Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

42 - 493
(١٠) ومسح الاذنین (١١) وتخلیل اللحیة (١٢) والاصابع(١٣) وتکرار الغسل الی 
(١٠) ] چھٹی سنت[ دونوں کانوں کا مسح کرنا ہے۔
 وجہ  حدیث میں ہے  ان النبی ۖ مسح برأسہ واذنیہ ظاھرھما و باطنھما (ترمذی شریف، باب مسح الاذنین ظاھرھما و باطنھما ص ١٦ نمبر ٣٦ ابو داؤد ، باب صفة وضوء النبیۖ ص ١٦ نمبر ١٢١) انہ ۖ  مسح براسہ وقال الاذنان من الرأس(الف) ( ترمذی، باب ماجاء ان الاذنین من الرأس نمبر ٣٧) اس حدیث سے ثابت ہوا کہ کان کے اوپر اور نیچے کا حصہ سر کے ساتھ مسح کرنا سنت ہے۔
 فائدہ  امام شافعی فرماتے ہیں کہ کان کے لئے الگ پانی لینا مسنون ہے۔ اور شعبی فرماتے ہیں کہ آگے کا حصہ چہرے کے ساتھ دھویا جائے اور کان کے پیچھے کا حصہ سر کے ساتھ دھویا جائے۔ امام شافعی کی دلیل یہ حدیث ہے سمع عبد اللہ بن زید یذکر انہ رای رسول اللہ ۖ یتوضأ فاخذ لاذنیہ ماء خلاف الماء الذی اخذ لرأسہ (سنن للبیھقی، باب مسح الاذنین بماء جدید ج اول ص١٠٧،نمبر ٣٠٨)اس حدیث میں ہے کہ کان کے لئے الگ پانی لیا۔
(١١) ]ساتویں سنت[ ڈاڑھی کو خلال کرنا ہے ۔
 وجہ  حدیث میں ہے عن عثمان بن عفان  ان النبی ۖ کان یخلل لحیتہ (ترمذی شریف، باب تخلیل اللحیةص ١٤ نمبر ٣١) عن انس بن مالک  ان رسول اللہ ۖ کان اذا توضأ اخذ کفا من ماء فادخلہ تحت حنکہ خلل بہ لحیتہ وقال ھکذا امرنی ربی (ب) (ابو داؤد، باب تخلیل اللحیة ص ٢١ نمبر ١٤٥)  نوٹ  ہلکی ڈاڑھی ہو تو پانی خال تک پہنچانا ضروری ہے۔ اور گھنی ڈاڑھی ہو تو ڈاڑھی کے اوپر دھو لے اور ڈاڑھی کے اندر خلال کرنا اس وقت سنت ہے۔
(١٢)]آٹھویں سنت[انگلیوں کاخلال کرنا ہے ۔
 وجہ  عن ابن عباس  ان رسول اللہ ۖ قال اذا توضأت فخلل اصابع یدیک و رجلیک (ج) (ترمذی شریف ، باب تخلیل الاصابع ص ١٦ نمبر ٣٩ نسائی شریف ، باب الامر بتخلیل الاصابع ،ص ١٦نمبر ١١٤)انگلی کے خلال کرنے میں حکمت یہ ہے کہ پانی ہر جگہ پہنچ جائے ۔کیونکہ اعضاء وضو میں ایک بال کے برابر خشک رہ جائے تو وضو نہیں ہوگا۔
(١٣)]نویں سنت[ تین مرتبہ دھونے کا تکرار کرنا ہے  
وجہ  (١)ایک ایک مرتبہ اعضاء کو دھونا فرض ہے اور تین مرتبہ دھونا سنت ہے۔ تین مرتبہ دھونے سے یقین ہو جائے گا کہ کوئی جگہ بال برابر بھی خشک نہیں رہ گئی۔ (٢)حدیث میں ہے رأی عثمان بن عفان  دعاباناء فافرغ علی کفیہ ثلث مرار فغسلھما ثم ادخل یمینہ فی الاناء فمضمض واستنثر ثم غسل وجھہ ثلاثا ویدیہ الی المرفقین ثلث مرار، ثم مسح برأسہ، ثم غسل رجلیہ ثلث مرار الی الکعبین ثم قال قال رسول اللہ ۖ من توضأ نحو وضوئی ھذا ثم صلی رکعتین لا یحدّث فیھما
حاشیہ  :  (الف) دونوں کان سر کا حصہ ہے۔(ب)حضور ۖ جب وضو فرماتے تو پانی کا چلو لیتے اور تھوڑی کے پاس ڈالتے اور اس سے ڈاڑھی کا خلال کرتے اور فرمایا کہ مجھے اسی طرح میرے رب نے حکم دیا ہے (ج) آپ ۖ نے فرمایا جب وضو کرو تو اپنے دونوں ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کا خلال کر لیا کرو۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter