Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

434 - 493
]٦٩٨[ (٤) یقطع التلبیة اذا ابتدأ بالطواف]٦٩٩[ (٥) ویقیم بمکة حلال۔]٧٠٠[ (٦) فاذا کان یوم الترویة احرم بالحج من المسجد الحرام وفعل ما یفعلہ الحاج المفرد وعلیہ دم التمتع۔

]٦٩٨[(٤)  اور تلبیہ ختم کر دیگا جب طواف شروع کرے۔  
تشریح  جب عمرے کا طواف شروع کرے تو اب تلبیہ پڑھنا ختم کردے۔  
وجہ  لبیک کے معنی ہیں میں حاضر ہوں۔ اور وہ حاضر ہو گیا تو اب دوبارہ میں حاضر ہوں کہنا اچھا نہیں ہے۔اس لئے اب تلبیہ پڑھنا چھوڑ دے  وجہ  عن ابن عباس عن النبی و قال یلبی المعتمر حتی یستلم الحجر (الف) (ابو داؤد شریف ، باب متی یقطع المعتمر التلبیة ص ٢٥٩ نمبر ١٨١٧ ترمذی شریف ، باب ماجاء متی یقطع التلبیة فی العمرة ص ١٨٥ نمبر ٩١٩)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حجر اسود کا بوسہ دے اور طواف  شروع کرے تو تلبیہ پڑھنا چھوڑ دے۔
]٦٩٩[(٥) اور مکہ مکرمہ میں حلال ہو کر مقیم رہے۔  
وجہ  (١) چونکہ یہ عمرہ سے حلال ہو چکے ہیں اس لئے اب مکہ مکرمہ میں حلال ہو کر ٹھہرے رہیں (٢) حدیث میں ہے  حدثنی جابر بن عبد اللہ انہ حج مع رسول اللہ ۖ یوم ساق البدن معہ وقد اھلوا بالحج مفردا فقال لھم اھلوا من احرامکم بطواف البیت وبین الصفا والمروة وقصروا ثم اقیموا حلالا حتی اذا کان یوم الترویة فاھلوا بالحج واجعلوا التی قدمتم بھا متعة (ب)(بخاری شریف ، باب التمتع والقران والافراد بالحج ،ص ٢١٢، نمبر١٥٦٨) اس حدیث میں عمرہ سے حلال ہونے کے بعد ٹھہرنے کے لئے کہا ہے۔
]٧٠٠[(٦)پس جبکہ ساتویں تاریخ ہو تو مسجد حرام سے حج کا احرام باندھے اور وہی اعمال کرے جو حج افراد والے کرتے ہیں۔اور اس پر دم تمتع ہے۔  
تشریح  چونکہ یہ مکی کی طرح ہو گئے اور مکی حج کا احرام حرم سے باندھتے ہیں اس لئے یہ بھی ساتویں تاریخ کو حج کا احرام حرم سے باندھیںگے۔ اور مفرد بالحج جو اعمال کرتے ہیں مثلا عرفات جاتے ہیں ،مزدلفہ میں ٹھہرتے ہیں ،رمی جمار کرتے ہیں اور طواف زیارت کرتے ہیں وہی اعمال یہ آدمی بھی کرے گا۔کیونکہ یہ بھی مفرد بالحج کی طرح ہو گیا ہے۔اور چونکہ یہ متمتع ہوا اس لئے اس پر دم تمتع لازم ہوگا۔ 
وجہ  مسجد حرام سے یا حرم سے احرام باندھنے کی دلیل یہ حدیث ہے  عن ابن عباس قال وقت رسول اللہ ۖ لاھل المدینة ذا الحلیفة ولاھل الشام الجحفةولاھل نجد قرن المنازل ولاھل الیمن یلملم فھن لھن ولمن اتی علیھن من غیر

حاشیہ  :  (الف) آپۖ سے روایت ہے کہ عمرہ کرنے والا حجر اسود کے چومنے تک تلبیہ پڑھے(ب) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ انہوں نے حضورۖ کے ساتھ اس وقت حج کیا جب وہ ہدی لے کر چل رہے تھے۔لوگوں نے مفرد بالحج کا احرام باندھا۔آپۖ نے فرمایا طواف بیت اللہ اور سعی بین الصفا والمروة کے بعد حلال ہو جاؤاور بال کا قصر کرو،پھر حلال ہو کر ٹھہرے رہو۔ یہاں تک کہ جب آٹھویں تاریک ہوتو حج کا احرام باندھواور جو پہلے عمرہ کیا اس کو متعہ بناؤ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter