Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

432 - 493
بالوقوف وسقط عنہ دم القران وعلیہ دم لرفض العمرة وعلیہ قضاؤھا۔

چھوٹ گیا اس لئے وہ قارن نہیں بنا۔ البتہ عمرہ چھوڑنے کی وجہ سے عمرہ کی قضا لازم ہوگی اور احرام باندھنے کے بعد عمرہ چھوڑنے کی وجہ سے دم رفض لازم ہوگا۔  
وجہ  اخبرتنی عائشة قالت خرجنا مع رسول اللہ ۖ موا فین لھلال ذی الحجة ...ارسل معی عبد الرحمان الی التنعیم فارد فھا فاھللت بعمرة مکان عمرتھافقضی اللہ حجھا وعمرتھا ولم یکن فی شیء من ذلک ھدی ولا صدقة ولا صوم (الف) (بخاری شریف ، باب الاعتمار بعد الحج بغیر ہدی ص ٢٤٠ نمبر ١٧٨٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عمرہ چھوڑنے کے بدلے عمرہ کرنا ہوگا۔اور یہ بھی معلوم ہوا کہ حج کے بعد عمرہ کرنے کی وجہ سے دم قران لازم نہیں ہوگا البتہ عمرہ چھوڑنے سے عمرہ چھوڑنے کا دم لازم ہوگا۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے  عن جابر قال ذبح رسول اللہ ۖ عن عائشة بقرة یوم النحر (ب) (مسلم شریف ، باب جواز الاشتراک فی الھدی الخ ص ٤٢٤ نمبر ١٣١٩) اس حدیث میں حضرت عائشہ کی جانب سے حضورۖ نے گائے ذبح کی،اور حضرت عائشہ قارن تو تھی نہیں کیونکہ حیض آنے کی وجہ سے وہ عمرہ چھوڑ چکی تھیں،پھر بھی آپۖ نے ان کی جانب سے ایک گائے ذبح کی۔اس کا مطلب یہ کہ یہ عمرہ چھوڑنے کی وجہ سے دم تھا ،اس لئے عمرہ چھوڑنے کی وجہ سے دم لازم ہوگا(٢)اثر میں ہے۔عن طاؤس فی الحرم لعمرة اعترض لہ قال یبعث بھدی ثم یحسب کم یسیرثم یحتاط بایام ثم یحل (مصنف ابن ابی شیبة، ٥٧ فی الرجل اذا اھل بعمرة فاحصر ،ج ثالث، ص ١٥٩، نمبر ١٣٠٧٨) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عمرہ نہ کرسکے تو اس کی ہدی بھیجے۔ 

حاشیہ  :  (الف) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ ہم حضور کے ساتھ ذی الحجہ کے چاند کے وقت نکلے ...میرے ساتھ عبد الرحمان کو تنعیم تک بھیجا، پس انہوں نے حضرت عائشہ کو پیچھے بٹھایا ،پس عمرہ کی جگہ انہوں نے عمرہ کا احرام باندھا، پس اللہ نے ان کے حج اور عمرہ کو پورا کیا اوراس کی وجہ سے ہدی ، صدقہ اور روزے بھی لازم نہیں ہوئے (ب) حضورۖ نے عائشہ کے لئے دسویں ذی الحجہ کو گائے ذبح کی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter