Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

343 - 493
غنی اذا کان صغیرا]٥٢٩[ (١٧) ولا یدفع الی بنی ھاشم وھم آل علی و آل عباس وآل جعفر و آل عقیل وآل الحارث بن عبد المطلب وموالیھم]٥٣٠[ (١٨) وقال ابوحنیفة و 

غریب کے ہاتھ میں زکوة دی ۔ 
اصول  چھوٹا بچہ باپ کے ساتھ شمار کیا جاتا ہے۔
]٥٢٩[(١٧)اور زکوة نہ دے بنی ہاشم کو اور وہ آل علی ، آل عباس، آل جعفر،آل عقیل اور آل حارث بن عبد المطلب ہیں اور ان کے آزاد کردہ غلام ہیں۔  
وجہ  پہلے حدیث میں گزر چکا ہے کہ آل ہاشم اور ان کے آزاد کردہ غلام کے لئے زکوة جائز نہیں ہے۔ اس لئے کہ یہ لوگوں کا میل ہے اور میل آل رسول کے لئے کھانا اچھا نہیں ہے(٢) عن عبد اللہ بن نوفل الھاشمی ... ثم قال رسول اللہ لنا ان ھذہ الصدقات انما ھی اوساخ الناس وانھا لا تحل لمحمد ولا لآل محمد (الف) (مسلم شریف ، باب تحریم الزکوة علی رسول اللہ ۖ وعلی آلہ وھم بنو ہاشم و بنو عبد المطلب دون غیرھم ص ٣٤٥ نمبر ١٠٧٢ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی کراہیة الصدقة للنبی ۖ واہل بیتہ وموالیہ ص ١٤٢ نمبر ٦٥٧)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ محمدۖ اور آل محمدۖ جس کا تذکرہ اوپر ہوا ان کے لئے زکوة جائز نہیں ہے۔
اور ان کے آزاد کردہ غلام کے لئے ناجائز ہونے کی دلیل یہ حدیث ہے  عن ابی رافع ان رسول اللہ ۖ بعث رجلا من بنی مخزوم علی الصدقة ... فقال ان الصدقة لا تحل لنا وان موالی القوم من انفسھم (ب) (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی کراہیة الصدقة للنبی واہل بیتہ وموالیہ ص ١٤٢ نمبر ٦٥٧) اس سے معلوم ہوا کہ آزاد کردہ غلام کا شمار اسی قوم میں ہوتا ہے ۔اس لئے بنو ہاشم کے آزاد کردہ غلام کے لئے زکوة جائز نہیں۔  
نوٹ  اس زمانے میں حالت ابتر ہو گئی ہے اور کوئی راستہ نہیں ہو تو بنو ہاشم کو زکوة دینے کی گنجائش بعض مفتیان کرام نے دی ہے۔آزاد کردہ غلام باندی کو صدقہ دینے کی یہ حدیث ہے  عن انس ان النبی ۖ اتی ملحم تصدق بہ علی بریرة فقال ھو علیھا صدقة وہو لنا ھدیة (بخاری شریف، باب اذا تحولت الصدقة ص ٢٠٢ نمبر ١٤٩٥)  
لغت  آل علی  :  علیۖ کے خاندان کے لوگ۔  موالی  :  جمع ہے مولی کی آزاد کردہ غلام۔
]٥٣٠[(١٨) امام ابو حنیفہ اور امام محمد نے فرمایا اگر زکوة ایک آدمی کو دے یہ گمان کرتے ہوئے کہ وہ فقیر ہے پھر ظاہر ہوا کہ وہ مالدار ہے، یا ہاشمی ہے ، یا کافر ہے، یا اندھیرے میں فقیر کو دیا پھر ظاہر ہوا کہ وہ اس کا باپ ہے،یا اس کا بیٹھا ہے تو اس پر زکوة کا لوٹانا نہیں ہے۔  
تشریح  کسی نے فقیر گمان کرتے ہوئے دیا کہ یہ مستحق ہے لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ یہ مستحق نہیں ہے پھر بھی اگر تحقیق کے بعد دیا تھا اور بعد میں خطا ظاہر ہو گئی تو زکوة کی ادائیگی ہو جائے گی۔ حنفیہ کے نزدیک دو بارہ دینے کی ضرورت نہیں۔  

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے ہم سے کہا یہ صدقات لوگوں کے میل ہیں وہ محمد اور آل محمد کے لئے حلال نہیں ہے(الف) اآپۖ نے بنی مخزوم کے ایک آدمی کو زکوة وصول کرنے کے لئے بھیجا ... تو آپۖ نے فرمایا صدقہ ہمارے لئے حلال نہیں ہے اور یہ کہ قوم کا آزاد کردہ غلام قوم ہی میں سے شمار ہوتا ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter