پہلے گزر چکی ہے تا ہم یہ آیت نص ہے  فمن تمتع بالعمرة الی الحج فما استیسر من الھدی فمن لم یجد فصیام ثلثة ایام فی الحج و سبعة اذا رجعتم تلک عشرة کاملة ذلک لمن لم یکن اھلہ حاضری المسجد الحرام (ج) (آیت ١٩٦ سورة البقرة ٢) اس آیت میں ہے کہ جس نے تمتع کیا اس پر ہدی لازم ہے اور ہدی نہ دے سکا تو تین روزے حج سے پہلے رکھے اور سات روزے حج سے فارغ ہونے کے بعد رکھے۔
]٧٠١[(٧)پس اگر نہ پائے ایسا جانور جو ذبح کر سکے تو تین دن روزے رکھے حج میں اور سات دن جب النے گھر لوٹے۔  
تشریح  اس کی پوری تفصیل اور دلیل باب القران میں گزر چکی ہے۔
]٧٠٢[(٨)اگر تمتع کرنے والا ہدی ہانکنے کا ارادہ کرے تو اپنے ساتھ ہدی لے جائے۔  
تشریح  پہلے گزر چکا ہے کہ تمتع کرنے والے کے لئے افضل یہ ہے کہ گھر سے ساتھ ہدی لے جائے۔اس  لئے اگر ہدی ساتھ لے جائے تویہ بہتر ہے ۔ 
وجہ  حضورۖ حجة الوداع میں ہدی ساتھ لیکر تشریف لے گئے تھے۔ان ابن عمر قال تمتع رسول اللہ ۖ فی حجة الوداع بالعمرة الی الحج واھدی فساق معہ الھدی من ذی الحلیفة وبدا رسول اللہ ۖ فاھل بالعمرة ثم اھل بالحج فتمتع الناس مع النبی ۖ بالعمرة الی الحج (د) (بخاری شریف ، باب من ساق البدن معہ ص ٢٢٩ نمبر ١٦٩١ مسلم شریف ، باب وجوب الدم علی 

حاشیہ  :  (الف)حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ حضورۖ نے میقات متعین کیا ،اہل مدینہ کے لئے ذو الحلیفہ،اہل شام کے لئے جحفہ، اہل نجد کے لئے قرن المنازل،اہل یمن کے لیے یلملم،پس یہ مقامات ان لوگوں کے لئے اور ان پر جو آئے،اس کے علاوہ اور جو ان میقات کے اندر ہو تو اس کے لئے میقات اس کے اہل میں سے ہے اور ایسا ہی یہاں تک کہ اہل مکہ احرام باندھے گا مکہ سے (ب)جب ہم عمرہ سے حلال ہوئے تو حضورۖ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم احرام باندھ لیں جب ہم منی کی طرف جانے لگے،فرمایا کہ ہم نے مقام ابطح سے احرام باندھا (ج) جس نے عمرہ کو حج کے ساتھ ملا کر تمتع کیا تو جو آسان ہدی میں سے، پس جو ہدی نہ پائے تو وہ تین دن روزے رکھے حج میں اور سات دن جب تم واپس لوٹو۔یہ دس دن ہوئے۔یہ تمتع اس کے لئے ہے جو مسجد حرام کے پاس نہ ہو(د) حضرت عبد اللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ حضورۖ حجة الوداع میں عمرہ کو حج کے ساتھ ملا کر تمتع کیا۔اور ہدی ذوالحلیفہ سے ساتھ لے گئے۔اور حضورۖ نے شروع کیا پس عمرے کا احرام(باقی اگلے صفحہ پر) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter